Updated: December 22, 2025, 7:56 PM IST
| Mumbai
انٹرنیشنل آٹوموبائل فیڈریشن ( ایف آئی اے) کے صدر محمد بن سلیم نے اپنی دوسری مدتِ کا آغاز فارمولا ون ورلڈ چیمپئن شپ میں دہائیوں کی سب سے بڑی ریگولیٹری تبدیلیوں کے ساتھ کیا ہے۔ ۲۰۲۶ء سے نافذ العمل ہونے والے یہ نئے قوانین ریسنگ کو مزید مسابقتی، محفوظ اور ماحول دوست بنائیں گے۔
محمد بن سلیم۔ تصویر:آئی این این
انٹرنیشنل آٹوموبائل فیڈریشن ( ایف آئی اے) کے صدر محمد بن سلیم نے اپنی دوسری مدتِ کا آغاز فارمولا ون ورلڈ چیمپئن شپ میں دہائیوں کی سب سے بڑی ریگولیٹری تبدیلیوں کے ساتھ کیا ہے۔ ۲۰۲۶ء سے نافذ العمل ہونے والے یہ نئے قوانین ریسنگ کو مزید مسابقتی، محفوظ اور ماحول دوست بنائیں گے۔
ایف آئی اے کے صدر محمد بن سلیم کے مطابق، ۲۰۲۶ء کے ضوابط گاڑیوں کے ڈیزائن کو مکمل طور پر بدل دیں گے۔ اس نئے وژن کے تحت بھاری گاڑیوں کے بجائے چھوٹی اور چست گاڑیوں پر توجہ دی گئی ہے،نئی کاریں موجودہ گاڑیوں کے مقابلے میں ۳۰؍ کلوگرام ہلکی ہوں گی، جس کا ہدف ۷۲۴؍ کلوگرام رکھا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھئے:مچل اسٹارک کا آئی سی سی سے ٹیکنالوجی کا کنٹرول سنبھالنے کا مطالبہ
پچھلے ۱۵؍ سیزن سے شائقین ڈی آر ایس کے ذریعے پیچھے والی گاڑی کو رفتار بڑھاتے ہوئے دیکھ رہے تھے، لیکن ۲۰۲۶ء سے یہ سسٹم ختم کر دیا جائے گا۔ اس کی جگہ موو ایبل فرنٹ اور ریئر ونگز متعارف کرائے جائیں گے، جو ڈرائیورز کو توانائی بچانے میں مدد دیں گے۔اوور ٹیکنگ کے لیے ایک نیا اوور ٹیک موڈ متعارف کروایا جائے گا، جو برقی توانائی کے ذریعے اضافی پاور فراہم کرے گا۔نئے قوانین کے تحت انجن کے ڈیزائن میں بھی انقلابی تبدیلی لائی گئی ہے، بیٹری پاور میں ۳۰۰؍ فیصد اضافہ کیا جائے گا، جس سے انجن اور برقی طاقت کے درمیان توازن برقرار رہے گا۔
یہ بھی پڑھئے:بارسلونا کی فتوحات کا سلسلہ برقرار، ویاریال کو ہرایا ، پوائنٹس ٹیبل پر ٹاپ پوزیشن مستحکم
معروف کمپنی آڈی پہلی بار اس کھیل میں شامل ہو رہی ہے، جبکہ کیڈلاک (جی ایم کا پریمیئم برانڈ)۲۰۱۶ء کے بعد فارمولا ون میں آنے والا پہلا بالکل نیا کنسٹرکٹر بن جائے گا۔ ہونڈا دوبارہ واپسی کر رہا ہے، جبکہ فورڈ ریڈ بل کے ساتھ اشتراک کرے گا۔ایف آئی اے کا بڑا ہدف ۲۰۲۶ء تک فارمولا ون کو مکمل طور پر پائیدار بنانا ہے، جس کے لیے تمام گاڑیاں ایڈوانسڈ پائیدار ایندھن پر چلیں گی۔ اس کے علاوہ گاڑیوں کے ڈھانچے کو مزید مضبوط بنایا گیا ہے تاکہ حادثے کی صورت میں ڈرائیورز کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔محمد بن سلیم کا کہنا ہے کہ ’’یہ قوانین فارمولا ون کے لیے ایک فیصلہ کن لمحہ ہیں، جو اگلی دہائی اور اس سے آگے کے لیے اس چیمپئن شپ کو مزید مستحکم کریں گے۔ ‘‘