Inquilab Logo Happiest Places to Work

خیام کی موسیقی کلاسیکی رنگ لئے ہوئے ہوتی تھی

Updated: August 20, 2025, 4:45 PM IST | Agency | Mumbai

بالی ووڈ میں خیام نے اپنی مدھر دھنوں سے تقریباً ۵ دہائیوں تک مداحوں کو اپنا دیوانہ بنایالیکن وہ موسیقار نہیں بلکہ اداکار بننا چاہتے تھے۔

Khayyam, the creator of beautiful melodies. Picture: INN
عمدہ دھنوں کےخالق خیام۔ تصویر: آئی این این

بالی ووڈ میں خیام نے اپنی مدھر دھنوں سے تقریباً ۵ دہائیوں تک مداحوں کو اپنا دیوانہ بنایالیکن وہ موسیقار نہیں بلکہ اداکار بننا چاہتے تھے۔ خیام جن کا اصل نام محمد ظہور خیام ہاشمی تھا۱۸؍ فروری۱۹۲۷ءکوغیرمنقسم پنجاب کے ضلع نواں شہر کےگاؤں راہون میں پیدا ہوئے، خیام بچپن ہی سے موسیقی کی طرف مائل تھے اور وہ فلموں میں کام کرکے شہرت کی بلندیوں تک پہنچناچاہتے تھے۔ خیام اکثر اپنے گھر سے بھاگ کر فلم دیکھنےشہرچلے جایا کرتے تھے ان کی اس عادت سے ان کے گھر والے کافی پریشان رہاکرتے تھے۔ خیام کی عمر جب محض ۱۰؍ سال کی تھی تب وہ اداکاربننے کا خواب لئے اپنے گھر سے بھاگ کر اپنے چچا کے گھر دہلی آگئے۔ خیام کے چچا نے ان کا داخلہ اسکول میںکرادیالیکن ان کا رجحان موسیقی اورگانے کی طرف دیکھ کر انہوں نے خیام کو موسیقی سیکھنے کی اجازت دے دی۔خیام نےموسیقی کی ابتدائی تعلیم پنڈت امرناتھ اورپنڈت حسن لال -بھگت رام سے حاصل کی۔ اس دوران ان کی ملاقات مشہورپاکستانی موسیقار جی ایس چشتی سےہوئی۔جی ایس چشتی نے خیام کو اپنی بنائی ہوئی ایک دھن سنائی اور خیام سے اس دھن کے مکھڑے کو گانے کو کہا۔ خیام کی آواز سن کرجی ایس چشتی نے خیام کو بطور اسسٹنٹ سائن کر لیا۔ تقریباً۶؍ مہینے جی ایس چشتی کے ساتھ کام کرنے کے بعد خیام ۱۹۴۳ءمیں لدھیانہ واپس آ گئے۔ اور کام کی تلاش شروع کر دی۔ یہ دوسری جنگ عظیم کا زمانہ تھا اور فوج میں بھرتی کا سلسلہ زوروشور سے جاری تھا، خیام فوج میں بھرتی ہوگئے۔ فوج میں وہ دوسال رہے۔ خیام ایک بارپھر چشتی بابا کے ساتھ جڑ گئے۔
 باباچشتی سے موسیقی کی باریکیاں سیکھنے کے بعد خیام اداکار بننے کے ارادے سے ممبئی آگئے۔ ۱۹۴۸ءمیں انہیں بطوراداکار ایس ڈی نارنگ کی فلم ’یہ ہے زندگی‘میں کام کرنے کا موقع ملا لیکن اس کے بعد بطور اداکار انہیں کسی فلم میں کام کرنے کا موقع نہیںملا۔ اس درمیان خیام بلّو سی رانی اجیت خان کے معاون موسیقار کے طورپر کام کرنے لگے۔ ۱۹۵۰ء میں خیام نے فلم بی بی کے لیے موسیقی ترتیب دی، محمد رفیع کی آواز میں ان کی موسیقی سے سجا یہ گانا... اکیلےمیں وہ گھبرائے تو ہوں گے، خیام کے کرئیر کا پہلا ہٹ گانا ثابت ہوا،۱۹۵۳ءمیں خیام کو ضیا سرحدی کی دلیپ کمار-میناکماری کی اداکاری والی فلم فٹ پاتھ میں موسیقی دینے کا موقع ملا۔ یوں تو اس فلم کے تمام گیت سپرہٹ ہوئے لیکن فلم کا یہ گانا۔شام غم کی قسم ، مداحوں کے درمیان آج بھی شدت کے ساتھ سناجاتا ہے۔ ۱۹۸۱ءمیںریلیز ہونے والی فلم امراؤ جان نہ صرف خیام کے سنیما کرئیربلکہ پلے بیک سنگر آشا بھوسلے کے فلمی کریئرکیلئےاہم موڑ ثابت ہوئی۔ ویسٹرن دھنوں پر گانے میں مہارت حاصل کرنے والی آشا بھوسلے کو جب موسیقار خیام نے فلم کی دھن سنائی تو آشا بھونسلے کو محسوس ہوا کی شاید وہ اس فلم کے گیت نہیں گاسکیں گی۔فلم امراؤ جان سے آشا بھوسلےایک کیبرے سنگر اور پاپ سنگر کی شبیہ سے باہرنکلیں اور دل چیز کیا ہے اوران آنکھوں کی مستی کے…جیسی غزلیں گا کر آشا کوخود بھی تعجب ہوا کہ وہ اس طرح کے گانے بھی گاسکتی ہیں۔ اس فلم کیلئے آشا کو نہ صرف اپنے کریئر کا پہلا نیشنل ایوارڈ ملا بلکہ خیام بھی بہترین موسیقار کے لیے نیشنل اور فلم فیئر ایوارڈ سے نوازے گئے۔ ۹۰ء کی دہائی میں فلم انڈسٹری میں گانوں اور موسیقی کی گرتی ہوئی سطح کو دیکھتےہوئے خیام نے فلم انڈسٹری سےکنارہ کشی اختیار کرلی۔اپنی بہترین موسیقی کے ذریعے سامعین کےدلوں میں انمٹ نقوش بنانےوالے خیام ۱۹؍ اگست ۲۰۱۹ءکو اس دنیا کو الوداع کہہ گئے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK