بالی ووڈ کی معروف اداکارہ شرمیلا ٹیگور آج ۸۱؍برس کی ہوگئیں۔شرمیلا ٹیگور کا کریئر ہندی اور بنگالی فلموں میں ۶؍دہائیوں سے زیادہ پر محیط رہا، ۸؍ دسمبر۱۹۴۴ءکو کانپور میں پیدا ہوئیں۔
شرمیلا ٹیگورنےہیروئن کے کردار کو وقار عطا کیا۔ تصویر:آئی این این
بالی ووڈ کی معروف اداکارہ شرمیلا ٹیگور آج ۸۱؍برس کی ہوگئیں۔شرمیلا ٹیگور کا کریئر ہندی اور بنگالی فلموں میں ۶؍دہائیوں سے زیادہ پر محیط رہا، ۸؍ دسمبر۱۹۴۴ءکو کانپور میں پیدا ہوئیں۔ ان کو بیگم عائشہ سلطانہ کے نام سےبھی جانا جاتا ہے۔
شرمیلا ٹیگور کے والد گیتِندرناتھ ٹیگور برٹش انڈیا کارپوریشن میںجنرل منیجر تھے اور والدہ ایرا ٹیگور آسام کے برُوا خاندان سے تعلق رکھنے والی تھیں۔بنگالی ہندو ٹیگور خاندان سے تعلق کی وجہ سے ان کا رشتہ نوبیل انعام یافتہ رَوِندر ناتھ ٹیگور، اداکارہ دیوِیکا رانی اور مصور ابانِندر ناتھ ٹیگور سے بھی جڑتا ہےدراصل شَرمیلا ٹیگور کا رشتہ رَوِندر ناتھ ٹیگور سے اپنی ماں کی طرف سے زیادہ قریب ہے۔
شرمیلا ٹیگور نے اپنے فلمی کریئر کا آغاز ۱۹۵۹ء میں ریلیز ہونے والی ستیہ جیت رے کی بنگالی فلم اپور سنسارسے کیا، جس میں انہوںنےایک کم عمر دلہن کا کردار ادا کیا تھا۔ بالی ووڈ میں انہیں پہلی بار ۱۹۶۴ءمیںشکتی سامنت کی فلم’کشمیر کی کلی‘میں کام کرنے کا موقع ملا۔ اس فلم میں شمی کپور کے ساتھ ان کی جوڑی کو لوگوں نے بہت پسند کیا۔
بالی ووڈمیںانہیں اصل شہرت ۱۹۶۶ءمیں ریلیزہونے والی فلم ’انوپما‘ سے ملی، جس میں ان کے ساتھ دھرمیندر مرکزی کردار میں نظر آئےتھے۔شرمیلا ٹیگور کی جوڑی راجیش کھنہ کے ساتھ بہت مشہور ہوئی اور دونوں نے باکس آفس پر کئی ہٹ فلمیں دیں۔ دونوں پہلی بار ۱۹۶۹ءمیں ریلیز فلم ’آرادھنا‘میں ایک ساتھ نظر آئے تھے، جو باکس آفس پر سپر ہٹ ثابت ہوئی۔ اس کے بعد دونوں نےسفر، امر پریم، داغ اے پوئم آف لوجیسی کئی کامیاب فلموں میں کام کیا۔ فلم ’آرادھنا‘ کیلئےشرمیلا ٹیگور کو’بہترین اداکارہ‘کےفلم فیئر ایوارڈ سے نوازا گیا۔
بعدمیں ۱۹۷۵ءمیں فلم’موسم‘کیلئےانہیں’بہترین اداکارہ‘ کے طورپرنیشنل فلم ایوارڈ سے نوازا گیا۔۲۰۰۲ءمیںبنگالی فلم’ابر ارنیے‘ کیلئے انہیں بہترین معاون اداکارہ کے طور پر نیشنل فلم ایوارڈ ملا۔ ۱۹۹۸ءمیںشرمیلا ٹیگور کو’فلم فیئر لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ‘اور ۲۰۱۳ءمیں ملک کے تیسرے سب سے بڑے سول ایوارڈ’پدم بھوشن‘ سے بھی نوازا گیا۔ ۱۹۶۰ءکی دہائی کی باقی ہم عصر اداکاراؤں کے برعکس، ٹیگور نے اسکرین پر بیک وقت پُرکشش اور گھریلو خواتین دونوں طرح کے کردار ادا کر کے ایک منفرد مقام بنایا۔ انہوں نے اس دور میں’روایتی کرداروں سے ہٹ کر‘کام کیا، جب فلموں میں عورتوں کو ہیرو کے ساتھ صرف ایک دلکش ساتھی کے طور پر پیش کیا جاتا تھا۔ اُن کے جاندار اور پیچیدہ کرداروں نےاکثر بے بس عورت کے روایتی تصور کو توڑا، اور ایک ایسی عورت کو پیش کیا جو کمزور ضرور ہے مگر با مقصد بھی ہے۔ ۷۰ءکی دہائی میں شرمیلا ٹیگور، ہندوستان کی سب سے زیادہ معاوضہ لینے والی اداکارہ تھیں اور انہیں ہندستانی سنیما کی ایک تجربہ کار اورباوقار فنکارہ سمجھا جاتا ہے۔ وہ اپنے زمانے سے ’آگے‘ تھیں،کیونکہ وہ ایک طرف حقیقت پسند بنگالی فلموںمیں سنجیدہ کردار اور دوسری طرف گیت و رقص پر مبنی تجارتی بالی ووڈ فلموں کے درمیان بہترین تواز ن قائم کرتی رہیں۔ شرمیلا ٹیگور کی شادی ہندستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان منصور علی خان پٹودی سےہوئی۔شرمیلا ٹیگور نے طویل عرصے کے بعد ۲۰۲۳ءمیں شائع ہونے والی فلم’گل مہر‘میںکام کیا، جو۷۰؍ویں نیشنل فلم ایوارڈ میں بہترین ہندی فلم کا ایوارڈ جیتنے میں کامیاب ہوئی۔