Updated: May 08, 2025, 6:16 PM IST
| Mumbai
ہندوستان کی حالیہ فوجی کارروائی ’’آپریشن سندور‘‘ کے بعدبالی ووڈ کے متعدد فلمسازوں نے اس واقعے پر فلم بنانے کی خواہش ظاہر کی ہے۔ تاہم، اس اقدام کو سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے، جہاں صارفین نے اسے ’’غیر حساس‘‘ اور’’قومی سانحہ سے منافع حاصل کرنے کی کوشش ‘‘قرار دیا ہے۔
آپریشن سندور۔ تصویر: آئی این این۔
ایک دن بعد جب ہندوستان نے کامیابی کے ساتھ’’آپریشن سندور‘‘ کے تحت پاکستان میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کی، اطلاعات موصول ہو رہی ہیں کہ کئی بالی ووڈ فلم ساز ہندوستانی افواج کی اس کارروائی پر فلم بنانے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق کئی فلم سازوں نے جلدی سے’’آپریشن سندور‘‘ کے عنوان کو رجسٹر کروانے کی کوشش کی، جن میں ٹی-سیریز، زی اسٹوڈیوز، مدھر بھنڈارکر اور مہاویر جین شامل ہیں۔ فلمی صنعت کے ماہرین کے مطابق، ’’آپریشن سندور‘‘ میں اتنی زبردست سینمائی کشش ہے کہ اس موضوع پر فلمیں بننا لازمی تھیں۔ بالی ووڈ ہنگامہ سے بات کرتے ہوئے ایک ذرائع نے کہا، ’’فلمیں جیسے’’اُری: دی سرجیکل اسٹرائیک‘‘ ، ’’بارڈر‘‘، ’’امرَن‘‘ اور’’ راضی‘‘ نے باکس آفس پر شاندار کارکردگی دکھائی اور عوام کی بڑی تعداد نے سینما گھروں کا رخ کیا۔ اسی طرح ’’لکشیا‘‘، ’’شیرشاہ‘‘ اور’’ گنجن سکسینہ: دی کارگل گرل‘‘یا تو ہٹ ہوئیں یا ناظرین اور ناقدین کی جانب سے کافی توجہ حاصل کی۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: ہند پاک کشیدگی کے دوران فلم ’’بھول چوک معاف‘‘ کی تھیٹر ریلیز منسوخ
ذرائع نے مزید کہا کہ ’’آپریشن سندور‘‘ کے عنوان کیلئے غیر متوقع مقابلے نے فلمی صنعت میں زبردست بحث چھیڑ دی ہے۔ اب سب کی نظریں اس پر ہیں کہ آخر کار یہ عنوان کس پروڈیوسر کو ملے گا۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ قواعد کے مطابق جس پروڈیوسر نے سب سے پہلے درخواست دی، اس کا دعویٰ سب سے مضبوط ہوگا۔
سوشل میڈیا پر ردعمل
سوشل میڈیا صارفین نے اس اقدام کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ ایک صارف نے ’’ایکس ‘‘پر لکھا: ’’یہ برانڈنگ نہیں، بلکہ کھلی توہین ہے... اتنی سنجیدہ چیز کو مذاق بنانا افسوسناک ہے۔ ‘‘ کانگریس پارٹی کے ترجمان انیرودھ شرما نے بھی ریلائنس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کمپنی قومی سانحہ سے تجارتی فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہی ہے۔