آج کے دور میں جہاں مس انڈیاکا خطاب جیتنے والی حسیناؤں کو فلموں میں کام کرنےکا موقع آسانی سے مل جاتا ہے، وہیں نوتن کو فلموں میں کام حاصل کرنے کے لئے کافی جدوجہد کرنی پڑی تھی۔
EPAPER
Updated: June 04, 2025, 11:57 AM IST | Agency | Mumbai
آج کے دور میں جہاں مس انڈیاکا خطاب جیتنے والی حسیناؤں کو فلموں میں کام کرنےکا موقع آسانی سے مل جاتا ہے، وہیں نوتن کو فلموں میں کام حاصل کرنے کے لئے کافی جدوجہد کرنی پڑی تھی۔
آج کے دور میں جہاں مس انڈیاکا خطاب جیتنے والی حسیناؤں کو فلموں میں کام کرنےکا موقع آسانی سے مل جاتا ہے، وہیں نوتن کو فلموں میں کام حاصل کرنے کے لئے کافی جدوجہد کرنی پڑی تھی۔
۴؍جون۱۹۳۶ءکوممبئی میں پیدا ہوئیں نوتن کا اصلی نام نوتن سمرتھ تھا۔ ان کو اداکاری کا فن وراثت میں ملا۔ ان کی ماں شوبھنا سمرتھ اس زمانے کی معروف فلم اداکارہ تھیں۔ بالی ووڈ میں ایسی شخصیتوں کی ایک طویل فہرست ہےجِن کے کارناموں کو ہم کبھی فراموش نہیں کرسکتے اور جنھوں نےفلمی دنیا میں اپنے انمٹ نقش چھوڑے ہیں۔ اِس طویل عرصے میں کیسے کیسے نامور فن کاروں نے، جِن میں ایکٹرز، ڈائریکٹرز، گلوکار، رائٹرز، شاعر اور موسیقار اور فلمی اسکرین پراور اس کےپس پردہ کام کرنے والی سیکڑوں شخصیتیں شامل ہیں، اپنی لگن اور فنی جوہرسے بالی ووڈکو وہ بلند مقام دیا جہاں اُسے ہم آج دیکھتے ہیں۔ اِنہی میں ایک عظیم ایکٹریس نوتن بھی شامل ہیں۔ نوتن نے اپنی فطری اداکاری، سادگی اور مکالموں کی ادائیگی سے فلم دیکھنے والوں کو جس طرح متاثر کیا وہ اپنی مثال آپ ہے۔
گھر میں فلمی ماحول ہونے کی وجہ سے نوتن اکثر اپنی ماں کے ساتھ شوٹنگ دیکھنے جایا کرتی تھیں۔ اس وجہ سے ان کا رجحان بھی فلموں کی طرف ہو گیا اور وہ بھی اداکارہ بننے کے خواب دیکھنے لگیں۔ نوتن نےبطور چائلڈا سٹار فلم ’نل دمينتي‘ سےاپنے فلمی کریئرکا آغاز کیا۔ اس درمیان نوتن نے آل انڈیا بیوٹی مقابلہ میں حصہ لیا جس میں وہ سرفہرست رہیں لیکن بالی ووڈ کے کسی فلمساز کی توجہ ان کی طرف نہیں گئی۔ انہیں ۱۹۵۰ءمیں آئی فلم ہماری بیٹی میں اداکاری کرنے کا موقع ملا جس کی ہدایت کار ان کی ماں شوبھنا سمرتھ تھیں۔
اس کے بعد انہوں نے’ہم لوگ، شيشم، نگينہ اور شباب جیسی کچھ فلموں میں اداکاری کی لیکن ان فلموں سےوہ کوئی خاص پہچان نہیں بنا سکیں جبکہ۱۹۵۵ء میں ریلیز فلم سيما میں اپنی بااثر اداکاری کے لیے نوتن کو اپنےفلمی کریئرکا بہترین فلم اداکارہ کا ایوارڈ بھی حاصل ہوا۔ اس درمیان نوتن نے دیو آنند کے ساتھ ’پیئنگ گیسٹ اور تیرے گھر کے سامنے‘ میں معمولی کردار اداکر کے اپنی صلاحیت کا مظاہرہ کیا۔ ۱۹۵۸ء میں آئی فلم ’سونے کی چڑیا‘ کے ہٹ ہونے کے بعد فلم انڈسٹری میں نوتن کے نام کےڈنکے بجنے لگے اور بعد میں ایک کے بعد ایک مشکل کردار ادا کر کے انہوں نے فلم انڈسٹری میں اپنی شناخت قائم کی۔
نوتن کی صلاحیت صرف اداکاری تک ہی محدود نہیں تھی۔ وہ نغمے اور غزل کہنے میں بھی کافی دلچسپی رکھتی تھیں۔ ہندوستانی فلم انڈسٹری میں بطوربہترین اداکارہ سب سے زیادہ فلم فیئر ایوارڈ حاصل کرنے کا ریکارڈنوتن اور کاجول کے نام مشترکہ طور سے درج ہے۔ نوتن اپنے فلمی کریئرمیں ۵؍بار فلم فیئر ایوارڈ سےنوازی گئیں تقریباً ۴؍ دہائی تک اپنی بہترین اداکاری سے ناظرین کے درمیان خاص شناخت قائم کرنے والی یہ اداکارہ۲۱؍فروری۱۹۹۱ء کو اس دنیا کو الوداع کہہ گئیں۔