نئی دہلی کی بڑی کامیابی، ۳؍ ماہ میں دستخط متوقع، آئندہ مالی سال سے عمل درآمد، نیوزی لینڈ میں ہندوستانی مصنوعات ٹیرف سے ۱۰۰؍ فیصد مستثنیٰ ہوں گی
مارچ ۲۰۲۵ء میں نیوزی لینڈ کے وزیر اعظم لکسن کے ہندوستان دورہ کے موقع پر دونوں ملکوں کے درمیان آزادانہ تجارتی معاہدہ پر گفتگو شروع ہوئی تھی۔ تصویر: آئی این این
ایسے وقت میں جبکہ امریکہ کے ساتھ تجارتی معاہدہ پر گفتگو سست روی کا شکار ہے، ہندوستان نے مہینے بھر میں تیسرے ملک کے ساتھ آزادانہ تجارتی معاہدہ ( ایف ٹی اے) کو حتمی شکل دے دی ہے۔ تازہ معاہدہ نیوزی لینڈ کے ساتھ ہوا ہے جسے حکومت ہند نے ’’تاریخی‘‘ قرار دیا ہے۔دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات مارچ میں تقریباً ایک دہائی کے وقفے کے بعد دوبارہ شروع ہوئے تھے۔
پیر کو معاہدہ کو حتمی شکل دینے کے موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی نے نیوزی لینڈ کے وزیر اعظم کرسٹوفر لکسن سے ٹیلی فون پر بات چیت کی۔ اس دوران دونوں لیڈروں نے مشترکہ طور پر اس اعلان کیا کہ ہند -نیوزی لینڈ آزاد تجارتی معاہدہ کامیابی سے مکمل ہو گیا ہے، جسے انہوں نے تاریخی اور باہمی طور پر فائدہ مند قرار دیا۔ نئی دہلی میں وزیر اعظم کے دفتر کی جانب سے جاری ایک پریس ریلیز کے مطابق اس معاہدے کیلئے مذاکرات وزیر اعظم لکسن کے مارچ۲۰۲۵ء میں دورہ ہند کے موقع پر شروع ہوئے تھے اور محض ۹؍ مہینوں میں معاہدہ کو حتمی شکل دے دی گئی جو دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کیلئے دونوں ملکوں کے قائدین کے مشترکہ عزم اور سیاسی ارادے کی عکاسی کرتا ہے۔
ہندوستان میں کے سیکریٹری برائے صنعت وتجارت کے مطابق اس معاہدے پر ۳؍ماہ کے اندر دستخط ہونے کا امکان ہے اور اگلے سال اس پر عمل درآمد متوقع ہے۔یہ اس سال طے پانے والا ہندوستان کا تیسرا تجارتی معاہدہ ہے، اس سے قبل برطانیہ اور عمان کے ساتھ معاہدے کئے جا چکے ہیں۔ امریکہ اور یورپی یونین کے ساتھ تجارتی مذاکرات ابھی جاری ہیں۔ قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ حالیہ برسوں میں چار یورپی (ای ایف ٹی اے) ممالک کے ساتھ ساتھ متحدہ عرب امارات، آسٹریلیا اور ماریشس کے ساتھ معاہدوں کے بعد یہ ہندوستان کا ساتواں آزاد تجارتی معاہدہ ہے۔ اس آزادانہ تجارتی سے توقع ہے کہ نیوزی لینڈ کی کمپنیوں کیلئے ہندوستان میں اشیا اور خدمات فروخت کرنا آسان ہو جائے گا جو دنیا کی سب سے بڑی آبادی والا ملک ہے اور جس کی معیشت۲۰۳۰ء تک تقریباً۷؍ کھرب ڈالر تک پہنچنے کی امید ہے ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان تجارت گزشتہ برسوں میں بتدریج بڑھی ہے۔ ۲۰۲۱ء میں ہندوستان کی نیوزی لینڈ کو برآمدات۴۸۶ء۲؍ ملین ڈالر تھیں جبکہ درآمدات کی مالیت۳۸۱ء۵؍ ملین ڈالر رہی۔ ۲۰۲۶ء تک برآمدات کے۵ء۳۴۳؍ ملین ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے جبکہ درآمدات 9ء۳۵۶؍ملین ڈالر تک بڑھنے کا امکان ہے۔
معاہدے کے تحت ہندوستان کیلئے نیوزی لینڈ کی تقریباً۹۵؍ فیصد برآمدات پر ٹیرف ختم یا کم کر دیئے جائیں گے۔ لکسن کے مطابق نصف سے زیادہ مصنوعات معاہدہ نافذ ہونے کے پہلے ہی دن ڈیوٹی فری ہو جائیں گی۔ معاہدے کی تصدیق کرتے ہوئے لکسن نے ایکس پوسٹ کیا ہے کہ ’’یہ آزادانہ تجاریت معاہدہ ہندوستان کیلئے ہماری۹۵؍ فیصد برآمدات پر ٹیرف کم یا ختم کرتا ہے۔ امید ہے کہ آئندہ ۲؍دہائیوں میں ہندوستان کو نیوزی لینڈ کی برآمدات میں سالانہ۱ء۱؍ سے۱ء۳؍ ارب ڈالر تک اضافہ ہو سکتا ہے۔‘‘وزیر اعظم مودی کے دفتر نے کہا کہ دونوں لیڈروں نے آئندہ ۵؍ برسوں میں دوطرفہ تجارت کے دگنا ہونے کی امید ظاہر کی ہے نیز نیوزی لینڈ آئندہ۱۵؍ برسوں میں ہندوستان میں۲۰؍ ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کر سکتا ہے۔