Inquilab Logo Happiest Places to Work

شاہ رخ خان کو ۳۳؍ سال بعد نیشنل فلم ایوارڈ دینے پر انٹرنیٹ صارفین برہم

Updated: August 02, 2025, 6:17 PM IST | Mumbai

شاہ رخ خان کو فلم ’’جوان‘‘ کیلئے بہترین اداکار کا نیشنل ایوارڈ دینے کے بعد ان کے مداحوں نے ناراضگی کا اظہار کیا ہے کہ ۳۳؍ سال کے فلمی کریئر میں انہیں اب یہ اعزاز دیا جارہا ہے جو بہت پہلے دے دیا جانا چاہئے تھا۔ مداحوں نے کہا کہ ’’ایس آر کے، کی بہت سی فلموں کو نظر انداز کر دیا گیا۔‘‘

Shah Rukh Khan. Photo: INN
شاہ رخ خان۔ تصویر: آئی این این

۷۱؍ ویں نیشنل فلم ایوارڈز میں شاہ رخ خان کو ان کی فلم ’’جوان‘‘کیلئے بہترین اداکار کا ایوارڈ تفویض کیا گیا ۔ شاہ رخ خان نے یہ اعزاز ملنے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے ایک ویڈیو ریلیز کیا لیکن ان کے مداح اس سے خوش نہیں ہیں۔ سوشل میڈیا پر کمینٹس کا سیلاب ہے جس میں شاہ رخ خان کے مداحوں نے سوال قائم کیا ہے کہ انہیں یہ ایوارڈ دینے میں ۳۳؍ سال کیوں لگ گئے اور خاص طور پر ’’دیوداس‘‘، ’’ویر زارا‘‘،’’ سودیش‘‘ اور ’’چک دے انڈیا‘‘ جیسی فلموں میں شاہ رخ خان کی اداکاری پر توجہ نہیں دی گئی۔

 

شاہ رخ خان ’’جوان‘‘ میں
یاد رہے کہ یہ اعزاز شاہ رخ خان کو فلم ’’جوان‘‘ کیلئے دیا گیا ہے جس میں انہوں نے ڈبل رول ادا کیا ہے۔ ایٹلی کمارکی ہدایتکاری میں بننے والی اس فلم میںمعاشرے میں بدعنوانی اور ناانصافی جیسے موضوعات کی نشاندہی کی گئی ہے۔ اس فلم کو ناظرین کی ایک بڑی تعداد نے پسند کیا۔ یاد رہے کہ اس فلم نے تمام ریکارڈ توڑ دیئے تھے جبکہ عالمی سطح پر باکس آفس پر ایک ہزار کروڑ روپے کا کاروبار کیا تھا۔

 

مداحوں کے سوالات
سوشل میڈیا پر مداحوں نے سوالات قائم کئے کہ شاہ رخ خان نے ۳۳؍ سال کے اپنی فلمی کریئر میں کئی یادگار پرفارمنسس دیئے ہیں اور اب ۲۰۲۶ء میں بھی وہ اپنی فلم ’’کنگ‘‘ میں نظر آنے والے ہیں۔

 

مداحوں نے جیوری سے سوال کیا
شاہ رخ خان کے مداحوں اور ناظرین نے ان کی اس کامیابی کا جشن منایا لیکن جیوری سے سوال بھی کیا۔ ایک صارف نے اپنے ایکس پوسٹ پر ’’سودیش‘‘ اور ’’چک دے انڈیا‘‘ کے پوسٹر شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’شاہ رخ خان بہت پہلے ہی اس ایوارڈ کے مستحق تھے۔‘‘ 

 

فلم ’’سودیش‘‘ کی کلپ شیئر کرتے ہوئے دوسرے مداح نے لکھا ہے کہ ’’ یہ ۵۰؍ منٹس کی کلپ زیادہ جذبات کی عکاسی کر رہی ہے۔‘‘ انہوں نے اپنے کیپشن میں لکھا ہے کہ ’’اس نظام نے سودیش کو بھلا دیا لیکن ’’جوان‘‘ کیلئے ایس آر کے کو اعزاز دیا جس کی تفتیش کی جانی چاہئے۔ایس آرکے’’سودیش‘‘ کیلئے ہی نیشنل ایوارڈ کے مستحق تھے۔‘‘

یاد رہے کہ ۲۰۰۰ء کی فلم کی یہ کلپ اس وقت وائرل ہوئی تھی جب شاہ رخ خان نے ایک تقریب میں اسٹیج پر ایک لمحہ شیئر کیا تھا۔ شاہ رخ خان نے بھی یہ محسوس کیا تھا کہ ۲۰۰۵ء کی فلم کیلئے انہیں نیشنل ایوارڈ دیا جانا چاہئے تھا۔ شاہ رخ خان نے اس وقت تقریب میں کہا تھا کہ ’’فنا‘‘ ایک اچھی فلم تھی۔ لیکن مجھے لگتا ہے کہ ’’ہم تم‘‘ بھی بہترین فلم تھی۔ جب ’’ہم تم‘‘ کے اداکار کونیشنل ایوارڈ دیاجارہا تھا تو مجھے بھی لگا کہ مجھے بھی یہ ایوارڈ ملنا چاہئے لیکن یہ الگ کہانی ہے۔‘‘

۲۰۰۲ء، وہ سال جب دیوداس ریلیز ہوئی تھی، اجے دیوگن کو فلم ’’دی لیجنڈ آف بھگت سنگھ‘‘ میں اداکاری کیلئے نیشنل ایوارڈ دیا گیا تھا۔ تاہم، اس وقت ایس آر کے کی فلم ’’چک دے انڈیا‘‘ کو بیسٹ پاپیولر فلم کا ایوارڈ دیا گیا تھا لیکن پرکاش راج کوبہترین اداکار کا ایوارڈ دے دیا گیا تھا۔مداحوں کا کہنا ہے کہ ۲۰۰۵ء میں سیف علی کوفلم ’’ہم تم‘‘ کے بجائے شاہ رخ خان کو ’’سودیش‘‘ کیلئے بہترین اداکار کا ایوارڈ دینا چاہئے تھا۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK