۲۰۰۰ء میں ریلیز ہونے والی فلم ’رفیوجی‘ سے ابھی گزشتہ دنوں ریلیز ہوئی فلم ’جان جاں‘ تک ان کا فلمی سفر بہت شاندار رہا ہے، اس دوران انہیں ۶؍ فلم فیئر ایوارڈ سمیت کئی دیگر ایوارڈ بھی ملے ہیں۔
EPAPER
Updated: September 24, 2023, 12:09 PM IST | Agency | Mumbai
۲۰۰۰ء میں ریلیز ہونے والی فلم ’رفیوجی‘ سے ابھی گزشتہ دنوں ریلیز ہوئی فلم ’جان جاں‘ تک ان کا فلمی سفر بہت شاندار رہا ہے، اس دوران انہیں ۶؍ فلم فیئر ایوارڈ سمیت کئی دیگر ایوارڈ بھی ملے ہیں۔
کرینہ کپور کو ایک ایسی اداکارہ کے طور پر جانا جاتا ہے جنہوں نے فلموں میں روایتی طور پر پیش کئے جانے کے طریقوں کو تبدیل کرتے ہوئے اپنی بے باک اداکاری سے ناظرین کے درمیان اپنی خاص شناخت بنائی۔۲۱؍ ستمبر۱۹۸۰ء کو ممبئی میں پیدا ہونے والی کرینہ کپور کو اداکاری کا فن وراثت میں ملا۔ ان کے والد رندھیر کپور اداکار جبکہ ماں ببیتا اور بہن کرشمہ کپور معروف فلم اداکارہ تھیں۔ گھر میں فلمی ماحول رہنے کی وجہ سے کرینہ اکثر اپنی بہن کے ساتھ شوٹنگ دیکھنے جایا کرتی تھیں۔ اس وجہ سے ان کا بھی رجحان فلموں کی جانب ہو گیا اور وہ بھی اداکارہ بننے کے خواب دیکھنے لگی۔
انہوں نےاپنے فلمی کریئر کا آغاز۲۰۰۰ء میں ریلیز ہونے والی فلم ’رفیوجی‘ سے کیا۔ اس میں ان کے مقابل ابھیشیک بچن تھے اور یہ اُن کی بھی پہلی فلم تھی۔ فلم کوئی خاص کمال نہیں دکھا سکی البتہ ایک سال بعد ریلیز ہوئی فلم ’مجھے کچھ کہنا ہے‘ کرینہ کے کریئر کی سپر ہٹ فلم ثابت ہوئی۔ ۲۰۰۱ء میں کرینہ کو سبھاش گھئی کی فلم ’یادیں‘ میں کام کرنے کا موقع ملا لیکن کمزور اسکرپٹ کی وجہ سے یہ فلم ٹکٹ کھڑکی پر اوندھے منہ گری۔ اسی برس ان کی ’کبھی خوشی کبھی غم‘ اور ’اجنبی‘ جیسی سپر ہٹ فلمیں بھی ریلیز ہوئیں لیکن کامیابی کا کریڈٹ انہیں کم اور فلم کے دوسرے اداکاروں کو زیادہ دیا گیا۔ ۲۰۰۲ء ان کے کریئر کیلئے اہم سال ثابت ہوا۔ اس برس ان کی ’جینا صرف میرے لئے‘ اور’ مجھ سے دوستی کرو گے‘ جیسی ہٹ فلمیں ریلیز ہوئیں۔ ۲۰۰۳ء میں کرینہ کو سورج بڑجاتیا کی فلم’ میں پریم دیوانی‘میں کام کرنے کا موقع ملا۔ اس فلم میں رتیک روشن اور ابھیشیک بچن جیسے ستارے ہونے کے باوجود یہ فلم کے ٹکٹ کھڑکی پر کوئی خاص کمال نہیں دکھا سکی۔
۲۰۰۴ء میں کرینہ کی اداکاری کے نئے طول و عرض دیکھنے کو ملے۔ اس برس کرینہ کی یووا، چمیلی، ہلچل اور اعتراض جیسی سپر ہٹ فلمیں ریلیز ہوئیں۔ سدھیر مشرا کی ہدایت کاری میں بنی فلم چمیلی میں کرینہ نے اپنی بااثر اداکاری سے ناظرین کا دل جیت لیا۔ فلم میں ان کی بااثر اداکاری کیلئے انہیں فلم فیئر ایوارڈ بھی ملا۔ ۲۰۰۶ء میں کرینہ کی سپر ہٹ فلم اومکارہ ریلیز ہوئی۔ وشال بھاردواج کی ہدایت کاری میں بنی فلم اومکارا میں کرینہ کو ان کی اثر انگیز اداکاری کیلئے فلم فیئر کا کریٹکس ایوارڈ ملا۔ اسی برس آئی فلم ’ڈان‘ میں کرینہ کپور نے کیمیو کیا۔ اس فلم میں کرینہ نے ہیلن کے سپر ہٹ گانے’یہ میرا دل یار کا دیوانہ‘پر رقص کرکے ناظرین کو مسحور کر دیا۔
۲۰۰۷ء میں آئی فلم ’جب وی میٹ‘ کرینہ کپور کے کریئر کی ایک اور سپر ہٹ فلم ثابت ہوئی۔ امتیاز علی کی ہدایت کاری میں بنی اس فلم میں کرینہ کے ہیرو شاہد کپور تھے۔ دونوں کی جوڑی کو ناظرین نے بہت پسند کیا۔ اس فلم کیلئے کرینہ کپور کو بہترین اداکارہ کا فلم فیئر ایوارڈ دیا گیا۔۲۰۰۸ءمیں ان کی سپر ہٹ فلم ’گول مال ریٹرنس‘ریلیز ہوئی۔ ۲۰۰۹ء میں آئی فلم ’تھری ایڈیٹس‘ کرینہ کپور کے کریئر کی سپر ہٹ فلموں میں شمار کی جاتی ہے۔ راجکمار ہیرانی کی ہدایت کاری میں بنی اس فلم میں کرینہ کپور کے ہیرو عامر خان تھے۔ ’تھری ایڈیٹس‘ بالی ووڈ کی تاریخ میں پہلی۲۰۰؍ کروڑ روپے کی کمائی کرنے والی فلم ہے۔
۲۰۱۰ء میں ریلیزہوئی روہت شیٹی کی ہدایت کاری میں بنی فلم ’گول مال ۔۳‘ کیلئے کرینہ کپور کو بہترین اداکارہ کے فلم فیئر ایوارڈ کیلئے نامزد کیا گیا۔۲۰۱۱ء میں آئی فلم ’باڈی گارڈ‘ بھی کرینہ کے کریئر کی کامیاب فلموں میں شمار کی جاتی ہے۔کرینہ اور سلمان کی جوڑی کو باڈی گارڈ میں کافی پسند کیا گیا۔۲۰۱۱ء میں کرینہ کو شاہ رخ کے ساتھ ’را ۔ ون‘ میں کام کرنے کا موقع ملا۔ انوبھو سنہا کی ہدایت کاری میں بنی اس فلم میں کرینہ کپور پر فلمایا گانا چھمک چھلو بہت مقبول ہوا تھا۔۲۰۱۲ء میں آئی فلم ’ہیروئن‘ اگرچہ ٹکٹ کھڑکی پر کامیاب نہیں ہو سکی لیکن ان کی اداکاری کو ناظرین نے کافی پسند کیا۔
۲۰۱۳ء میں کرینہ کپور کی ’گوری تیرے پیار میں ‘ اور ’ستیہ گرہ‘ جیسی فلمیں ریلیز ہوئیں لیکن باکس آفس پر کمال نہیں دکھا سکیں۔۲۰۱۴ء میں کرینہ کی’ سنگھم ریٹرنس‘ ریلیز ہوئی۔ اس فلم نے ٹکٹ کھڑکی پر۱۴۰؍ کروڑ روپوں کی کمائی کی ۔ کرینہ کی سپر ہٹ فلم ’بجرنگی بھائی جان‘ نے اور دھمال مچا دیا۔ اس نے ٹکٹ کھڑکی پر۳۲۰؍ کروڑ روپوں سے زیادہ کی کمائی کی ۔ آج کرینہ کو بالی ووڈ کی ٹاپ کی ہیروئنوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ ابھی حال ہی میں ان کی فلم ’جان جاں ‘ ریلیز ہوئی ہے جو باکس آفس پر کامیابی کی منزلیں طے کرتی ہوئی آگے بڑھ رہی ہے۔