• Sun, 07 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

جان ابراہم ۵؍سطروں کا مکالمہ نہیں بول سکتے : وویک اگنی ہوتری

Updated: June 21, 2025, 6:21 PM IST | Mumbai

وویک اگنی ہوتری ان دنوں اپنی آنے والی فلم ’’دی بنگال فائلز ‘‘ کی تشہیر میں مصروف ہیں او ر وہ اس کے لئے بہت سے انٹرویوز دے رہے ہیں

Picture: INN
تصویر: آئی این این

وویک اگنی ہوتری ان دنوں اپنی آنے والی فلم ’’دی بنگال فائلز ‘‘ کی تشہیر میں مصروف ہیں او ر وہ اس کے لئے بہت سے انٹرویوز دے رہے ہیں 
حال ہی میں ایک انٹر ویو میں فلمساز نےان کی ۲۰۰۷ء میں جان ابراہم، ارشد وارثی اور بپاشا باسو کی مرکزی اداکاری والی فلم ’دھن دھنا دھن گول‘ میں اپنے برے تجربے کے بارے میں بات چیت کی۔
انہوں نے ایک ہندی روزنامہ کو بتایا کہ پروڈکشن ہاؤس یو ٹی وی کے اراکین انہیں مصنف نہیں سمجھتے تھے، اس لیے انہوں نے انوراگ کشیپ اور وکرمادتیہ موٹوانے کو آن بورڈ کر لیا،انوراگ کی زندگی میں اس وقت ذاتی مسائل تھے۔ میں نے کہیں پڑھا تھا کہ انوراگ  نے لکھا تھا کہ وہ (وویک ) ہمیں لندن نہیں لے جارہا ہے، کیا اچھے قلمکار نہیں ہیں ؟ اس وقت ہم لندن میں شوٹنگ کررہے ہیں تھے اور ڈیڑھ سے اس کی کہانی پر کام کررہے تھے۔
 وویک نے کہا کہ یہ ’ممکن نہیں‘ کیونکہ جان صرف انوراگ کی وجہ سے فلم کا حصہ تھے۔  وہ صرف انوراگ سے اسکرپٹ کے بارے میں بات کرتے تھے، مجھ سے نہیں۔ یہاں تک کہ یو ٹی وی کے اہلکار بھی ان سے بات کرتے تھے۔ آخر میں، وہ کام نہیں کر پائے۔ آخر کار، مجھے لکھنے کے لیے مجبور ہوناپڑا کیونکہ ڈائیلاگ بھی ٹھیک سے نہیں لکھے گئے تھے۔ کم از کم، اسکرپٹ کو اسکرپٹ کی طرح نظر آنا چاہیے، صحیح فارمیٹ میں ہونا چاہیے  اور انہوں نے کہا کہ انہوں نے کچھ لکھا ہے۔ حالانکہ  بحیثیت  مصنف انوراگ اور وکرمادتیہ کا احترام کرتاہوں۔

یہ بھی پڑھئے:انٹرنیشنل یوگا ڈے: انوپم کھیر نے ٹائمز اسکوائر پر یوگا کیا

انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ انوراگ کا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ وہ بہت زیادہ بولتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انوراگ کا مسئلہ یہ ہے کہ وہ بکواس کرتے ہیں۔اس نے کم از کم۳۔۴؍ بار مجھ سے معافی مانگی ہے، اگر اس نے مجھے کچھ کہا تو وہ دو دن بعد مجھ سے معافی مانگے گا۔ وہ سچ بولتے ہیں اور میں بھی سچ بول رہا ہوں۔
وویک نے کہا کہ دھن دھنا دھن گول کو ۲۰۰۷ء  میں پسند کیا گیا تھا اور اس کا میوزک ہٹ ہوا تھا، لیکن  اس میں بھی کافی مسائل تھے۔  انہوں نے کہا کہ اس فلم کی شوٹنگ کے دوران جان ابراہم اور بپاشا باسو کا رشتہ ٹوٹ گیا تھا اور ان کے لیے اسے سنبھالنا بہت مشکل ہو گیا تھا۔ وویک نے جان کا نام لیے بغیر فلم انڈسٹری میں اسٹارڈم کے نظام کو تنقید کا نشانہ بنایا، لیکن انھوں نے اصرار کیا کہ وہ اپنے کام سے مطمئن نہیں ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پورا ماحولیاتی نظام   نااہل، انتہائی معمولی اداکار کی ذہانت پر منحصر ہے۔ مارکیٹنگ کیسے کی جائے، پوسٹر پر کون ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ اگر کوئی مجھ سے کہے کہ `میرے مکالمے کم کرو تو کیوں؟ کیوں کہ آپ انہیں ایک ہی بار میں نہیں بول سکتے؟ آپ فارم  میں ایک ہی بار میں ۵؍ لائنس کے مکالمے نہیں بول سکتے، یہ آپ کا مسئلہ ہے۔ پھر آپ اتنے پیسے کیوں لے رہے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ پروڈیوسرس کو سوچنا چاہیے کہ وہ ایک ایسے اداکار کو کروڑوں روپے کیوں دے رہے ہیں جو ان پر خرچ ہونے والی رقم کی کوئی قیمت نہیں دے رہا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK