Inquilab Logo

شوٹنگ سے پہلے ہی عامر خان کی فلم مشہور ہوگئی

Updated: February 18, 2024, 11:21 AM IST | Inquilab Desk | Mumbai

’لاہور۱۹۴۷‘ کی شوٹنگ ابھی شروع ہوئی ہے لیکن اس کے تئیں فلم شائقین میں کافی تجسس پایا جارہا ۔اس کی وجہ یہ ہے کہ اس سے راج کمار سنتوشی، سنی دیول، شبانہ اعظمی، جاوید اختر اور اے آر رحمان جیسے بڑے نام جڑے ہوئے ہیں۔

Aamir Khan. Photo: INN
عامر خان۔ تصویر : آئی این این

کسی فلم کی کامیابی میں اس کی کہانی، اداکاری اور ہدایت کاری کے ساتھ ہی اس فلم کیلئے کی جانے والی تشہیر بھی بہت اہم کردار نبھاتی ہے۔ عامر خان کے تعلق سے یہ بات اکثر کہی جاتی ہے کہ وہ اپنے کسی پروجیکٹ میں کہیں بھی کوئی کسر باقی نہیں رکھتے۔ وہ اس کی چھوٹی چھوٹی باتوں کا خیال رکھتے ہیں۔ اسی لئے انہیں مسٹرپرفیکشنسٹ بھی کہا جاتا ہے۔ حالانکہ ان کی آخری ۲؍ فلمیں ’ٹھگس آف ہندوستان‘ اور ’لال سنگھ چڈھا‘ باکس آفس پرناکام قرار دی گئی ہیں لیکن ان کی مارکیٹ ویلیو میں کوئی کمی نہیں آئی ہے۔ فلم شائقین ہی نہیں، فلم ناقدین بھی ان کی فلم کا شدت سے انتظار کررہے ہیں ۔ لال سنگھ چڈھا کی ناکامی کے بعد( حالانکہ ایک بڑا طبقہ اس فلم کو بھی کامیاب مانتا ہے) ایک طویل عرصے کیلئے انہوں نے فلم انڈسٹری سے وقفہ لے لیا تھا لیکن اب وہ ایک بار پھر پوری طرح سے سرگرم ہو گئے ہیں ۔ گزشتہ سال انہوں نے ’لاہور ۱۹۴۷‘ کے عنوان سے اپنے پروجیکٹ کا اعلان کیا تو اعلان کے ساتھ ہی یہ فلم مشہور ہوگئی۔ حالانکہ فلم کی شوٹنگ کا آغاز ابھی ۴؍ دن قبل ہی ہوا ہے لیکن فلم شائقین میں اس کے تئیں کافی تجسس بڑھ گیا ہے۔ 
فلم کے مشہور ہونے کی کئی وجوہات ہیں۔ اس کی پہلی وجہ خود عامرخان ہیں ۔ وہ جس کسی بھی پروجیکٹ سے وابستہ ہوجاتے ہیں، اس کی شہرت کے پر لگ جاتے ہیں اور وہ آسمان چھونے لگتی ہے۔ دوسری وجہ اس کے ہدایت کار راج کمار سنتوشی ہیں جن کی کامیابی کا اسٹرائیک ریٹ کافی اونچا ہے۔ گھائل، دامنی، گھاتک، انداز اپنا اپنا، چائنا گیٹ اور پکار جیسی کئی کامیاب فلمیں ان کے نام کے ساتھ درج ہیں، جن کی وجہ سے انہیں کئی بار نیشنل فلم ایوارڈ اور فلم فیئر ایوارڈ مل چکے ہیں۔ تیسری وجہ سنی دیول ہیں۔ یوں تو سنی دیول کو ایک بڑے اسٹار کے طور پر نہیں دیکھا جاتا لیکن حالیہ دنوں میں ان کی ریلیز فلم ’غدر۲‘ نے انہیں ایک بڑا اسٹار بنا دیا ہے۔ اس فلم نے باکس آفس پر ۷۰۰؍ کروڑ کے آس پاس کاروبار کیا ہے۔ 
 اس فلم کے مشہور ہونے کی چوتھی اورسب سے بڑی وجہ عامر خان، راج کمار سنتوشی اور سنی دیول کا ایک ساتھ آنا ہے۔ عامر اور راج کمار سنتوشی فلم ’انداز اپنا اپنا‘ میں ایک ساتھ کام کیا تھا اور فلم سپر ڈوپر ہٹ تھی۔ اسی طرح سے سنی دیول اور راج کمار سنتوشی ایک ساتھ تین فلموں (گھائل، دامنی اور گھاتک) میں کام کرچکے ہیں اور یہ تینوں ہی فلمیں باکس آفس کواپنی دھمک سے زیر و زبر کرچکی ہیں ۔ ایسے میں خیال کیا جارہا ہے کہ اگر یہ تینوں ایک ساتھ آجائیں گے تو کیا ہوگا؟فلم کی شہرت کیلئے اتنا ہی کیا کم تھا کہ عامر خان اور راج کمار سنتوشی نے شبانہ اعظمی، جاوید اختر، اے آر رحمان اور پریتی زنٹا کی خدمات بھی حاصل کرنے میں کامیابی حاصل کرلی۔ اس طرح سے یہ ایک بھاری بھرکم فلم ہوگئی ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: راجکمارسنتوشی، سنتوش سیون کے ساتھ ’’لاہور۱۹۴۷ء‘‘ بنائیں گے

’لاہور۱۹۴۷‘ کے تعلق سے ابھی تک بہت ساری باتیں سامنے نہیں آئی ہیں لیکن جتنی بھی آئی ہیں، ان سے اس کی شہرت میں چار چاند ہی لگا ہے۔ شروع شروع میں کہا جارہا تھا کہ عامر خان صرف پروڈیوسرکا کردار نبھائیں گے لیکن اب پتہ چلا ہے کہ وہ ایک مختصر سے کردار میں پردہ سیمیں پر نظر آکر اپنے مداحوں کو ایک خوبصورت سوغات دیں گے۔ حالانکہ ابھی تک اس بات کی باقاعدہ وضاحت نہیں کی گئی ہے کہ وہ کردار کس طرح کا ہوگا؟ کیا وہ کوئی فلم کا مضبوط کردارہوگا یا صرف اپنے مداحوں کو ایک جھلک دکھانے کیلئے آئیں گے البتہ شبانہ اعظمی کے تعلق سے یہ بات بتا دی گئی ہے کہ وہ اس فلم میں ایک پاور فل کردار میں ہوں گی۔ 
 شبانہ اعظمی کے بارے میں ہدایتکار راجکمارسنتوشی کاکہنا تھا کہ ’’شبانہ جی نے اپنی زندگی میں کئی طرح کے کردار نبھائے ہیں۔ شاید ہی کسی اداکارہ نے اتنے سارے کردار ادا کئے ہوں، وہ ایک بہت ہی باصلاحیت اداکارہ ہیں ۔ جہاں تک ’لاہور ۱۹۴۷‘ میں ان کے کردار کی بات ہے، بس یہ سمجھ لیں کہ فلم کی پوری کہانی انہی کے ارد گرد گھومتی ہے۔ ‘‘انہوں نے کہا کہ اس فلم میں ایک ساتھ اتنے باصلاحیت فنکاروں کے جمع ہونا ہی بڑی بات ہے۔ ایسے میں ان کے شاندار ٹریک ریکارڈ کو دیکھتے ہوئے یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ ’لاہور ۱۹۴۷‘ ہندی سینما کیلئے ایک کرشمہ ثابت ہوگا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK