جھارکھنڈ سے تعلق رکھنے والے ٹی وی اداکارسچن شرما کا شاہ رخ کے ساتھ کام کرنا ایک خواب ہے، ان کا کہنا ہے کہ میں انڈسٹری میں مرکزی کردار والا شو تلاش کررہا ہوں تاکہ میری بھی شناخت قائم ہوسکے۔
EPAPER
Updated: July 13, 2025, 12:03 PM IST | Abdul Karim Qasim Ali | Mumbai
جھارکھنڈ سے تعلق رکھنے والے ٹی وی اداکارسچن شرما کا شاہ رخ کے ساتھ کام کرنا ایک خواب ہے، ان کا کہنا ہے کہ میں انڈسٹری میں مرکزی کردار والا شو تلاش کررہا ہوں تاکہ میری بھی شناخت قائم ہوسکے۔
ممبئی میں اکثرو بیشتر چھوٹے شہروں اور قصبوں سے اپنے خوابوں کو پورا کرنے کیلئے بڑی تعداد میں نوجوان آتے ہیں۔ کچھ سال قبل جھارکھنڈ کے ڈالٹن گنج علاقے سے بھی ایک نوجوان شوبز انڈسٹری میں اپنی پہچان بنانے کیلئے آیا تھا۔ اس نوجوان کا نام سچن شرما ہے۔ اب اس کی اپنی پہچان ہے۔ اس نے ٹی وی کے ۲؍ شوز ’رب سے ہے دعا‘ اور ’سمن اندوری‘ میں اہم رول نبھائے ہیں۔ حالانکہ انہیں اب بھی شوبز انڈسٹری میں مرکزی کردار کی تلاش ہے اور وہ اس کیلئے بھرپور کوشش کر رہے ہیں۔ اداکاری کے شعبے میں آنے سے قبل انہوں نے مارشل آرٹ کی ٹریننگ بھی لی تھی۔ بالی ووڈ کے بادشاہ شاہ رخ خان کی زندگی اور کریئر سے وہ بہت متاثر ہیں اور ان کی ہی طرح انڈسٹری میں شہرت پانے کی کوشش کررہے ہیں۔ نمائندہ انقلاب نےٹی وی اداکار سچن شرما سے گفتگو کی جسے یہاں پیش کیا جارہا ہے:
اس وقت کس شو میں کام کررہے ہیں یا آڈیشن میں مصروف ہیں ؟
ج:مئی میں ہی میرا ایک شو سمن اندوری ختم ہوا ہے۔ یہ شو کلرس ٹی وی پر پیش کیا جارہا تھا، فی الحال یہ آف ایئر ہوگیا ہے۔ جب شو ختم ہوا تو میں نے موقع غنیمت جانا اور وطن ہو آیاکیونکہ شو آن ایئر ہوتو ہمیں کہیں بھی جانے کا وقت نہیں ملتاہے، اس لئے میں نے ایک ماہ تک وطن میں وقت گزارا اور اب ممبئی آگیاہوں۔ اس وقت مختلف پروڈکشن ہاؤسیز میں جاکر آڈیشن دے رہا ہوں اور کوشش کررہاہوں کہ جلد ہی کوئی اچھا شو میری جھولی میں آگرے۔
جھارکھنڈ سے ممبئی آنے کے بعد انڈسٹری کے تجربات کیسے رہے ہیں ؟
