Inquilab Logo

بالی ووڈ میں انوملک نے اپنی موسیقی سے فلمی شائقین کو مسحور کردیا

Updated: November 03, 2020, 9:53 AM IST | Agency | Mumbai

اپنی دلفریب موسیقی سے شائقین کو مسحور کرنے والے موسیقار انو ملک نے تقریباً ۳؍ دہائیوں سے ناظرین کو اپنا دیوانہ بنا رکھا ہے۔انور ملک عرف انو ملک کی پیدائش۲؍ نومبر۱۹۶۰ء میں ہوئی تھی ان کے والد سردار ملک فلم انڈسٹری کے مشہور موسیقار تھے۔

Anu Malik .Picture :INN
انو ملک۔ تصویر:آئی این این

 اپنی دلفریب موسیقی سے شائقین کو مسحور کرنے والے موسیقار  انو ملک نے تقریباً ۳؍ دہائیوں سے  ناظرین کو اپنا دیوانہ  بنا رکھا  ہے۔انور ملک عرف انو ملک کی پیدائش۲؍ نومبر۱۹۶۰ء میں ہوئی تھی ان کے والد سردار ملک فلم انڈسٹری کے مشہور موسیقار تھے۔ بچپن ہی سے  انو کا رجحان موسیقی کی جانب رہا۔ ان کے والد نے موسیقی کی جانب بڑھتےرجحان کو دیکھ کر ان کے حوصلے کو ترغیب دی۔ انو ملک نے پنڈت رام پرشاد شرما سے موسیقی کی ابتدائی تعلیم حاصل کی اور بطور موسیقار  انہوں نے اپنے کریئر کا آغاز۱۹۷۷ء میں فلم ’ہنٹرواالی‘ سے کیا لیکن فلم باکس آفس پر بری طرح  ناکام رہی۔ سردار ملک کا بیٹا ہونے کے باوجود انہیں فلم انڈسٹری  میں کام تلاش کرنے کے لئے کافی جدوجہد کرنی پڑی۔ ۱۹۸۱ء میں انو ملک کو ہدایت کار ہرمیش ملہوترا کی فلم ’پونم‘  میں موسیقی دینے کا موقع ملا۔ پونم ڈھلون اور راج ببر کی اہم کردار والی یہ فلم بری طرح فلاپ رہی  اور وہ اپنی شناخت بنانے میں ناکام رہے۔ اس دوران انہوں نے ’آپس کی بات، ایک جان ہیں ہم، منگل پانڈے، آسمان، رام تیرے دیش  میں‘ جیسی اوسط درجے کی فلموں میں موسیقی دی لیکن یہ سبھی فلمیں باکس آفس پر ناکام رہیں۔ موسیقارانو ملک کو۱۹۸۵ء میں فلم ’مرد‘ میں موسیقی دینے کا موقع ملا۔ معروف ہدایتکارمنموہن دیسائی کے بینر  تلے بنی اس فلم میں سپر اسٹار امیتابھ بچن نے اہم کردار  نبھایا تھا۔  اس فلم میں انو ملک کی موسیقی سے سجے نغمے ’مرد تانگے والا میں ہوں مرد تانگے والا، سن روبیا تم سے پیار ہوگیا، او ماں شیروں والی‘ سامعین کے درمیان بہت مقبول رہے۔ فلم اور نغموں کی کامیابی کے بعد انو ملک فلم انڈسٹری میں ایک موسیقار کے طور پر کامیاب ہوگئے۔
 ۱۹۸۸ء ان کے لئے  اہم ثابت ہوا۔ اس سال ان کی ’گنگا جمنا سرسوتی ‘ اور’جیتے ہیں شان سے‘ جیسی کامیاب فلمیں ریلیز ہوئیں جن کی  موسیقی سننے والوں کے درمیان بہت پسند کی گئی۔ حالانکہ  امیتابھ بچن کی فلم گنگا جمنا سرسوتی  فلاپ رہی لیکن فلم کا نغمہ ’ساجن میرا اس پار ہے‘ شائقین   میں بہت مقبول ہو ا۔
 متھن چکرورتی اور سنجے دت کی فلم  ’جیتے ہیں شان سے‘میں انوملک نے موسیقی دینے کے ساتھ گلوکاری بھی کی۔ ان کی آواز میں نغمہ ’’جولی  جولی جانی کا دل تجھ پہ آیا جولی‘‘  اور’’ سلام سیٹھ‘‘  شائقین کے درمیان پسند کئے گئے۔انوملک کی قسمت کا ستارہ ۱۹۹۳ء میں ریلیز فلم ’بازیگر‘ سے چمکا۔ عباس مستان کی ہدایت میں بنی اس فلم میں شاہ رخ خان اور کاجول نے اہم کردار ادا کئے تھے۔ انو ملک کی موسیقی سے سجی اس فلم کے نغمے ’یہ کالی کالی  آنکھیں، بازیگر او بازیگر، اے میرے ہمسفر‘‘ آج بھی شائقین کے درمیان پسند کئے جاتے ہیں۔ اسی برس ان کی فلم ’’تیری کہانی یاد آئی اور سر ‘‘ جیسی فلمیں پردہ سیمیں پرجلوہ گر ہوئیں جن کی موسیقی بہت مقبول ہوئی۔ ان کی دھنوں پر غیر ملکی فلموں کے نغموں سے متاثر ہونے کا الزام  لگا ۔۱۹۹۷ء میں جے پی دتہ کی ہدایت میں بنی فلم بارڈر میں اپنی موسیقی سے سنوارے نغمے ’’سندیسے آتے ہیں ہمیں تڑپاتے  ہیں‘‘ کے ذریعے انہوں نے ناقدین کو کرارا جواب دیا ۔ جذبہ محب وطن سے بھرا ہوا  یہ نغمہ آج بھی سامعین کی آنکھوں کو نم کردیتا ہے۔ انو ملک کو  ایک مرتبہ پھر جے  پی دتہ  کی ہدایت والی فلم رفیوجی میں موسیقی دینے کا موقع ملا۔ اس  فلم میں ابھیشیک بچن اور کرینہ کپور نے اہم کردار ادا کیاتھا۔ اس فلم کیلئے انہیں بہترین موسیقار کے نیشنل ایوارڈ سے نوازا گیا۔انو ملک کو اپنے کریئر میں دو مرتبہ سرفہرست موسیقار کے فلم فیئر ایوارڈ سے نوازا گیا ہے  اور  آج بھی اسی جذبہ کے ساتھ  فلموں میں سرگرم ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK