اپنے پوسٹ میں سائرہ بانو نے لکھا کہ دلیپ کمار اور لتا منگیشکر کے درمیان بھائی بہن کا رشتہ تھا اور وہ ہر سال رکشا بندھن پر ایک دوسرے سے ملاقات کرتے تھے
EPAPER
Updated: August 30, 2023, 7:24 PM IST | New Delhi
اپنے پوسٹ میں سائرہ بانو نے لکھا کہ دلیپ کمار اور لتا منگیشکر کے درمیان بھائی بہن کا رشتہ تھا اور وہ ہر سال رکشا بندھن پر ایک دوسرے سے ملاقات کرتے تھے
سائرہ بانو نے رکشا بندھن میں اپنی خاص پوسٹ میں دلیپ کمار اور لتا منگیشکر کی تصویر شیئر کی ہے اور لکھا ہے کہ دونوں میں بھائی بہنوں کا رشتہ کس طرح بانٹتے تھے اور ہر سال رکشا بندھن میں بڑے خلوص سےایک دوسرے سےملتے تھے۔ انہوں نے اپنی پوسٹ میں لکھا ہے کہ ہندوستانی سنیما کے کوہ نور دلیپ کمار صاحب اورموسیقی کی دنیا کی بلبل ہند لتا منگیشکر کے درمیان اچھے تعلقات تھے۔ وہ دونوں ایک دوسرے کے ساتھ بھائی بہن کا رشتہ بانٹتے تھے۔ ان گزرے ہوئے سنہرے دنوں میں وہ دونوں گھر سے کام پر جانے کیلئے لوکل ٹرین کا سفر کرتے تھے جسے ممبئی کی لائف لائن کہا جاتا ہے۔ سائرہ بانو نے یہ بھی ظاہر کیا کہ دلیپ کمار نے ہی لتا منگیشکرکو اردو سیکھنے اورتلفظ پر سبقت حاصل کرنے کی جانب راغب کیا تھا۔ وہ ان گزرے ہوئے دنوں کی بات ہے جب وہ ایک دوسرے سے اپنے خیالات اور تجربات شیئر کرتے تھے اور ایک دوسرے سے مشورہ بھی کرتے تھے۔ وہ ایک ایسا سفر تھا جس میں صاحب نے لتا جی کی رہنمائی کی تھی کہ اردو کا دل اس کے تلفظ میں بسا ہوا ہے اور کس طرح بآسانی نقطہ لفظوں میں خوبصورت اضافہ کرتا ہے۔ صاحب نے اس بات پر زور دیا تھا کہ کسی کو بھی زبانوں کو اپنا کر اس میں مہارت حاصل کرنی چاہئے۔ لتا جی ہر لحاظ سے ان کی فرمابردار بہن تھیں۔ انہوں نے ان کے مشورہ پر کام کیا اور اردو سیکھنے کیلئے ایک اردو ٹیوٹر کی مدد لی۔ اس کے بعد سے دنیا ان کے نغموں میں ان کے بے عیب تلفظ کی شاہد رہی۔ انہوں نے مزید کہا کہ دونوں بڑا رتبہ حاصل کرنے، بہت زیادہ مصروفیت اور بالی ووڈ میں اپنے عروج کے دور میں نام کمانے کے باوجود رکشا بندھن پر ایک دوسرے سے ملاقات کرتے تھے جس کے بعد لتا منگیشکر دلیپ کمار کو راکھی باندھتی تھیں۔ اپنےکام، سفر یا دیگر کسی ذاتی وجوہات میں مصروف ہونے کے باوجود وہ دونوں رکشا بندھن کے موقع پر ایک دوسرے سے ملنے کے مواقع تلاش کرتے تھے اور لتا جی صاحب کے ہاتھوں میں راکھی باندھتی تھیں۔سائرہ بانو نے لکھا کہ میری خوشی کیلئے وہ دونوں یہ رسم سال بہ سال انجام دیتے رہے اور میں اس خوبصورت رسم کے بدلے میں ہر سال لتا جی کو ان کی پسند کے مطابق ایک بروکیڈ ساڑی تحفے میں دیتی تھی۔ انہوں نے دلیپ کمار اور لتا منگیشکر کے رشتے کے تعلق سے کہا کہ بھائی بہن کا یہ رشتہ آخر تک غم اور خوشی میں ایسا ہی رہا۔ لتاجی اکثر دلیپ کمار سے ملنے کیلئے ہمارے گھر آ جایا کرتی تھیں اور وہ دونوں دوپہر اور رات کا کھانا ساتھ کھایا کرتے تھے۔ آخری وقت میں وہ گھر آئیں اور دلیپ کمار کو اپنے ہاتھوں سے کھلایا اور دونوں نے ایک ساتھ تصویریں بھی لیں۔ اس طرح کی یادگار محبت ان کے درمیان تھی۔