Inquilab Logo Happiest Places to Work

اسرائیل غزہ کیلئے انسانی امدادکی بڑی مقدار کوتباہ کرچکا ہے

Updated: July 28, 2025, 2:45 PM IST | Agency | Jerusalem

صہیونی ریاست کے ایک فوجی افسرنے اس کا ذمہ دار امداد کی ترسیل کے طریق کار کی ناکامی کو قراردیا ہے۔

Thousands of trucks are still waiting to enter Gaza. Photo: INN
اب بھی ہزاروں ٹرک غزہ میں داخلے کے منتظر ہیں۔ تصویر: آئی این این

اسرائیل کے پبلک براڈکاسٹر کان کی ایک رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی فوج نے غزہ کے لیے انسانی امداد کی بڑی مقدار کو تباہ کر دیا ہے جس میں خوراک، طبی سامان اور  پانی کی بوتلیں شامل  ہیں۔تباہ شدہ امدادی اشیاء کوجو کیریم شالوم کراسنگ پر ہفتوں تک سڑتی رہی، دفن کردیا گیا  یا جلا دیاگیا۔ اسرائیلی فوج کے ذرائع نے بتایا ہے کہ ہم نے ہر چیز کو زمین میں گاڑ دیا ہے، حتیٰ کہ ان میں سے کچھ کو  جلا بھی دیا ہے۔ ذرائع نے بتایاکہ اب  بھی  سامان کے ہزاروں پیکیج دھوپ میں خراب ہورہے ہیں، اگر انہیں غزہ منتقل نہیں کیا گیا تو ہم انہیں بھی تباہ کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔ذرائع نے مزید  بتایاکہ جن امداد کو تباہ کیا گیا انہیں ایک ہزار ٹرکوں میں لایاجارہا تھا ۔فوجی حکام نے اس تباہی کا ذمہ دارامداد کی تقسیم  کے ناکام طریق کار کو قرار دیا اور اس کیلئے اسرائیلی امریکی غزہ ہیومینٹیرین فاؤنڈیشن(جی ایچ ایف) کا حوالہ د یا۔ ایک افسر نے بتایا ’’میکانزم  بے کار ہے،ٹرک پھنسے ہوئے ہیں ۔ کوئی فعال رابطہ نہیں ہے۔ سڑکیں خراب ہیں۔ کچھ بھی نہیں چل رہا ہے ۔‘‘حکام کا کہنا تھا کہ جنگ بندی کے پچھلے معاہدوں کے دوران بھی کبھی بڑی مقدار میں امداد فلسطینی شہریوں تک نہیں پہنچی ۔ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدہ کے دوران، مبینہ طور پر روزانہ ۴۵۰۰؍ٹرک داخل ہوتے تھے۔ ان میں سے زیادہ تر کبھی بھی کراسنگ ایریا سے نہیں نکلے۔اس وقت صرف۱۰۰؍ سے ۱۵۰؍ ٹرک روزانہ غزہ میں داخل ہوتے ہیں جو ضرورت کا  صرف ایک حصہ ہے اور ان میں موجود امدادی اشیاء بھی  تیزی سے خراب ہو رہی  ہیں۔اسرائیلی فوجی حکام نے غزہ میں فضاسے امداد گرانے کی تجاویز کو بھی مسترد کر دیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK