• Mon, 27 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

پردیپ کمار ہندی اور بنگالی فلموں کے شہزادے

Updated: October 27, 2025, 2:35 PM IST | Agency | Mumbai

ہندی اور بنگالی فلموں کے مشہور اداکار پردیپ کمار کو ایک ایسے اداکار کے طور پر یاد کیا جاتا ہے جنہوں نے۱۹۵۰ء اور ۶۰ءکی دہائی میں اپنے تاریخی کرداروں سے ناظرین کو محظوظ کیا۔

Pradeep Kumar played most of the role of the prince. Photo: INN
پردیپ کمار نے زیادہ تر شہزادے کا ر ول ادا کیا۔ تصویر: آئی این این
ہندی اور بنگالی فلموں کے مشہور اداکار پردیپ کمار کو ایک ایسے اداکار کے طور پر یاد کیا جاتا ہے جنہوں نے۱۹۵۰ء اور ۶۰ءکی دہائی میں اپنے تاریخی کرداروں سے ناظرین کو محظوظ کیا۔ اس زمانے میں فلم سازوں کواپنی فلموں کیلئے جب بھی کسی بادشاہ ، شہنشاہ ، پرنس یا نواب کے کردار کی ضرورت ہوتی تھی تو وہ پردیپ کمار کو یاد کیا کرتے تھے۔ ان کی دلکش اداکاری سے آراستہ فلم انارکلی، تاج محل، بہو بیگم اور چترلیکھا جیسی بے شمار فلموں کو ناظرین آج بھی نہیں بھولے ہیں۔مغربی بنگال میں ۴؍جنوری،۱۹۲۵ءکو ایک برہمن خاندان میں شیتل بٹاولی عرف  پردیپ کمار کی پیدائش ہوئی۔وہ بچپن سے ہی فلموں میں اداکاری  کرنے کا خواب دیکھا کرتے تھے۔اپنے اسی خواب کو پورا کرنے کیلئے زندگی کے ابتدائی دور میں وہ  تھیٹرسے وابستہ ہوگئے۔حالانکہ اس بات کے لئے ان کے والد راضی نہیں تھے۔ ۱۹۴۷ءمیں پردیپ کمار کی ملاقات ڈائریکٹر دیوکی بوس سے ہوئی اور جنہوں نے اپنی بنگلہ فلم ’الکھ نندا‘ میں کام کرنے کا موقع دیا۔
فلم الکھنندا کے ذریعے پردیپ کمار  اداکار کے طور پر شناخت بنانے میں بھلے ہی کامیاب نہ ہوئے، لیکن یہاں سے  ان کےفلمی کریئرکاآغاز ضرور ہوگیا۔اسی درمیان انہوں نے ایک اور بنگلہ فلم’بھولی نائے‘ میں اداکاری کی۔یہ فلم کافی کامیاب رہی اور  اس  نےسلور جوبلی منائی جس کے بعد انہوں نے ہندی سنیما کی جانب  رخ کیا اور اپنے خواب کو شرمنداہ تعبیر کرنے کے لئے وہ۱۹۴۹ءمیں ممبئی آگئے جہاں انہوں نےکیمرہ مین دھیرن ڈے کے معاون کے طور پر کام شروع کیا  ۔پردیپ کمار کو اداکاری کا جنون اس حد تک تھا کہ انہوں نے ہندی اور اردو زبان کی تعلیم حاصل کرنا شروع کردی۔ ۱۹۵۲ء میں انہیں فلم ’آنند مٹھ‘میں ہیرو کا کردار ادا کرنے کا موقع ملا، حالانکہ اس فلم میں پرتھوی راج کپور جیسے عظیم اداکار بھی موجود تھے۔ اس فلم کی کامیابی کے بعد وہ ہندی فلموں میں بطور اداکار  شناخت بنانے میں کامیاب رہے۔۱۹۵۳ءمیں فلم’انارکلی‘ میں پردیپ کمار نے شہزادہ سلیم کا کردار ادا کیا   جو ناظرین کو بہت پسند آیا اور اسی کے ساتھ وہ تاریخی فلموں کیلئے پروڈیوسروں اور  ڈائرکٹروں کی پہلی پسند بن گئے۔۱۹۵۴ء میں  ریلیز ہوئی فلم’ناگن‘کی کامیابی کے بعد وہ شائقین کے پسندیدہ اداکار بن گئے ۔ اس فلم کے نغمے’من ڈولے میرا تن ڈولے‘،’ میرا دل یہ پکارے آجا‘آج بھی سامعین کے درمیان کافی مقبول ہیں۔۱۹۵۶ءپردیپ کمار کے فلمی کریئر کا سب سے اہم سال ثابت ہوا۔ اس سال ان کی ۱۰؍ فلمیں ریلیز ہوئیں، جن میں شیریں فرہاد، جاگتے رہو، درگیش نندنی، بندھن، راج ناتھ اور ہیر جیسی فلمیں شامل ہیں۔اس کے بعد پردیپ کمار نے ایک جھلک (۱۹۵۷ء)، عدالت(۱۹۵۸ء)، آرتی (۱۹۶۲ء)، چترلیکھا (۱۹۶۴ء)، بھيگي رات(۱۹۶۵ء)، رات اور دن، بہو بیگم (۱۹۶۷ء) جیسی کئی فلموں میں اپنی اداکاری کا جوہر دکھا کر سامعین کو مسحور کردیا۔
اداکاری میں یکسانیت سے بچنے اور خود کو کریکٹر ایکٹر کے طور پر بھی قائم کرنے کے لئے انہوں نے  مختلف کردار ادا کئے۔اس کے بعد پردیپ کمار نے محبوب کی مہندی(۱۹۷۱ء)، سمجھوتہ(۱۹۷۳ء)، دو انجانے(۱۹۷۶ء)، دھرم وير(۱۹۷۷ء)، کھٹاميٹھا (۱۹۷۸ء)، کرانتی (۱۹۸۱ء)، رضیہ سلطان (۱۹۸۳ء)،  دنیا (۱۹۸۴ء)،  میرادھرم(۱۹۸۶ء)، وارث (۱۹۸۸ء)جیسی کئی سپر ہٹ فلموں کے ذریعےناظرین کے دلوں پر راج کیا۔تقریباً ۴؍دہائی تک اپنی بے مثال اداکاری سے ناظرین کے دلوںمیں  خاص شناخت بنانے والے پردیپ کمار ۲۷؍ اکتوبر ۲۰۰۱ءکو اس دنیا کو الوداع کہہ گئے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK