اسرائیل امن معاہدے کے تحت رہائی سے قبل فلسطینی قیدیوں کو زدو کوب کررہا،اس کی ایک ویڈیو منظر عام پر آگئی جو وائرل ہو گئی، ویڈیو فوٹیج میں فلسطینی قیدیوں کے ہاتھ پیچھے بندھے، آنکھوں پر پٹی بندھی، قطار میں چلتے اور سر جھکائے دیکھا جا سکتا ہے۔
EPAPER
Updated: October 12, 2025, 10:16 PM IST | Tel Aviv
اسرائیل امن معاہدے کے تحت رہائی سے قبل فلسطینی قیدیوں کو زدو کوب کررہا،اس کی ایک ویڈیو منظر عام پر آگئی جو وائرل ہو گئی، ویڈیو فوٹیج میں فلسطینی قیدیوں کے ہاتھ پیچھے بندھے، آنکھوں پر پٹی بندھی، قطار میں چلتے اور سر جھکائے دیکھا جا سکتا ہے۔
ایک مقبول ہوتی ویڈیو میں اسرائیلی افواج کی جانب سے فلسطینی قیدیوں کے ساتھ امتیازی سلوک کو دکھایا گیا ہے۔ یہ قیدی اسرائیل کے جنوبی صحرائی علاقے نیگیو کے قید خانے میں حماس کے ساتھ ہونے والے قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے تحت رہا ہونے سے پہلے جمع کیے گئے تھے۔فلسطینی قیدی میڈیا آفس کی جانب سے جاری کی گئی اور اسرائیلی میڈیا میں بھی حوالہ دی گئی اس فوٹیج میں قیدیوں کے ہاتھ پیچھے بندھے ہوئے، آنکھوں پر پٹی بندھی ہوئی، سر جھکائے ہوئے اور اسرائیلی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کے گھیرے میں قطار میں چلتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔
VIDEO | Israel humiliates Palestinian prisoners expected to be released from Negev Prison as part of the exchange deal.
— The Cradle (@TheCradleMedia) October 12, 2025
Footage shows them blindfolded, handcuffed, and forced to walk bent over in a line under special forces escort. pic.twitter.com/sFLpDZVmBJ
قیدی میڈیا آفس کا کہنا تھا کہ اس ویڈیو میں ایسا دردناک منظر دکھایا گیا ہے جس میں تبادلے کے معاہدے کے تحت رہا ہونے والے قیدیوں کے سے ظالمانہ رویہ کو دکھایا گیا ہے۔"فلسطینی پرزنرس گروپ کے سربراہ امجد النجار نے فیس بک پر لکھا کہ ’’اسرائیلی میڈیا نے نیگیو ڈیزرٹ جیل کی ایک ویڈیو شائع کی ہے جس میں کئی فلسطینی قیدیوں کی رہائی کی تیاریاں دکھائی گئی ہیں۔‘‘
انہوں نے کہا کہ ویڈیو کے ترجمے سے اشارہ ملتا ہے کہ اس میں دکھائے جانے والے قیدی وہ ہیں جو عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں اور انہیں معاہدے کے تحت غزہ پہنچانے سے پہلے نیگیو سہولت منتقل کیا جا رہا ہے۔شہود نے انادولو کو بتایا کہ اسرائیلی افواج نے مقبوضہ ویسٹ بینک میں کئی قیدیوں کے گھروں پر چھاپے مارے ہیں اور خاندانوں کو ان کے رشتہ داروں کی رہائی پر عوامی جشن منانے سے منع کیا ہے۔ان میں خلیل ابو آرام، طالب مخمارہ اور مراد ایدیس کے گھر شامل ہیں، جو رہا ہونے والوں میں شامل ہیں۔القدس اخبار کے مطابق، اس سے قبل کئی فلسطینی قیدیوں نے اپنے خاندانوں کو جمعے کو اپنی متوقع رہائی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے فون کیا تھا۔
یہ بھی پرھئے: بارک اوبامہ غزہ جنگ بندی پر یک طرفہ پوسٹ کے باعث سوشل میڈیا پر تنقید کا نشانہ
دریں اثناءاسرائیلی جیل سروس نے تصدیق کی ہے کہ رہائی کے لیے نامزد تمام قیدیوں کو ان سہولیات میں منتقل کر دیا گیا ہے جہاں سے انہیں رہا کیا جائے گا۔واضح رہے کہ غزہ کے جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے کے تحت۲۰۰۰؍ فلسطینی قیدیوں ،جن میں۲۵۰؍ عمر قید کی سزا کاٹ رہے ،اور جن ۱۷۰۰؍ کو اکتوبر۲۰۲۳ء سے حراست میں لیا گیا ہے، ۴۸؍ اسرائیلی یرغمالوں کے بدلے میں رہا کیا جائے گا۔اسرائیلی وزارت انصاف نے جمعہ کو ۲۵۰؍ قیدیوں کے نام شائع کیے تھے۔