ج:اب تک تو بہت اچھے تجربات رہے ہیں اور میں کوشش کر رہا ہوں کہ انڈسٹری میں زیادہ روابط قائم کروں۔ جب وطن سے ممبئی آیا تھا تو کسی کو جانتا اور پہچانتا نہیں تھا۔ مختلف مقامات پر آڈیشن دیتے ہوئے میں نے انڈسٹری میں دوست بنائے اور الگ الگ پروڈکشن ہاؤس سے روابطہ قائم کئے۔ ان ہی کوششوں کی وجہ سے مجھے زی ٹی وی کا شو ’رب سے ہے دعا‘ میں کام کرنے کا موقع ملا تھا۔ یہ شو ڈیڑھ سال تک ٹی وی پر جاری رہا۔ اس کے بعد میں نے کلرس کے شو سمن اندوری میں کام کیا۔ یہ شو بھی ۷۔ ۸؍ مہینے تک آن ایئر رہا۔ ان دونوں شوز میں میں نے متوازی مرکزی کردار نبھائے تھے۔ اب بھی مجھے مرکزی کردار کی تلاش ہےجس کی کوشش جاری ہے۔
اس وقت انڈسٹری میں زبردست مقابلہ آرائی ہے، آپ اسے کس طرح ہینڈل کرتے ہیں ؟
ج:میں مقابلہ آرائی پر یقین نہیں رکھتا بلکہ میری کوشش رہتی ہے کہ میں خود کو کس طرح پہلے سے بہتر کروں۔ مثلاً جب میں ممبئی آیا تھا، تب میں کیسا تھا اور اب کیسا ہوں ؟ میں پہلے آڈیشن کس طرح دیتا تھا اور اب کس طرح دیتا ہوں ؟ اس درمیان میرے کام کرنے کے انداز میں کتنا فرق آیا ہے؟ دوشو میں کام کرنے کے بعد میں نے اپنی کتنی اصلاح کی ہے اور اپنے ہنر کو کس طرح بہتر کیا ہے، یہ دیکھتا ہوں۔ میں کوشش کرتا ہوں کہ اپنے آپ میں کس طرح بہتری لاؤں اور کیسے اپنی اصلاح کروں ؟ میرے خیال سےیہ مقابلہ آرائی کرنے سے بہتر ہے۔
کیاآپ مستقبل کی منصوبہ بندی کے ساتھ آگے بڑھتے ہیں ؟
ج:مستقبل کی کوئی خاص منصوبہ بندی نہیں کی ہے بلکہ یہ کوشش کر رہاہوں کہ کسی طرح ایک شو میں مرکزی کردار مل جائےکیونکہ مرکزی کردار اد اکرنے کے بعد عوام میں آپ کی الگ شناخت قائم ہوجاتی ہے اور آپ شائقین کے نور نظر بن جاتےہیں۔ میں آئندہ ۵؍ برسوں میں خود کو ایسی جگہ دیکھنا چاہتا ہوں جہاں لوگ مجھے میرے کام سے پہچانیں اور میرے کام کی تعریف کریں۔
شوبز انڈسٹری میں داخلہ کیسے ہوا اور آپ نے ایکٹنگ کہاں سے سیکھی؟
ج:میں جھارکھنڈ کے چھوٹے شہر ڈالٹن گنج سے تعلق رکھتا ہوں اور وہیں میری پرورش بھی ہوئی ہے۔ اسکول کی تعلیم کے دوران مجھے کلچرل پروگرام میں شرکت کا بہت شوق تھا، اسلئے میں سالانہ تقریب میں شرکت کیا کرتا تھا۔ اس کے بعد کالج میں داخلہ ہوا تو وہاں اسٹیج شوز اور ڈرامے وغیرہ ہوتے تھے۔ ان کے ساتھ ہی ریمپ شو بھی ہوا کرتا تھا۔ میں ان میں بھرپور حصہ لیتا تھا اور اپنی صلاحیتوں کو نکھارنے کی کوشش کرتا تھا۔ اس وقت میں نے سوچا نہیں تھا کہ ایکٹنگ بطور کریئر اختیار کروں گا۔ ایک دن میں نے نکڑ ناٹک میں شرکت کی اور اداکاری کی۔ اس سے مجھے بہت خوشی ہوئی تو میں نے سوچا کہ کیوں نہ اسی میں کریئر بنایا جائے، ورنہ ہمارے علاقے میں اداکاری کو کوئی پیشہ نہیں سمجھتا۔
