• Wed, 12 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

فلم ’’کائٹ رنر‘‘ کے اداکار ارشادی ۷۸؍برس کی عمر میں انتقال کر گئے

Updated: November 12, 2025, 5:21 PM IST | Tehran

ایرانی اداکار ہمایوں ارشادی کینسر سے جنگ کے بعد منگل کو۷۸؍ سال کی عمر میں انتقال کر گئے ۔ مرحوم عباس کیارستمی کی پالمے ڈی اور جیتنے والی فلم ’’ٹیسٹ آف چیری‘‘ (۱۹۹۷ء)میں ارشادی کو اپنے غیر معمولی کردار سے بین الاقوامی شہرت ملی۔

Homayoun Ershadi.Photo:INN
ایرانی اداکارہمایوں ارشادی۔ تصویر:آئی این این

ایرانی اداکار ہمایوں ارشادی کینسر سے جنگ کے بعد منگل کو۷۸؍ سال کی عمر میں انتقال کر گئے ۔  مرحوم عباس کیارستمی کی پالمے ڈی اور  جیتنے والی فلم ’’ٹیسٹ آف چیری‘‘ (۱۹۹۷ء)میں ارشادی کو اپنے غیر معمولی کردار سے بین الاقوامی شہرت ملی جس میں ایک ناامید شخص اپنی طے شدہ خودکشی کے بعد تدفین کے لیے کسی کی تلاش میں ہے۔ اس فلم نے انہیں عالمی سطح پر شناخت عطا کی اور دیر سے ہی سہی لیکن انتہائی قابل احترام اداکارانہ کریئر  کاآغاز بنی۔ ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ارنا  نے اطلاع دی ہے کہ ارشادی کا انتقال ۱۱؍ نومبر کو کینسر سے جنگ کے بعد ہوا ہے۔
ارشادی  ۱۹۴۷ء میں وسطی اصفہان میں پیدا ہوئے اور فلم انڈسٹری میں آنے سے پہلے فن تعمیر کی تعلیم حاصل کی۔ ہالی ووڈ کی فلموں مثلاً دی کائٹ رنر (۲۰۰۷ء) میں اداکاری کے ساتھ ان کا کام بین الاقوامی سامعین تک بھی پہنچا۔ انہوں نے ’’آ موسٹ وانٹیڈ مین ‘‘(۲۰۱۴ء) میں بھی کام کیا اور زیرو ڈارک تھرٹی (۲۰۱۲ء) میں مختصر کردار میں نظر آئے۔
ایران کے ہاؤس آف سنیما نے ان کی وفات کی تصدیق کی اور فنکار برادری سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے ارشادی کو سنیما، تھیٹر اور ٹیلی ویژن کی ممتاز شخصیت کے طور پر سراہا۔ حکومتی ترجمان فاطمہ مہاجرانی نے ایکس پر ایک پوسٹ میں ان کے انتقال کو ’’افسوسناک‘‘ قرار دیتے ہوئے انہیں ’’ایرانی سنیما کا ایک عظیم اور غور و فکر کرنے والا اداکار‘‘ قرار دیا۔

یہ بھی پڑھئے:منیش ملہوترا کی پہلی فلم ’’گستاخ عشق‘‘ کا ٹریلر جاری کر دیا گیا


ارشادی کی بین الاقوامی شناخت میں ان کے بابا کے کردار کے ساتھ مزید اضافہ ہوا، جو کہ ۲۰۰۷ء میں فلم ’’دی کائٹ رنر‘‘ کی تصنیف میں والد کا کردار تھا، جو ۱۹۷۰ء کی دہائی میں کابل میں پروان چڑھنے والے دو لڑکوں کی کہانی ہے۔ ان کی فلموگرافی میں تاریخی پس منظر کی فلم  ’’اگورا‘‘ (۲۰۰۹ء)، فلم ’’ملٹری تھرلر زیرو ڈارک تھرٹی‘‘ (۲۰۱۲ء)  اور حسن نذیر کا یوکے سیٹ ڈرامہ ’’یوٹوپیا‘‘ (۲۰۱۵ء) جیسے قابل ذکر بین الاقوامی پروجیکٹس بھی شامل ہیں۔ اس فلم کی کہانی میں  ’زرخیزی‘ کے علاج کے لیے ایک عورت کے برطانیہ کے سفر کی کھوج کی گئی تھی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK