Inquilab Logo

رشی کیش مکھرجی نےہی دھرمیندر،راجیش کھنہ،امیتابھ بچن،امول پالیکراورجیہ بچن کواسٹاربنایا

Updated: August 27, 2022, 12:00 PM IST | Agency | Mumbai

رشی کیش مکھرجی نےہی دھرمیندرشی کیش مکھرجی بالی ووڈ کے ایسے ’اسٹار میکر‘ کے طور پر یاد کئے جاتے ہیں جن کا دھرمیندر، راجیش کھنہ، امیتابھ بچن،امول پالیکر، جیہ بچن جیسےفلمی ستاروں کی کامیابی میں اہم کرداررہا۔

Hrishikesh Mukherjee brought many actors to the top.Picture:INN
رشی کیش مکھرجی نے کئی اداکاروں کو بام عروج پر پہنچایا ۔ تصویر:آئی این این

رشی کیش مکھرجی بالی ووڈ کے ایسے ’اسٹار میکر‘ کے طور پر یاد کئے جاتے ہیں جن کا  دھرمیندر، راجیش کھنہ، امیتابھ بچن،امول پالیکر، جیہ بچن جیسےفلمی ستاروں کی کامیابی میں اہم کرداررہا۔رشی کیش کی پیدائش ۳۰؍ ستمبر ۱۹۲۲ء کو کلکتہ میں ہوئی تھی اورکلکتہ یونیورسٹی سے ہی انہوںنےگریجویشن  کیا۔اس کے بعد کچھ عرصہ انہوںنےریاضی اور سائنس کے استاد کےطور پر فرائض انجام دیئے۔۴۰؍ کی دہائی میں رشی کیش مکھرجی نے اپنے فلمی کریئر کا آغاز نیو تھیٹر میں بطور کیمرہ مین کیا۔ نیو تھیٹرمیں ان کی ملاقات معروف فلم ایڈیٹر سبودھ مترسےہوئی۔ ان کے ساتھ رہ کر رشی کیش مکھرجی نےفلم ایڈیٹنگ کی باریکیاں سیکھیں۔ اس کے بعد وہ فلمساز ومل رائے کے اسسٹنٹ کے طور پر کام کرنے لگے۔رشی کیش نے ومل رائے کی فلم ’دو بیگھہ زمین‘ اور ’دیو داس‘ کی ایڈیٹنگ بھی کی۔ بطور ہدایت کار رشی کیش مکھرجی نے اپنے فلمی کریئر کا آغاز ۱۹۵۷ء میںریلیزہونے والی فلم ’مسافر‘ سے کیا۔ دلیپ کمار، سچترا سین اور کشور کمار جیسے بڑے اداکاروں کے باوجود یہ فلم باکس آفس پرناکام ثابت ہوئی۔۱۹۵۹ءمیںرشی کیش کوراج کپورکی فلم ’اناڑی‘ کی ہدایت کاری کرنے کا موقع ملا۔ ان کی یہ فلم باکس آف پرسپرہٹ ثابت ہوئی۔اس فلم کے بعدرشی کیش مکھرجی فلمی صنعت میں  بطورہدایت کاراپنی شناخت بنانے میں کامیاب ہوگئے۔ ۱۹۶۰ءمیں رشی کیش مکھرجی کی ایک اور فلم ’انوراگ‘ ریلیزہوئی۔ بلراج ساہنی اور لیلا نائیڈو کی اداکاری والی اس فلم کی کہانی ایک ایسی شادی شدہ عورت کی ہے جس کا شوہراپنےمقصد کی تکمیل کے لیے اسے چھوڑکر اپنےگاؤں چلا جاتا ہے۔ ویسے تو یہ فلم ناکام ثابت ہوئی لیکن نیشنل ایوارڈ کے ساتھ ہی اسے برلن  فلم فیسٹول میں بھی ایوارڈ سے نوازا گیا۔۱۹۶۶ءمیں آنےوالی فلم ’آشیرواد‘ رشی کیش مکھرجی کے کریئر کی سب سے کامیاب فلم ثابت ہوئی جو سپرہٹ رہی تھی۔ اس فلم کے ذریعہ رشی کیش نے نہ صرف ذات پات اور زمینداری کے رواج پر سخت وار  کیاتھا بلکہ ایک باپ کے درد کو سلور اسکرین پر پیش کیا تھا۔اس فلم میں اشوک کمار پر فلمایا گیا گیت ’ریل گاڑی، ریل گاڑی‘اُن دنوں کافی مقبول ہوا تھا۔ ۱۹۶۹ءمیںریلیزہونے والی فلم ’ستیہ کام‘کا شمار رشی کیش مکھرجی کی ہدایت کاری والی اہم فلموں میں ہوتا ہے۔دھرمیندر اور شرمیلا ٹیگورکے اہم کرداروں والی اس فلم کی کہانی ایک ایسے نوجوان کی زندگی پر مبنی ہے جس نے آزادی کے بعد کے ملک کاجوتصور کیا تھا ویسا نہیں ہوتا۔یہ فلم بھی ناکام رہی لیکن فلم بینوں کا ماننا ہے کہ یہ فلم رشی کیش مکھرجی کی بہترین فلمیں میں سے ایک ہے۔ جیہ بچن کےفلمی کریئر میں فلمساز و ہدایت کار رشی کیش مکھرجی کی فلموں کا اہم رول رہا ہے۔ جیہ کوپہلا بڑا موقع۱۹۷۱ءمیں رشی کیش کی فلم ’گڈی‘ سے ہی ملا تھا۔اس فلم میں انہوں نے ایک ایسی لڑکی کا کردار ادا کیا ہے جو فلمیں دیکھنے کی شوقین ہےاور اداکار دھرمیندر سے محبت کرتی ہے۔ اپنے اس کردار کو جیہ بچننےاپنے چلبلے انداز میںاداکیا۔ ان کا یہ کردارناظرین کوآج بھی  یاد ہے۔رشی کیش مکھرجی شمار بالی وڈ کے  ان چند فلمسازوں میں ہوتا ہےجو زیادہ فلموں بنانے کے بجائےکم اوراچھی فلمیں بنانےمیںیقین رکھتے تھے۔ انہوں نے ۳؍ دہائیوں پرمشتمل اپنے فلمی سفرمیں ۱۳؍ فلموں کی فلمسازی اور۴۳؍کی ہدایت کاری کی ہے۔ فلمسازی کےعلاوہ انہوںنےکچھ فلموںکی ایڈیٹنگ اور کئی کی کہانی اور اسکرین پلے بھی لکھے۔ ۳؍ دہائیوں تک اپنی فلموں سے ناظرین کو تفریح فراہم کرنےوالے عظیم فلمساز و ہدایت کاررشی کیش مکھرجی نے۲۷؍ اگست ۲۰۰۶ء کو اس دنیا کو الوداع کہا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK