• Sun, 26 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ہالی ووڈ کی ہر دوسری فلم کی شوٹنگ امریکہ سے باہر ہوتی ہے :کبیر خان

Updated: September 30, 2025, 8:12 PM IST | Mumbai

ہندی فلم چندو چمپئن کے ڈائریکٹر نے کہا کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نہیں جانتے کہ ٹیرف کو کیسے لاگو کیا جائے گا کیونکہ ہر دوسری ہالی ووڈ فلم کی شوٹنگ بھی امریکہ سے باہر ہوتی ہے۔

Kabir Khan.Photo:INN
کبیر خان۔ تصویر:آئی این این

فلمساز کبیر خان نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے بیرون ملک بننے والی فلموں پر۱۰۰؍ فیصد درآمدی ڈیوٹی عائد کرنے کے فیصلے پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ حال ہی میںچندو چمپئن  کے ڈائریکٹر نے این ڈی ٹی وی کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ انہیں یقین نہیں ہے کہ ٹیرف کو کیسے لاگو کیا جائے گا کیونکہ ہر دوسری ہالی ووڈ فلم کی شوٹنگ بھی امریکہ سے باہر ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھیئے:پربھاس کی ہارر کامیڈی فلم دی راجا صاحب کا ٹریلر جاری

کبیر خان نے کہا کہ ’’مجھے سمجھ نہیں آتا کہ جب وہ `امریکہ سے باہر بنی  کہتے ہیں تو ان کا کیا مطلب ہے، کیونکہ ہالی ووڈ کی ہر دوسری فلم کی شوٹنگ امریکہ سے باہر ہوتی ہے، اور وی ایف ایکس  امریکہ سے باہر بنتا ہے  اور ٹیرف کس چیز پر؟ ٹکٹ کی قیمتوں پر؟ ان کا بیان اتنا وسیع ہے کہ اسے ٹھیک سے سمجھنا مشکل ہے۔ پہلے، دیکھتے ہیں کہ کل اٹھتے وقت انہیں یہ یاد آتا ہے یا نہیں۔ ‘‘ پیر کی رات فلمساز بیجوئے نمبیار نے بھی اپنے نقطہ نظر کا اشتراک کیا کہ نئے ٹیرف کس طرح ہندوستانی سنیما کو متاثر کرسکتے ہیں۔ ممکنہ مالی نقصانات کو تسلیم کرتے ہوئے، نمبیار نے دلیل دی کہ ہندوستانی فلمیں امریکی مارکیٹ کے ساتھ ان کے بنیادی ناظرین کے طور پر نہیں بنتی ہیں۔
 نمبیار نے بتایا کہ ’’امریکہ ہماری فلموں کے لیے ایک مارکیٹ ہے، لیکن مجھے نہیں لگتا کہ ہم بنیادی طور پر امریکی مارکیٹ کو ذہن میں رکھ کر فلمیں بناتے ہیں۔ یہ صرف ایک اور مارکیٹ ہے، دوسرے بین الاقوامی خطوں کے ساتھ... ہماری فلمیں بنیادی طور پر ہندوستانی ناظرین، ہندوستانی مارکیٹ  اور یقیناً او ٹی ٹی  مارکیٹ کو ذہن میں رکھ کر بنائی جاتی ہیں۔  یہ ہماری فلموں کے لیے آمدنی کے سب سے بڑے ذرائع ہیں۔‘‘
 انہوں نے مزید کہاکہ جی ہاں، ان محصولات کا ہم پر منفی اثر پڑے گا، لیکن جس طرح سے امریکی حکومت ہر روز مختلف صنعتوں پر مختلف محصولات عائد کرتی ہے، میرے خیال میں فلمیں بھی ایک اور مسئلہ ہیں۔ ہمیں یہ دیکھنا ہو گا کہ آگے جا کر مارکیٹ اس پر کیا ردعمل ظاہر کرتی ہے ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK