Inquilab Logo

اے آر رحمٰن کو جتنے ایوارڈز ملے ہیں وہ کسی دوسرے ہندوستانی موسیقار کو نہیں مل سکے

Updated: January 06, 2023, 12:39 PM IST | chennai

فلمساز منی رتنم نے ان کے ہنر کو پہچانا اور اپنی فلم ’روجا‘ میں انہیں موسیقی دینے کا موقع دیا، رحمٰن کی موسیقی نے پہلی ہی فلم میں وہ جادو دکھایا کہ انہیں اس فلم کیلئے نیشنل ایوارڈ ملا

AR Rahman; Photo: INN
اے آر رحمٰن; تصویر:آئی این این

 جنوبی ہندستان کے شہر چنئی میں ۶؍ جنوری ۱۹۶۶ء کو ایک متوسط ہندو گھرانے میں پیدا ہوئے اے ایس دلیپ کمار کی ماں کو یہ پتہ نہیں تھا کہ ان کا بیٹا بڑا ہو کر اس طرح ان کا اور ان کے وطن کا نام روشن کرے گا۔ رحمان کے والد آر کے شنکر کیرالا فلم انڈسٹری میں تمل اور دیگر زبان کی فلموں میں موسیقار تھے۔ دلیپ اس وقت نو سال کے تھے جب ان کے والد کا انتقال ہو گیا۔ ان کی والدہ نے اپنے شوہر کے موسیقی کے  آلات کو کرایہ پر دے کر گزر بسر شروع کی۔ باپ کے انتقال کے بعد سے ہی منتوں مرادوں والے بیٹے دلیپ کمار کی طبیعت جب خراب رہنے لگی تو ماں نے لوگوں کے کہنے پر ایک پیر کی مزار پر حاضری دی اور منت مانگی جس کے بعد دلیپ کی طبیعت ٹھیک اور ماں کا عقیدہ پختہ ہو گیا اور وہ اپنے پورے گھر کے ساتھ مشرف بہ اسلام ہوگئیں اور دلیپ کا نام اللہ رکھا رحمٰن رکھا گیا۔گھر کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے رحمٰن نے کم عمری میں ہی کام کرنا شروع کر دیا۔ وہ کی بورڈ پلیئر بنے لیکن انہیں پتہ تھا ان کی منزل یہ نہیں ہے اس لیے انہوں نے پہلے پیانو اور پھرگٹار بجانا سیکھا۔ اس دوران چنئی کے چند نوجوانوں کے ساتھ مل کر انہوں نے اپنا ایک مقامی بینڈ ’نمیسیس ایونیو‘ بنایا۔ اے آررحمٰن کی زندگی کا سفر آسان نہیں تھا۔ گھر کی ذمہ داری اور ساتھ میں موسیقی سیکھنے کا جنون۔ انہیں تیلگو میوزک ڈائریکٹر کے ساتھ ورلڈ ٹور پر جانے کا موقع ملا۔ یہاں ان کا فن دنیا کے سامنے آیا اور پھر انہیں آکسفورڈ کی ٹرینٹی کالج کی  ا سکالر شپ ملی جس نے رحمٰن کی موسیقی کی تشنگی کو پورا کرنے کا بھر پور موقع فراہم کیا اور انہوں نے موسیقی میں گریجویشن کیا۔
 اے آر رحمٰن نے بھی دیگر موسیقاروں کی طرح اشتہارات کیلئے موسیقی  دینے سے شروعات کی۔ یہ دور ان کیلئےجدوجہد کا دور تھا۔ جنوبی ہند سے تعلق رکھنے والے فلمساز منی رتنم نے ان کے ہنر کو پہچانا اور اپنی فلم ’روجا‘ میں رحمان کو موسیقی دینے کا موقع دیا۔ رحمان کی موسیقی نے پہلی ہی فلم میں وہ جادو دکھایا کہ انہیں اپنی اس فلم کیلئے نیشنل ایوارڈ ملا۔ اے آر رحمٰن کی موسیقی کسی ایوارڈ کی محتاج نہیں لیکن انہیں جتنے ایوارڈز ملے ہیں وہ شاید کسی بھی ہندستانی موسیقار کو آج تک نہیں مل سکے۔ اے آر رحمٰن کو بافٹا،گولڈن گلوب، سیٹیلائٹ اور کرٹکس چوائس ایوارڈز مل چکے ہیں جبکہ ملکی سطح پر انہیں چار نیشنل ایوارڈ اور سات فلم فیئر ایوارڈملے ہیں۔ تمل فلموں میں بھی  ان کی  موسیقی بہت مقبول ہے اور اس انڈسٹری نے انہیں ایک دو نہیں ۱۲؍ ایوارڈز سے نوازا ہے۔۲۰۰۹ءمیں ان کو فلم’ سلم ڈاگ ملینئر‘کیلئے بہترین موسیقی دینے پر اکیڈیمی ایوارڈز یا آسکر سے نوازا گیا۔ وہ یہ اعزاز حاصل کرنے والے پہلے ہندوستانی موسیقار تھے۔اےآر رحمٰن نے ۲۰۰۵ء میں  اپنا جدید آلات سے لیس اسٹوڈیو بنایا تھا جو اس وقت ایشیاء کا سب سے بڑا اسٹوڈیو مانا جاتا ہے۔ رحمٰن کی موسیقی میں کبھی مغربی دھن سنائی دیتی ہے تو کبھی آپ کو بہتے جھرنے کی صدا اور کلاسیکل موسیقی تو کبھی صوفی سنگیت تو کبھی جاز۔۱۹۹۷ء میں آزادی کی۵۰؍ویں سالگرہ کے موقع پر رحمٰن نے ایک  البم  ’وندے ماترم‘ بنایا تھا جسے بہت مقبولیت حاصل ہوئی تھی۔

ar rahman Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK