کنگ خان نے اپنے لئے شہنشاہ جذبات کا وہ جملہ بھی یادکیا کہ ’’اگر ہمارا بیٹا ہوتا تو وہ ایسا ہوتا۔‘‘
شاہ رخ خان جیا بچن سے ایوارڈ وصول کرنے کے بعد۔ تصویر: آئی این این
گجرات ٹورزم کے تعاون سے سنیچر کی شام منعقد ہ ۷۰؍ ویں ہُنڈائی فلم فیئر ایوارڈ ۲۰۲۰۵ء میں اس وقت سامعین شہنشاہ جذبات دلیپ کمار کو یاد کرکے جذباتی ہوگئے جب انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے پس از مرگ ’’سنے آئیکون ایوارڈ‘‘ سے نوازنے کا اعلان کیا گیا۔
جیا بچن نے اس ایوارڈ کو پیش کرنے کا اعزاز حاصل کیا۔ سائرہ بانو چونکہ تقریب میں شریک نہیں ہو سکی تھیں اس لئے انہوں نے شاہ رخ خان سے اپنی جانب سے یہ ایوارڈ وصول کرنے کی درخواست کی تھی۔ کنگ خان نے اسے اپنے اعزاز قرار دیتے ہوئے انتہائی عزت و احترام کے ساتھ یوسف خان مرحوم عرف دلیپ کمار کیلئے یہ ایوارڈ قبول کیا۔اس موقع پر انہوں نے دلیپ کمار اور سائرہ بانو سے اپنی پہلی ملاقات کو یاد کرتے ہوئے بتایا کہ ’’ دلیپ صاحب اور سائرہ جی نے مجھے اپنے گھر بلایا۔ دلیپ صاحب نے میرے سر پر ہاتھ رکھا اور سائرہ جی سے کہا، اگر ہمارا بیٹا ہوتا تو وہ ایسا ہی ہوتا۔‘‘
شاہ رخ خان نے کہا کہ ’’یہ دعا آج تک میرے ساتھ ہے۔ میری زندگی اور فلمی سفر کے ہر قدم پر میں نے اس برکت کو اپنے دل میں محسوس کیا۔ یہی ان کی عظمت تھی اور یہی سائرہ جی کی محبت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’میں اس عظیم اعزاز کو دلی احترام سے قبول کرتا ہوں اور سائرہ جی کی اس مہربانی کو سمجھتا ہوں کہ انہوں نے مجھے دلیپ صاحب کی طرف سے ایوارڈ لینے کے قابل سمجھا۔ ‘‘ یاد رہے کہ دلیپ کمار کا فلمی کیریئر ۵؍دہائیوں سے زائد پر محیط رہا جس میں انہوں نے تقریباً۶۰؍فلموں میں مرکزی کردار ادا کئے۔ انہیں صرف ان کی لاجواب اداکاری ہی کیلئے نہیں بلکہ اس وقار اور متانت کیلئے بھی یاد کیا جاتا ہے جس کے ساتھ وہ پردے پر اور نجی زندگی میں پیش آئے۔ ان کی فنی میراث آج بھی اداکاروں اور فلمسازوں کی نسلوں کو متاثر کرتی ہے۔ المناک کرداروں سے لے کر مختلف اصناف میں ان کی ہمہ جہت صلاحیتوں نے ہندوستانی سینما کو بے مثال خدمات فراہم کیں۔طویل علالت کے بعد دلیپ کمار نے ۷؍ جولائی ۲۰۲۱ء کو۹۸؍ سال کی عمر میں داعی ٔ اجل کو لبیک کہا۔