Inquilab Logo Happiest Places to Work

لکی علی کا کہنا ہے کہ ظہران ممدانی اور راہل گاندھی میں ایک بات مشترک ہے

Updated: July 04, 2025, 10:09 PM IST | Mumbai

معروف گلوکار کا یہ بیان ممدانی کے باضابطہ طور پر نیویارک میئر کے انتخاب کیلئے اپنی پارٹی کی نامزدگی حاصل کرنے کے بعد سامنے آیا ہے۔ علی کی پچھلی پوسٹس کو دیکھیں تو ممدانی اور گاندھی دونوں کیلئے ان کی حمایت واضح دکھائی دیتی ہے۔

Lucky Ali. Photo: INN
لکی علی۔ تصویر: آئی این این

ہندوستانی گلوکار لکی علی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر نیویارک شہر کے ڈیموکریٹک پرائمری انتخابات میں شاندار فتح حاصل کرنے والے ہند نژاد مسلم امیدوار ظہران ممدانی اور حزب اختلاف لیڈر راہل گاندھی کے متعلق اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے نشان دہی کی کہ ہمارے اپنے راہل گاندھی اور ظہران ممدانی میں کچھ مماثلت ہے۔ علی نے مزید لکھا کہ اس مماثلت کو انسانیت کہتے ہیں۔ 

معروف گلوکار کا یہ بیان ممدانی کے اپنے حریف اینڈریو کومو کو شکست دینے اور باضابطہ طور پر نیویارک میئر کے انتخاب کیلئے اپنی پارٹی کی نامزدگی حاصل کرنے کے بعد سامنے آیا ہے۔ نیویارک سٹی کونسل کا یہ انتخاب نومبر میں ہوگا اور ۳۳ سالہ ممدانی نے دوسری گنتی سے بچنے کیلئے ضروری ۵۰ فیصد ووٹوں کی حد کو حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: ٹرمپ کا نیویارک کو"کمیونسٹ دیوانے"ممدانی سے بچانےکا عہد؛ ٹرمپ امریکیوں کی توجہ بھٹکا رہے ہیں: ممدانی

علی کی پچھلی پوسٹس کو دیکھیں تو ممدانی اور گاندھی دونوں کیلئے ان کی حمایت واضح دکھائی دیتی ہے۔ انہوں نے ایک ویڈیو ری پوسٹ کی جس کا کیپشن تھا، "اسی لئے وہ اس سے نفرت کرتے ہیں۔ ایک ایسا میئر ہونا جو ارب پتیوں کے ہاتھوں کی کٹھ پتلی نہ ہو، (ان کیلئے) ایک خوفناک بات ہے۔۔۔" یہ ویڈیو ممدانی کی مہم کی حمایت میں تھی اور ان کے سادہ طرز زندگی پر زور دے رہی تھی۔

اسی وقت، انہوں نے راہل گاندھی اور کانگریس پارٹی کی حمایت میں کئی تصاویر اور ویڈیوز بھی ری پوسٹ کئے۔ اگرچہ ان کی دلچسپیاں بظاہر برادری کی قیادت میں رہتی ہیں، انہوں نے ٹرمپ کی مذمت کرنے والی پوسٹس کی بھی حمایت کی ہے، خاص طور پر ان کے دوسرے دور اقتدار میں۔ علی کے ذریعے شیئر کی گئی ایک پوسٹ میں لکھا تھا، "اس (ٹرمپ) کا کوئی پختہ یقین نہیں، کسی چیز کیلئے نہیں کھڑا ہوتا، کوئی وژن نہیں اور وہ امریکہ کو زوال کی طرف لے جا رہا ہے…" یہ ایران-اسرائیل جنگ کے دوران اور امریکہ کی جنگ زدہ ممالک کی طرف جنگ بندی کی کوششوں سے پہلے کی پوسٹ ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK