Updated: September 11, 2025, 9:59 PM IST
| Californian
ہند نژاد سابق وہاٹس ایپ ٹیکی عطاءاللہ بیگ نے میٹاکی ڈیٹا سیکوریٹی کی ممکنہ خامیوں کے خلاف مقدمہ دائر کیا ہے۔ بیگ کا الزام ہے کہ سسٹمیٹک سائبر سیکورٹی ناکامیوں کے تعلق سے ان کے انتباہ کو نظر انداز کیا گیا، اور اصرار کرنے پر ملازمت سے برطرف کر دیا گیا۔
ہند نژاد سائبر سیکورٹی پروفیشنل عطاء اللہ بیگ: تصویر: ایکس
عطاء اللہ بیگ، ایک ہند نژاد سائبر سیکورٹی پروفیشنل، جو۲۰۲۱ء سے ۲۰۲۵ء تک واٹس ایپ کے ہیڈ آف سیکوریٹی رہے، نے میٹا کے خلاف وفاقی مقدمہ دائر کیا ہے۔ شمالی کیلیفورنیا کی امریکی ڈسٹرکٹ کورٹ میں دائر اس مقدمے کے مطابق، بیگ نے الزام لگایا ہے کہ ’’سسٹمیٹک سائبر سیکوریٹی ناکامیوں‘‘کے بارے میں ان کی انتباہات کو نظر انداز کیا گیا۔ مزید برآں، جب انہوں نے معاملہ مزید اٹھایا تو اس کی وجہ سے ان کی نوکری چلی گئی۔
یہ بھی پڑھئئے: ملئے ایپل کے سب سے پتلے فون ”آئی فون ایئر“ کے ڈیزائنر عابد چودھری سے
عطاء اللہ بیگ کون ہیں؟
عطاء اللہ بیگ ایک ہند نژاد سائبر سیکورٹی ماہر ہیں جن کے پاس دو دہائیوں سے زیادہ کا تجربہ ہے۔ این آئی ٹی وارنگل کے کمپیوٹر سائنس گریجویٹ، بعد میں انہوں نے یونیورسٹی آف یوٹاہ سے کمپیوٹر سائنس میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی۔ واٹس ایپ کے ہیڈ آف سیکورٹی کی حیثیت سے، عطاء اللہ بیگ صارفین کے ڈیٹا کے تحفظ کے ذمہ دار تھے۔ان کی قانونی ٹیم، جس میں ویسل بلوور گروپ بھی شامل ہے، کا دعویٰ ہے کہ ان کی برطرفی کمپنی میں پرائیویسی کے خدشات کو اٹھانے کی ان کی کوششوں کا براہ راست نتیجہ تھی۔دائر شکایت کے مطابق، ایک معمول کے سیکوریٹی ٹیسٹ کے دوران بیگ نے دریافت کیا کہ تقریباً۱۵۰۰؍ واٹس ایپ انجینئرز کے پاس صارفین کے ڈیٹا تک غیر محدود رسائی ہے، جس میں حساس ذاتی معلومات بھی شامل ہیں۔ ان کا الزام تھا کہ اس سے انجینئرز بغیر پکڑے جانے کے ڈیٹا منتقل کر سکتے تھے؛ تاہم، ڈیٹا کی چوری کا ایسا کوئی واقعہ رپورٹ نہیں ہوا۔ شکایت میں اس بات پر روشنی ڈالی گئی کہ یہ وفاقی قانون اور۲۰۲۰ء کے پرائیویسی معاہدے کی ممکنہ خلاف ورزی ہے جو میٹا نے امریکی فیڈرل ٹریڈ کمیشن کے ساتھ کیا تھا۔شکایت میں مزید الزام لگایا گیا کہ بیگ کے ابتدائی انکشاف کے بعد، انہیں خراب کارکردگی کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا۔ انہوں نے اسے ڈیٹا سیکورٹی کے خدشات کے خلاف آواز اٹھانے کے بدلے میں انتقامی کارروائی قرار دیا۔ انہوں نے امریکی سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن (SEC) اور آکیوپیشنل سیفٹی اینڈ ہیلتھ ایڈمنسٹریشن (OSHA) کے پاس بھی انتقامی کارروائیوں اور تعمیل میں ناکامیوں کے خلاف شکایات درج کرائیں۔
یہ بھی پڑھئے: ایپل کی آئی فون ۱۷ سیریز لانچ، آئی او ایس ۲۶ بھی منظرعام پر، ایپل واچ اور ایئرپوڈ میں تبدیلیاں
میٹا کا موقف کیا ہے؟
میٹا نے بیگ کے دعووں کی تردید کی ہے۔ کمپنی کے ترجمان نے سی این بی سی کو بتایا کہ، ’’افسوسناک بات یہ ہے کہ یہ ایک ایسا طریقہ کار ہے جس میں ایک سابق ملازم کو ناقص کارکردگی کی وجہ سے برطرف کیا جاتا ہے اور پھر وہ جھوٹے دعووں کے ساتھ عوامی سطح پر آجاتا ہے جو ہماری ٹیم کے کام کو غلط طور پر پیش کرتا ہے۔ سیکوریٹی ایک حساسشعبہ ہے، اور ہمیں لوگوں کی پرائیویسی کے تحفظ کے تعلق سے اپنی کاکردگی پر فخر ہے۔‘‘