Inquilab Logo Happiest Places to Work

اسرائیل کا غزہ پرحملوں میں یومیہ ۱۰؍ گھنٹے توقف کا فیصلہ

Updated: July 28, 2025, 2:54 PM IST | Agency | Gaza

قحط جیسے حالات کے سبب اسرائیل کا غزہ کے ۳؍ علاقوں میں کچھ وقت کیلئے حملے روکنے کا اعلان ،فضا سے امداد کی فراہمی کا بھی دعویٰ مگرعالمی اداروں کو اسرائیل پر بھروسہ نہیں۔

Aid was delivered to Gaza from the Zakum border, Palestinians are carrying sacks of flour. Photo: INN
زکم سرحد سے غزہ میںامدادپہنچائی گئیں،فلسطینی آٹے کی بوریاں لے کر جا رہے ہیں۔ تصویر: آئی این این

غزہ میں قحط جیسے حالات  کے سبب جنگ ختم کرنے کے عالمی دباؤ کے زیر اثر اسرائیل نے غزہ  کے ۳؍ علاقوں میں روزانہ ۱۰؍گھنٹے کیلئے حملے  روکنے کا اعلان کیا ہے او رفضائی اور زمینی راستے سے امداد کی فراہمی شروع کرنے کا دعویٰ بھی کیا ہے ۔ خبر رساں ایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ وہ غزہ  کے۳؍ مخصوص علاقوں میں روزانہ کی بنیاد پر فوجی کارروائیاں عارضی طور پر روک دے گی، یہ اعلان اس وقت سامنے آیا جب اسرائیلی حکام نے فلسطینی علاقے میں انسانی بحران کو کم کرنے کے لیے متعدد اقدامات کرنے کا دعویٰ کیا ہےاو رغزہ میں امداد پہنچا نے کیلئے زکم سرحد کا راستہ کھولا ہے۔اس راستےسے سنیچر کوہزاروں فلسطینیوں نے آٹے کی بوریاں حاصل کیں۔
 اسرائیلی فوج نے بتایا ہے کہ یہ عارضی وقفہ روزانہ المواسی، دیر البلح اور غزہ سٹی میں وہاں کے مقامی وقت کے مطابق صبح۱۰؍ بجے سے شام۸؍ بجے تاحکم ثانی نافذ العمل رہے گا۔بیان میں مزید کہا گیا کہ ان علاقوں میں صبح ۶؍ بجے سے رات ۱۱؍ بجے تک مخصوص محفوظ راستے بھی مستقل طور پر کھلے رہیں گے تاکہ شہریوں اور امدادی گاڑیوں کی نقل و حرکت کو ممکن بنایا جا سکے۔ اے ایف پی کے مطابق غزہ میں بھوک اور قحط کی سنگین صورت حال پر عالمی سطح پر شدید تنقید کے بعد اسرائیل نے فضائی راستے سے غزہ پٹی میں امدادی سامان گرانے کا دعویٰ کیا ہے۔
 اسرائیلی فوج نے ٹیلیگرام پر جاری کردہ بیان میں کہا کہ ’’غزہ کی پٹی میں امداد کے داخلے کو ممکن اور مؤثر بنانے کی جاری کوششوں کے تحت انسانی امداد کی فضائی ترسیل کی گئی ہے۔‘‘بیان میں مزید کہا گیا کہ اس سے غزہ میں انسانی صورت حال میں بہتری آئے گی اور اس جھوٹے دعوے کو رد کیا جا سکے گا کہ اسرائیل جان بوجھ کر قحط پیدا کر رہا ہے ۔ تاہم اقوام متحدہ اور دیگر انسانی امدادی اداروں کے سربراہان اس اقدام کے مؤثر ہونے پر شدید شبہات کا اظہار کر رہے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ فضائی امداد کی فراہمی نہ صرف ناکافی ہے بلکہ اس سے شدید بھوک کا شکار افراد کیلئے خطرہ بھی بڑھ سکتا ہے ۔فلسطینی پناہ گزینوں کیلئے اقوام متحدہ کے  ادارہ’ انروا‘ کے سربراہ فلپ لازارینی  نے کہا ’ ’فضائی امداد شدید بھوک کو ختم نہیں کر سکتی ، یہ مہنگا، غیر مؤثر اور بعض صورتوں میں قحط زدہ شہریوں کیلئے جان لیوا بھی ہو سکتا ہے۔‘‘
 انسانی امدادی ادارے مسلسل مطالبہ کر رہے ہیں کہ اسرائیل زمینی راستوں سے امدادی قافلوں کی راہ میں رکاوٹیں ختم کرے تاکہ غزہ  کے ۲۰؍ لاکھ سے زائد محصور شہریوں تک مناسب خوراک، پانی اور دوائیں بروقت پہنچائی جا سکیں۔ عالمی ذرائع کے مطابق مصر کے سرکاری حمایت یافتہ چینل ’القاہرہ نیوز ٹی وی‘ کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی دباؤ اور امدادی اداروں کی جانب سے غزہ میں قحط پھیلنے سے متعلق تنبیہات کے بعد امدادی ٹرک مصر سے غزہ کی جانب روانہ ہونا شروع ہو گئے ہیں۔
اعلان کے باوجودحملے،۵۳؍ فلسطینی شہید 
 فوجی  کارروائیاں روکنے کے اعلان کے باوجود اتوار کو غزہ پر اسرائیلی حملے جاری  رہے جن میں صبح سے  شام تک۵۳؍ فلسطینی شہید ہو گئے۔قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق غزہ میں طبی ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی فوج کے اعلان کے باوجود غزہ میں اس کے وحشیانہ حملے جاری ہیں جن میں خاتون اور ۴؍ بچوں سمیت۵۳؍فلسطینی جاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ مزید ۶؍ فلسطینی بھوک کی وجہ سے شہید ہوگئے۔طبی ذرائع کے مطابق ۵۳؍ مہلوکین میں۳۲؍ افراد وہ تھے جو امداد کے حصول کیلئے جمع ہوئے تھے۔ اس دوران ناصر میڈیکل کمپلیکس کے بچوں کے اسپتال کے ڈائریکٹر نے خبردار کیا ہے کہ بچے طویل وقت تک بغیر خوراک کے زندہ نہیں رہ سکتے۔ انہوں نے کہا ’’ہم اس مہینے ایسی ہولناک صورتحال کا سامنا کر رہے ہیں جو گزشتہ۲۲؍ ماہ میں سب سے زیادہ تکلیف دہ ہے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK