کیتھولک چرچ کے سربراہ نے بیروت میں کہا کہ اسرائیل اس وقت اس حل کو تسلیم کرنے سے انکار کر رہا ہے، اس کے باوجود ہم اسے واحد ایسا راستہ سمجھتے ہیں جو ان مسلسل مظالم کو روک سکتا ہے
پوپ لیو لبنان کے دورہ کے موقع پر۔ تصویر:آئی این این
کیتھولک چرچ کے سربراہ پوپ لیو نے اپنے دو ٹوک موقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینیوں اور قابض اسرائیل کے درمیان دہائیوں سے جاری تنازع کو ختم کرنے کا واحد قابلِ عمل راستہ دو ریاستی حل یعنی آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ہی ہے۔ اتوار کو اپنے بیان میں پوپ نے کہا کہ ویٹی کن نے بارہا واضح انداز میں اس حل کی حمایت کی ہے۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ دو ریاستوں کا قیام ہی وہ حقیقت پسندانہ راستہ ہے جو اس خونریز تنازع کو ختم کر کے پائیدار امن کی بنیاد رکھ سکتا ہے۔پوپ لیو نے مزید کہا کہ ہم بخوبی جانتے ہیں کہ اسرائیل اس وقت اس حل کو تسلیم کرنے سے انکار کر رہا ہے۔ اس کے باوجود ہم اسے واحد ایسا راستہ سمجھتے ہیں جو اس مسلسل ستم گری کو روک سکتا ہے اور مظلوم فلسطینی عوام کوامن و آزادی کے لمحات فراہم کرسکتا ہے۔
اس دوران پوپ لیو چہاردہم نے اتوار کو بیروت پہنچنے کے فوراً بعد لبنانیوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے ملک میں رہنے کی ہمت کا مظاہرہ کریں جو اقتصادی اور سیاسی بحرانوں میں ڈوبا ہوا ہے جس نے نوجوانوں کی نقل مکانی کو بڑھا دیا ہے۔ انہوں نے مشترکہ مستقبل کیلئے مفاہمت کی اہمیت پر زور دیا۔ واضح رہےکہ اتوار کوپوپ لیولبنان کی راجدھانی بیروت کے دورہ پربھی تھے جہاںانہوں نے لبنان کی حکومت اور عوام کوگراں قدر نصیحتیں بھی کیں ۔بیروت کے قریب صدارتی محل میں حکام کے سامنے اپنے پہلے خطاب میں پوپ نے کہا کہ کچھ لمحات ایسے ہوتے ہیں جب بھاگ جانا آسان ہوتا ہے یا محض کہیں اور جانا بہتر ہوتا ہے۔ ملک میں رہنے یا واپس آنے کیلئے ہمت اور بصیرت کی ضرورت ہوتی ہے۔ انہوں نے لبنانیوں سے مفاہمت کے مشکل راستے پر چلنے کی بھی اپیل کی اورکہا کہ بعض ذاتی اور اجتماعی زخموں کو بھرنے کیلئے کئی سال لگ جاتے ہیں اورایسے زخموں سے کبھی کبھی پوری نسلیںگزر جاتی ہیں۔ انہوں نے لبنانیوں سے اپیل کہ وہ اپنے ملک میں ہی رہیں اور ان سخت حالات میں صبر کا مظاہرہ کریں ۔پوپ لیو نے یہ بیان اس وقت دیا جب وہ۴۸؍ گھنٹے کے دورے پر اتوار کی شام بیروت پہنچے ۔
۷۰؍ سالہ پو پ لیو کا بیروت ایئرپورٹ پر سرکاری استقبال کیا گیاجس میں صدر جوزف عون، وزیر اعظم نواف سلام، پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری اور آرمی کمانڈر جنرل روڈولف ہیکل شامل تھے ۔ ا نہیں وہاں سے صدارتی محل لے جایاگیا۔ پوپ لیو کے پہنچنے سے چند گھنٹے قبل ایئرپورٹ سے صدارتی محل جانے والی سڑکوں پر بڑی تعداد میں ہجوم جمع تھا۔ لوگ لبنان اور ویٹی کن کے جھنڈے لہرا رہے تھے ۔۷۰؍ سالہ پوپ منگل تک لبنان کے پانچ شہروں اور قصبوں کا دورہ کریں گے اور پھر روم واپس جائیں گے ۔ وہ جنوبی لبنان کا دورہ نہیں کریں گے جہاں اسرائیلی حملے ہوئے ہیں۔ ان کے شیڈول میں بیروت بندرگاہ کے دھماکے کی جگہ پر بھی دعاکی تقریب میں شرکت بھی شامل ہے۔ اس دھماکے میں۲۰۰؍ افراد جاں بحق ہوئے تھے ۔واضح رہے کہ پوپ لیو ترکی سے لبنان پہنچے ہیںاورپوپ کے عہدہ پر فائزہونے کے بعد یہ ان پہلا غیرملکی دورہ ہے۔ترکی اورلبنان کا ان کا دورہ ۶؍ دنوں پر مشتمل ہے۔