فلمی دنیا کی چکاچوندمیں کئی نام ایسے بھی ابھرتے ہیں جو اپنی معصوم صورت، جاندار اداکاری یا اپنی منفرد شخصیت کی وجہ سے دیر تک یاد رکھےجاتےہیں۔
EPAPER
Updated: August 21, 2025, 12:50 PM IST | Inquilab News Network | Mumbai
فلمی دنیا کی چکاچوندمیں کئی نام ایسے بھی ابھرتے ہیں جو اپنی معصوم صورت، جاندار اداکاری یا اپنی منفرد شخصیت کی وجہ سے دیر تک یاد رکھےجاتےہیں۔
فلمی دنیا کی چکاچوندمیں کئی نام ایسے بھی ابھرتے ہیں جو اپنی معصوم صورت، جاندار اداکاری یا اپنی منفرد شخصیت کی وجہ سے دیر تک یاد رکھےجاتےہیں۔ ان ہی ناموں میں ایک نام ہےثناء خان کا بھی ہے۔ یہ وہی ثناء خان ہیں جنہوں نے گلیمر کی دنیا کو خیرباد کہہ کر روحانی سکون کے راستے کو اختیار کرلیا اور اپنی الگ پہچان بنائی۔
ثناء خان کا تعلق ایک متوسط گھرانے سے تھا۔ ان کی پیدائش ۲۱؍ اگست۱۹۸۸ءکو ممبئی میں ہوئی۔ والد تمل ناڈو سے تعلق رکھتے تھے جبکہ والدہ ممبئی میں گھریلو خاتون کے طور پر زندگی بسر کر رہی تھیں۔ ثناء خان بچپن ہی سے خوبصورت خدوخال اور پرکشش شخصیت کی مالک تھیں، جو جلد ہی انہیں ماڈلنگ کے راستے پر لے گئے۔
ثناءنےابتدا میں اشتہارات میں کام کیا۔ ان کے کریئر کا پہلا بڑااشتہار ’فیر اینڈ لولی‘کا تھا، جس نے ان کے چہرے کو پہچان عطا کی۔ اس کے بعد انہوں نےکئی مشہور برانڈز کے لیے اشتہارات کیے اور ایک کامیاب ماڈل کے طور پر اپنا مقام بنایا۔ انہیں پہلا موقع ملیالم فلم’اورو تھلائی راگم‘کےذریعہ ملا، لیکن اصل شہرت۲۰۰۵ءمیں ریلیز ہونے والی چھوٹے بجٹ کی ہندی فلم ’یہی ہے ہائی سوسائٹی‘سے حاصل ہوئی۔ اس کے بعد انہوں نے کئی زبانوں کی فلموں میں کام کیا، جن میں تمل، تیلگو، ملیالم اور کنڑزبان کی فلمی بھی شامل ہیں۔
ثناء خان کو بالی ووڈ میں سب سے زیادہ پہچان سلمان خان کی فلم’جے ہو‘(۲۰۱۴ء)سےملی، جس میں انہوں نے مرکزی کردار نبھایا تھا۔ اس کے علاوہ فلم’ہلا بول‘(۲۰۰۸ء)، ’بامبے ٹو گوا (۲۰۰۷ء)اور کئی تمل فلموں جیسے’سیلام بتم‘(۲۰۰۸ء)میں بھی ان کی اداکاری کو خوب سراہا گیا۔ اس فلم میں ان کی کارکردگی نے انہیں ساؤتھ انڈین انٹرٹینمنٹ ایوارڈ بھی دلوایا۔ ثناء خان نے فلموں کے ساتھ ٹی وی پر بھی اپنی پہچان بنائی۔ وہ رئیلیٹی شو’بگ باس ۶‘(۲۰۱۲ء)کاحصہ رہیں، جہاں سے انہیں بے پناہ شہرت ملی۔ ان کی معصوم مسکراہٹ اور صاف گوئی نے لوگوں کے دل جیت لیے۔ اس کے علاوہ وہ’خطروں کے کھلاڑی:فیئر فیکٹر‘ اور ’انٹرٹینمنٹ کے لئے کچھ بھی کرے گا‘ جیسے شومیں بھی نظر آئیں۔ ثناء خان کے کیریئر میں شہرت، گلیمر اور کامیابی سب کچھ تھا۔ لیکن۲۰۲۰ءمیں انہوں نے اچانک سب کو حیران کرتے ہوئے فلمی دنیا کو خیر باد کہہ دیا۔ انہوں نے ایک طویل انسٹاگرام نوٹ کے ذریعے بتایاکہ انہیں دنیاوی چمک دمک کے بجائے دینی اور روحانی زندگی اپنانا ہے۔ یہ ان کا ایک بڑا اور جراتمندانہ فیصلہ تھا جس پر لوگوں نے مختلف آرا ظاہر کیں۔ بعدازاں، اکتوبر۲۰۲۰ءمیں انہوں نے سید انس، جو ایک بزنس مین اور عالم دین ہیں، سے نکاح کرلیا۔ شادی کےبعد ثناء خان مکمل طور پر پردے میں آگئیں اور اب وہ اپنی زندگی دینی خدمات اور کاروبار میں گزار رہی ہیں۔ وہ مختلف اسلامی تقاریب اور حج و عمرہ کی سرگرمیوں میں بھی شریک رہتی ہیں اور اپنی زندگی کے اس نئے سفر پر سکون کا اظہار کرتی ہیں۔
ثناء خان کی کہانی ایک عام لڑکی کےماڈلنگ سے فلمی دنیا تک کےسفر کی نہیں بلکہ ایک ایسی عورت کی ہےجس نے اپنی زندگی کی سب سے بڑی کامیابیاں حاصل کرنے کے بعد یہ فیصلہ کیا کہ حقیقی سکون صرف خدا کی رضا میں ہے۔ ان کی زندگی اس بات کی مثال ہے کہ شہرت، دولت اور دنیاوی کامیابیاں سب کچھ ہونے کے باوجود بھی انسان کے دل میں سکون کی پیاس باقی رہتی ہے، جو صرف روحانیت سے بجھتی ہے۔