امریکی صدر نے سنیچر کی رات ہی دونوں ممالک کے وزرائے اعظم سے بات کی لیکن اتوار کوجھڑپیںجاری رہیں۔
EPAPER
Updated: July 28, 2025, 2:52 PM IST | Agency | Bangkok/Phnom Penh
امریکی صدر نے سنیچر کی رات ہی دونوں ممالک کے وزرائے اعظم سے بات کی لیکن اتوار کوجھڑپیںجاری رہیں۔
تھائی لینڈ اور کمبوڈیا میں اتوار کو چوتھے روز بھی جھڑپیں جاری رہیں حالانکہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی مداخلت کے بعد دونوں فریقوں نے جنگ بندی پر بات چیت کیلئے آمادگی ظاہر کی تھی۔ فرانسیسی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق دونوں ہمسایہ ممالک ہر سال لاکھوں غیر ملکی سیاحوں کی منزل ہوتے ہیں لیکن برسوں سے جاری سرحدی تنازع اورادھر کچھ دنوں سے جاری پرتشدد جھڑپوں کے سبب دونوں ممالک میں جہاں سیاحت متاثر ہوئی ہیںوہیں اب تک کم از کم۳۳؍ افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے نیز۲؍ لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہو چکے ہیں ۔ دونوں ممالک نے کہا ہے کہ وہ لڑائی کے خاتمے کیلئے بات چیت شروع کرنے کو تیار ہیں جبکہ صدر ٹرمپ نے سنیچر کی رات دونوں وزرائے اعظم سے بات کی اور کہا کہ وہ جنگ بندی کیلئے جلد ملاقات پر متفق ہو گئے ہیںلیکن اتوار کی صبح، شمالی کمبوڈیا اور شمال مشرقی تھائی لینڈ کے درمیان متنازع قدیم مندروں کے قریب گولہ باری کا تبادلہ ہوا، یہ علاقہ لڑائی کا مرکز بنا ہوا ہے ۔واضح رہےکہ یہ لڑائی دونوں ممالک کے درمیان ۸۰۰؍کلومیٹر طویل سرحد کے ان حصوں پر شدید کشیدگی کو ظاہر کرتی ہے جن پر طویل عرصے سے تنازع جاری ہے۔ سرحدوںکے نوآبادیاتی دور کے نقشوںپردونوں ممالک میںعدم اتفاق کو تنازع کا بنیادی سبب سمجھا جارہا ہے۔