سابق روسی صدر دیمتری میدویدیف نے یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کو نئے سال کی ذلت آمیز مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ’’آخری سال مبارک ہو۔‘‘
EPAPER
Updated: December 31, 2025, 2:07 PM IST | Masco
سابق روسی صدر دیمتری میدویدیف نے یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کو نئے سال کی ذلت آمیز مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ’’آخری سال مبارک ہو۔‘‘
سابق روسی صدر دیمتری میدویدیف نے یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کو نئے سال کی ذلت آمیز مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ’’آخری سال مبارک ہو۔‘‘انہوں نے یوکرینی صدر پر بڑے پیمانے پر حملوں کی سازش کا الزام لگایا ہے۔ یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب روس نے صدر ولادیمیر پوتن کی رہائش گاہ کے قریب ڈرون حملے کا دعویٰ کیا ہے۔بعد ازاں سابق روسی صدر اور سیکورٹی کونسل کے نائب چیئرمین میدویدیف نے سالانہ اختتامی پیغام کے حصے کے طور پر ایک ٹیلیگرام پیغام میں یوکرینی صدر زیلنسکی کے خلاف توہین آمیز پیغامات کا ایک سلسلہ پوسٹ کیا۔
یہ بھی پڑھئے: پوتن کی رہائش گاہ پر حملے کا دعویٰ، ٹرمپ کا اظہارِ تشویش، یوکرین کی تردید
میڈویدیف نے عجیب و غریب اور جارحانہ پیغامات کی بوچھار کرتے ہوئے انہیں ’’پھٹے حال عفریت‘‘ کہا، اور اپنی خواہش کا اظہار کیا کہ وہ ان کا ’’نمک لگا ہوا جسم‘‘ روس کے عجائب گھر میں نمائش کے لیے رکھے، جہاں روسی زار اپنی اولاد کی تفریح کے لیے عجیب الخلقت چیزیں جمع کرتے تھے۔ انہوں نے یوکرینی نمائندوں کو’’ خلاء کی اولاد‘‘، ’’بونوں‘‘ کی غیر ارضی نسل قرار دیا۔ میڈویدیف نے کہا، جب گھڑیوں کی ٹن ٹن آدھی رات ہوگی۔ لیکن میں ابھی ایک خواہش کا اظہار کروں گا، اور وہ خوشگوار نہیں ہے۔ حال ہی میں، کسی پھٹے حال عفریت نے ایک شخص کی موت کی خواہش کی۔ سب پر عیاں ہے کہ وہ صرف ایک شخص کی نہیں، بلکہ ہم سب اور ہمارے ملک کی موت چاہتا ہے۔تاہم میڈویدیف نے زیلنسکی پر نہ صرف پوتن کی ’’موت‘‘ کی خواہش کا، بلکہ ’’بڑے پیمانے پر حملوں‘‘ کی ہدایات دینے کا بھی الزام لگایا۔میڈویدیف نے اپنی بات کا اختتام کرتے ہوئے کہا، ’’آخری سال مبارک ہو، لعنتی کٹھ پتلی۔ ‘‘
یہ بھی پڑھئے: یوکرین جنگ بندی: ٹرمپ کی زیلنسکی اور یورپی لیڈران سے گفتگو، ’نمایاں پیش رفت‘ کا دعویٰ
بعد ازاں روس نے دعویٰ کیا ہے کہ یوکرین نے پیر کو شمال مغربی روس کے نووگورود خطے میں والدائی جھیل پر واقع صدر ولادیمیر پوتن کی رہائش گاہ پر بڑے پیمانے پر ڈرون حملہ کئے۔ روسی وزیر دفاع سرگئی لاوروف کا دعویٰ ہے کہ یوکرین نے۹۱؍ طویل رینج ڈرون استعمال کیے۔تاہم ان کا کہنا تھا کہ روسی فضائی دفاع نے تمام ڈرون تباہ کر دیے۔اس کے بعد انہوں نے ٹیلیگرام پر ایک وائس میسج میں دھمکی دی کہ ’’ایسے بے پروا اقدامات کا جواب دیا جائے گا۔‘‘واضح رہے کہ یہ حملہ اس وقت سامنے آیا ہے جب یوکرینی صدر زیلنسکی نے امن معاہدے کی تیاری کے سلسلے میں فلوریڈا میں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ سے ملاقات کی تھی۔