فلم انڈسٹری میں آپ کس اداکارسے متاثر ہیں ؟
ج:میں شاہ رخ خان اور ان کے کریئر سے بہت متاثر ہوں۔ انہوں نے اپنی زندگی میں جو حاصل کیا وہ قابل تعریف ہے۔ وہ انڈسٹری کے باہر کے تھے لیکن انہوں نے اپنی محنت سے اتنا کچھ حاصل کرلیا کہ وہ آج بالی ووڈ پر حکمرانی کررہے ہیں۔ میں بھی ان کے نقش قدم پر چلنا چاہتاہوں۔ ان سے کبھی ملاقات نہیں ہوئی ہے لیکن ان سے ملاقات کی آرزو ہے۔ میں ان کے ساتھ کام کرنے کی بھی تمنا کرتا ہوں۔
سنا ہے کہ آپ نےمارشل آرٹس بھی سیکھا ہے، اس کی وجہ کیا تھی؟
ج:چھوٹے شہروں میں مارشل آرٹس اور ڈراموں وغیرہ کو کوئی بھی پیشہ نہیں سمجھتا ہے بلکہ وہاں ڈاکٹر، وکیل اور انجینئر بننا ہی پیشے میں شمار کیا جاتا ہے۔ چھوٹے شہروں میں تعلیم پر زیادہ توجہ مرکوز کی جاتی ہے اور دیگر سرگرمیوں کو نظرانداز کیا جاتاہے۔ میں مارشل آرٹس میں اچھا تھا، اسلئے میں نے یہ ہنر سیکھا۔ مجھے اس میں بہت لطف آتا تھا، مجھے معلوم نہیں تھا کہ آگے چل کر یہ میری فیلڈ میں کام آئے گا۔
آپ کس طرح کے مرکزی کردار نبھانا چاہتے ہیں ؟
ج:میں نے اب تک اس کا فیصلہ نہیں کیاہے۔ ہماری انڈسٹری میں ایک ہیرو ہی ہوتاہے جو سبھی طرح کے کردار میں نظرآتاہے۔ مثلاً وہ ڈراما بھی کررہا ہے، ایکشن مناظر بھی کررہا ہے، کامیڈی بھی کررہاہے، سنجیدہ رول نبھاکر اپنے تاثرات شائقین میں پیدا کررہاہے۔ میں اس طرح کے رول نبھانے میں یقین رکھتاہوں ، اس کے لئے کوشش جاری ہے، امید ہے میں جلد ہی کامیاب ہوجاؤں گا۔
شاہ رخ خان کی فلموں کا کون سا رول آپ کرنا پسند کریں گے؟
ج:اگر ایسا ہوتاہے تو میرے لئے یہ خواب پورا ہونے جیسا ہے۔ میرے لئے یہ بات ناقابل یقین ہوگی۔ اگر ایسا ہوتاہے تو میں سوچوں گا نہیں کہ مجھے یہ رول کرنا ہے یا وہ کرناہے، میں شاہ رخ خان کے ذریعہ نبھائے ہوئے کسی بھی رول کو کرنے کیلئے تیار رہوں گا۔
سوشل میڈیا پر کتنے مصروف رہتے ہیں ؟
ج:میں سو شل میڈیا کا استعمال کرتاہوں لیکن اس پر زیادہ مصروف نہیں رہتا۔ حالانکہ انڈسٹری کے لوگوں کا مشورہ ہے کہ اس پر زیادہ مصروف رہنا چاہئے کیونکہ اس کی وجہ مداحوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا ہے۔ میں اس معاملے میں تھوڑا پیچھے ہوں کیونکہ مجھے ویڈیا بنانااور اسے اپ لوڈ کرنا نہیں آتا۔ ابھی اس سمت میں بہت کچھ سیکھنا باقی ہے اور کوشش کررہاہوں کہ اس میں بھی مہارت حاصل کرلوں۔