آر بی آئی: اگر آپ ایس بی آئی، ایچ ڈی ایف سی، یا آئی سی آئی سی آئی بینک کے صارف ہیں، تو آپ کے لیے بڑی خبر ہے۔ آر بی آئی نے ایک بار پھر کہا ہے کہ حکومت اور آر بی آئی ان تینوں بینکوں کو گرنے نہیں دیں گے۔
EPAPER
Updated: December 03, 2025, 6:01 PM IST | Mumbai
آر بی آئی: اگر آپ ایس بی آئی، ایچ ڈی ایف سی، یا آئی سی آئی سی آئی بینک کے صارف ہیں، تو آپ کے لیے بڑی خبر ہے۔ آر بی آئی نے ایک بار پھر کہا ہے کہ حکومت اور آر بی آئی ان تینوں بینکوں کو گرنے نہیں دیں گے۔
گر آپ ایس بی آئی، ایچ ڈی ایف سی، یا آئی سی آئی سی آئی بینک کے صارف ہیں، تو آپ کے لیے بڑی خبر ہے۔ آر بی آئی نے ایک بار پھر کہا ہے کہ حکومت اور آر بی آئی ان تینوں بینکوں کو گرنے نہیں دیں گے۔ یہ تینوں بینک اتنے بڑے اور اہم ہیں کہ اگر ان میں سے کوئی بھی ڈگمگا جائے تو ملک کی پوری معیشت ہل سکتی ہے۔ لہٰذا، انہیں بینکنگ سسٹم کے وی آئی پی بینکوں، یا ڈومیسٹک سسٹم کے طور پر اہم بینکوں (ڈی ایس آئی بیز) کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ یہ وہ بینک ہیں جنہیں آر بی آئی کسی بھی حالت میں گرنے نہیں دے گا۔
یہ بینک کیوں خاص ہیں؟
آر بی آئی کے قوانین کے مطابق، ان بینکوں کو دوسرے بینکوں کے مقابلے میں زیادہ سرمایہ رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ اسےکامن ایکویٹی ٹیئر وَن (سی ای ٹی وَن )کہا جاتا ہے، جو مشکل وقت میں بینک کو محفوظ رکھتا ہے۔ جتنا بڑا بینک، اتنا ہی زیادہ سی ای ٹی وَن اسے برقرار رکھنا چاہیے۔آر بی آئی نے سب سے پہلے ۲۰۱۴ء میں ڈی ایس آئی بی کا تصور متعارف کروایا تھا۔ایس بی آئی ۲۰۱۵ء میں اس فہرست میں شامل ہونے والا پہلا ادارہ تھا۔
آئی سی آئی سی آئی بینک نے ۲۰۱۶ء میں شمولیت اختیار کی۔ایچ ڈی ایف سی بینک کو ۲۰۱۷ءمیں شامل کیا گیا۔تب سے ان بینکوں کو ملک کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی سمجھا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھئے:عروہ حنین الریاس آکسفورڈ یونین کی پہلی فلسطینی صدر بن گئیں
کتنا اضافی سرمایہ رکھنا ضروری ہے؟
آر بی آئی ہر بینک کو اس کے سائز اور اہمیت کی بنیاد پر ایک مختلف بکیٹ میں رکھتا ہے۔ ایس بی آئی بکیٹ ۴؍ زیادہ سے زیادہ ۸۰ء۰؍ فیصد اضافی سی ای ٹی وَن درکار ہے۔ ایچ ڈی ایف سی بینک - بکیٹ ۲؍ ۴۰ء۰؍فیصد اضافی سی ای ٹی وَن، آئی سی آئی سی آئی بینک بکیٹ وَن ۲۰ء۰؍فیصد اضافی سی ای ٹی وَن۔ یہ قوانین یکم اپریل ۲۰۲۷ء سے نافذ العمل ہوں گے۔
یہ بھی پڑھئے:اے آئی سے خطرہ : نوجوانوں نے ملازمت جانے کا متبادل حل تلاش کر لیا
عام لوگوں کے لیے اس کا کیا مطلب کیا ہے؟
اس کا سیدھا مطلب یہ ہے کہ ان بینکوں کو زیادہ محفوظ سمجھا جاتا ہے۔ ان کے پاس اتنا اضافی سرمایہ ہوگا کہ وہ سب سے بڑے معاشی جھٹکے سے بھی نمٹ سکیں۔ اور یہاں تک کہ اگر بڑے مسائل پیدا ہوتے ہیں تو حکومت اور آر بی آئی اس بات کو یقینی بنائے گی کہ یہ بینک ٹوٹ نہ جائیں۔