سنڈے ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق فلسطینیوں کے ارد گرد نگرانی کیلئے۴؍ فوجی علاقے ہوں گے۔
EPAPER
Updated: May 20, 2025, 11:04 AM IST | Agency | London
سنڈے ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق فلسطینیوں کے ارد گرد نگرانی کیلئے۴؍ فوجی علاقے ہوں گے۔
غزہ پر فضائی حملوں میں شدت اور اسرائیلی فوج کی جانب سے ’وسیع زمینی کارروائی‘ کے آغاز کے ساتھ ہی، ایک خفیہ نقشے نے اسرائیلی فوج کی منصوبہ بندی کو بے نقاب کر دیا ہے۔ اس کے تحت غزہ کے شہریوں کو مجبور کیا جائے گا کہ وہ تین ایسے مخصوص علاقوں میں منتقل ہو جائیں جہاں سخت نگرانی ہو گی، اور ان کے گرد چار فوجی علاقے قائم ہوں گے۔ یہ منصوبہ اس صورت میں نافذ ہو گا اگر حماس کے ساتھ جنگ بندی پر اتفاق نہ ہو سکا۔ برطانوی اخبار ’سنڈے ٹائمز‘نے لکھا ہے کہ یہ نقشہ سفارت کاروں نے فراہم کیا ہے جس میں دکھایا گیا ہے کہ شمالی، وسطی اور جنوبی غزہ میں اسرائیلی فوج کیلئے مخصوص فوجی علاقے ہوں گے جو شہری علاقوں کو ایک دوسرے سے جدا کریں گے۔
اس نئی منصوبہ بندی، جسے مرحلہ سوم : غزہ پر مکمل کنٹرول کا عنوان دیا گیا ہے، کے مطابق مختلف علاقوں کے درمیان آمد و رفت کیلئے شہریوں کو خصوصی اجازت نامہ درکار ہو گا، اور تمام اشیائے خورد و نوش اور دیگر سامان کو سخت سیکوریٹی جانچ سے گزارا جائے گا، جن میں بارکوڈ یا تصویری کوڈنگ استعمال کی جائے گی۔
نئی فوجی راہ داری کی تعمیر
سفارتی ذرائع کے مطابق منصوبے کے تحت جنوبی اور وسطی غزہ کے درمیان ایک نئی فوجی راہ داری تعمیر کی جائے گی جو موجودہ نتساریم راہ داری سے کچھ تنگ ہو گی۔ اس نئی راہداری کی تعمیر کیلئے اسرائیلی فوج کی مشینیں اگلے چند ہفتوں میں اس علاقے کو ہموار کریں گی تاکہ شمالی رفح اور جنوبی نتساریم کے درمیان شہری علاقوں کو الگ کیا جا سکے۔نقشے میں یہ بھی ظاہر کیا گیا ہے کہ شمالی فوجی علاقہ، جو بیت لاہیا اور بیت حانون کے اوپر ہے، اس میں توسیع کی جائے گی تاکہ فوجی راستے اور چوکیوں کیلئے جگہ بنائی جا سکے۔