Updated: November 19, 2025, 8:00 PM IST
| Paris
اعلیٰ حکام نے منگل کے روز ایک سربراہی اجلاس میں زور دیا ہے کہ یورپ کو مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی دوڑ میں قیادت حاصل کرنے کے لیے کوششیں تیز کرنا ہوں گی، اس اجلاس کا مقصد خطے کو ڈیجیٹل دور کے محاذ پر لانا اور امریکی ٹیکنالوجی کی بڑی کمپنیوں پر انحصار کم کرنا ہے۔
یورو اے آئی۔ تصویر:آئی این این
اعلیٰ حکام نے منگل کے روز ایک سربراہی اجلاس میں زور دیا ہے کہ یورپ کو مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی دوڑ میں قیادت حاصل کرنے کے لیے کوششیں تیز کرنا ہوں گی، اس اجلاس کا مقصد خطے کو ڈیجیٹل دور کے محاذ پر لانا اور امریکی ٹیکنالوجی کی بڑی کمپنیوں پر انحصار کم کرنا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق برلن میں اجلاس کے آغاز کے ساتھ ہی یورپی یونین نے یہ اعلان بھی کیا کہ ایمزون اور مائیکروسافٹ کی کلاؤڈ سروسیز کو یونین میں سخت مسابقتی قواعد کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے، کیونکہ برسلز ان کی مارکیٹ طاقت کی چھان بین کر رہا ہے۔
اس اجلاس میں یورپ کے ٹیکنالوجی شعبے کے لیڈروں نے شرکت کی اور اس سے جرمن چانسلر فریڈرک مرز اور فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے بھی خطاب کرنا تھا۔ یورپی کمیشن کی ڈجیٹل سربراہ ہینا ویرکونن نے افتتاحی سیشن میں کہا کہ یورپ کا مقصد بہت سادہ ہے کہ ہم اے آئی اور جدید ٹیکنالوجیز میں قیادت کرنا چاہتے ہیں، پیروی نہیں، ہمارے پاس مارکیٹ ہے، ہمارے پاس صلاحیت ہے، ہمارے پاس عزم ہے، اب ہمیں سرمایہ کاری، جدت اور استعمال کے میدان میں وسعت لانی ہے۔
یہ بھی پڑھئے:اب آئی فون چوری ہونے یا کھو جانے پر بھی ایپل کیئر پلس کے تحت کوریج
یورپ اس مطالبے کا جواب دے رہا ہے کہ وہ اپنی ڈیجیٹل سمت خود متعین کرے اور چین اور امریکہ کے مقابلے میں اے آئی کی دوڑ میں آگے نکلنے کے لیے اقدامات کرے۔ امریکی ٹیک کمپنیوں کی بالادستی کے بارے میں خدشات بھی بڑھ گئے ہیں، کیوں کہ ڈونالڈ ٹرمپ کی امریکہ فرسٹ حکومت کے تحت واشنگٹن کے ساتھ تعلقات مزید بے چینی کا شکار ہو رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھئے:انڈیا اے نے سیریز تو جیتا مگر آخری میچ جنوبی افریقہ اے کے نام
امریکہ اور یورپ کے درمیان کشیدگی کے باوجود، فرانسیسی صدارت کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا کہ یہ اجلاس امریکہ یا حتیٰ کہ چین کے ساتھ محاذ آرائی کے بارے میں نہیں ہے، بلکہ اپنی بنیادی خودمختاری کا تحفظ کرنے کے لیے ہے۔