• Mon, 13 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

اسرائیل معاہدے کے تحت رہائی سے قبل فلسطینی قیدیوں کو زدو کوب کررہا، ویڈیو وائرل

Updated: October 12, 2025, 10:16 PM IST | Tel Aviv

اسرائیل امن معاہدے کے تحت رہائی سے قبل فلسطینی قیدیوں کو زدو کوب کررہا،اس کی ایک ویڈیو منظر عام پر آگئی جو وائرل ہو گئی، ویڈیو فوٹیج میں فلسطینی قیدیوں کے ہاتھ پیچھے بندھے، آنکھوں پر پٹی بندھی، قطار میں چلتے اور سر جھکائے دیکھا جا سکتا ہے۔

In the picture, prisoners can be seen crouching with their hands tied. Photo: X
تصویر میں ہاتھ بندھے قیدیوں کو چھکے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ تصویر: ایکس

ایک مقبول ہوتی ویڈیو میں اسرائیلی افواج کی جانب سے فلسطینی قیدیوں کے ساتھ امتیازی سلوک کو دکھایا گیا ہے۔ یہ قیدی اسرائیل کے جنوبی صحرائی علاقے نیگیو کے قید خانے میں حماس کے ساتھ ہونے والے قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے تحت رہا ہونے سے پہلے جمع کیے گئے تھے۔فلسطینی قیدی میڈیا آفس کی جانب سے جاری کی گئی اور اسرائیلی میڈیا میں بھی حوالہ دی گئی اس فوٹیج میں قیدیوں کے ہاتھ پیچھے بندھے ہوئے، آنکھوں پر پٹی بندھی ہوئی، سر جھکائے ہوئے اور اسرائیلی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کے گھیرے میں قطار میں چلتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔

قیدی میڈیا آفس کا کہنا تھا کہ اس ویڈیو میں ایسا دردناک منظر دکھایا گیا ہے جس میں تبادلے کے معاہدے کے تحت رہا ہونے والے قیدیوں کے سے ظالمانہ رویہ کو دکھایا گیا ہے۔"فلسطینی پرزنرس گروپ کے سربراہ امجد النجار نے فیس بک پر لکھا کہ ’’اسرائیلی میڈیا نے نیگیو ڈیزرٹ جیل کی ایک ویڈیو شائع کی ہے جس میں کئی فلسطینی قیدیوں کی رہائی کی تیاریاں دکھائی گئی ہیں۔‘‘
انہوں نے کہا کہ ویڈیو کے ترجمے سے اشارہ ملتا ہے کہ اس میں دکھائے جانے والے قیدی وہ ہیں جو عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں اور انہیں معاہدے کے تحت غزہ پہنچانے سے پہلے نیگیو سہولت منتقل کیا جا رہا ہے۔شہود نے انادولو کو بتایا کہ اسرائیلی افواج نے مقبوضہ ویسٹ بینک میں کئی قیدیوں کے گھروں پر چھاپے مارے ہیں اور خاندانوں کو ان کے رشتہ داروں کی رہائی پر عوامی جشن منانے سے منع کیا ہے۔ان میں خلیل ابو آرام، طالب مخمارہ اور مراد ایدیس کے گھر شامل ہیں، جو رہا ہونے والوں میں شامل ہیں۔القدس اخبار کے مطابق، اس سے قبل کئی فلسطینی قیدیوں نے اپنے خاندانوں کو جمعے کو اپنی متوقع رہائی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے فون کیا تھا۔

یہ بھی پرھئے: بارک اوبامہ غزہ جنگ بندی پر یک طرفہ پوسٹ کے باعث سوشل میڈیا پر تنقید کا نشانہ

دریں اثناءاسرائیلی جیل سروس نے تصدیق کی ہے کہ رہائی کے لیے نامزد تمام قیدیوں کو ان سہولیات میں منتقل کر دیا گیا ہے جہاں سے انہیں رہا کیا جائے گا۔واضح رہے کہ غزہ کے جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے کے تحت۲۰۰۰؍ فلسطینی قیدیوں ،جن میں۲۵۰؍ عمر قید کی سزا کاٹ رہے ،اور جن  ۱۷۰۰؍  کو اکتوبر۲۰۲۳ء سے حراست میں لیا گیا ہے، ۴۸؍ اسرائیلی یرغمالوں کے بدلے میں رہا کیا جائے گا۔اسرائیلی وزارت انصاف نے جمعہ کو ۲۵۰؍ قیدیوں کے نام شائع کیے تھے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK