Inquilab Logo

تمل فلموں سے اپنا کریئر شروع کرنے والی سری دیوی بالی ووڈ میں آئیں تو فلم انڈسٹری پر چھاگئیں

Updated: March 03, 2024, 12:20 PM IST | Inquilab Desk | Mumbai

سری دیوی کا اصل نام سری یمّا ینگر تھا۔ ان کی پیدائش ۱۳؍ اگست۱۹۶۳ء کو تمل ناڈو کے ایک چھوٹے سے گاؤں میں ہوئی تھی۔ انہوں نے اپنے فلمی کریئر کا آغاز محض ۴؍ برس کی عمر میں تمل فلم سے کیا تھا۔

Sridevi. Photo: INN
سری دیوی۔ تصویر : آئی این این

سری دیوی کا اصل نام سری یمّا ینگر تھا۔ ان کی پیدائش ۱۳؍ اگست۱۹۶۳ء کو تمل ناڈو کے ایک چھوٹے سے گاؤں میں ہوئی تھی۔ انہوں نے اپنے فلمی کریئر کا آغاز محض ۴؍ برس کی عمر میں تمل فلم سے کیا تھا۔ ۱۹۷۶ء تک انہوں نے جنوبی ہند کی کئی فلموں میں بچپن کے کردار ادا کئے۔ بطور اداکارہ بھی ان کی پہلی فلم تمل ہی تھی تھی۔ ۱۹۷۷ء میں ان کی ایک تمل فلم ہٹ ہوئی تو وہ اسٹار اداکارہ کے طور پر مشہور ہوگئیں۔ 
 ہندی فلموں میں ان کے کریئر کی پہلی فلم ’سولہواں ساون‘ تھا جو ۱۹۷۹ء میں ریلیز ہوئی تھی لیکن یہ فلم ناکام ثابت ہوئی۔ اس کے بعد سری دیوی نے پھر جنوبی ہند کی فلموں کا رخ کرلیا۔ کئی سال بعد۱۹۸۳ء میں انہوں نےدوبارہ بالی ووڈ کا رُخ کیا اور فلم ’ہمت والا‘ میں جتیندر کے ساتھ نظر آئیں۔ یہ فلم کامیاب رہی جس کی وجہ سے ہندی فلموں میں وہ اپنی شناخت بنانے میں کامیاب ہوگئیں۔ ۱۹۸۳ء میں اُن کے فلمی کریئر کی ایک اور فلم ’صدمہ‘ ریلیز ہوئی جو ٹکٹ کھڑکی پر ناکام ثابت ہوئی لیکن فلمی نقاد مانتے ہیں کہ وہ فلم سری دیوی کے فلمی سفر کی بہترین فلموں میں سے ایک ہے۔ 
 ۱۹۸۶ء میں ریلیز ہونے والی فلم ’نگینہ‘ ان کے فلمی کریئر کی بڑی ہٹ فلموں میں شمار کی جاتی ہے۔ اس فلم میں انہوں نے ایک ناگن کا رول ادا کیا تھا۔ اس فلم میں ان پر عکس بند کیا گیا نغمہ ’میں تیری دشمن، دشمن تو میرا‘ کافی مقبول ہوا تھا۔ اس نغمے میں اپنے بہترین رقص سے انہوں نے ناظرین کو کافی محظوظ کیا۔ ۱۹۸۷ء کی فلم ’مسٹر انڈیا‘ نے کامیابی کے نئے ریکارڈ قائم کئے۔ یہ فلم بچے بڑوں سبھی نے کافی مقبول ہوئی۔ 
 ۱۹۸۹ء میں سری دیوی کے فلمی کریئر کی ایک اور بڑی فلم ’چال باز‘ ریلیز ہوئی۔ اس فلم میں وہ ڈبل رول میں نظر آئیں۔ سری دیوی کیلئے یہ کردار ادا کرنا کافی چیلنجنگ تھا لیکن انہوں نے اپنی بہترین اداکاری سے اس کردار کو زندہ جاوید بنادیا بلکہ نئی نسل کیلئے ایک مثال پیش کی۔ اسی برس ان کی ایک اور سپرہٹ فلم ’چاندنی‘ ریلیز ہوئی۔ یش چوپڑا کی ہدایت کاری والی اس فلم میں سری دیوی نے چاندنی کا مرکزی کردار ادا کیا تھا۔ اس میں ان کی اداکاری کے نئے رنگ دیکھنے کو ملے۔ کہیں وہ چلبلے انداز میں نظر آئیں تو کہیں سنجیدہ دکھائی دیں۔ اس فلم کیلئے انہیں بہترین اداکارہ کے فلم فیئر ایوارڈ سے نوازا گیا۔ 
 ۱۹۹۱ء میں ان کے کریئر کی ایک اور بڑی ہٹ فلم’لمحے‘ ریلیز ہوئی۔ اس میں انہیں ایک بار پھر فلمساز و ہدایت کار یش چوپڑا کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا۔ اس فلم میں انہوں نے ماں اور بیٹی کے دُہرے کردار ادا کر کے فلم بینوں کے دل جیت لئے۔ ۱۹۹۲ء میں پردۂ سمیں کی زینت بننے والی فلم ’خدا گواہ‘ ریلیز ہوئی۔ اس فلم کی کہانی امیتابھ کے ارد گرد ہی گھومتی ہے لیکن دہرے کردار والی اس فلم میں وہ ناظرین کے دلوں پر اپنی ادکاری کے نقوش چھوڑنے میں کامیاب رہیں۔ ۱۹۹۶ء میں انہوں نے فلمساز و ہدایتکار بونی کپور سے شادی کے بعد فلموں میں کام کرنا کافی حد تک کم کردیا۔ ۱۹۹۷ء میں ریلیز ہوئی فلم ’جدائی‘ سری دیوی کی بطور ہیروئن آخری فلم تھی۔ اس فلم میں ان کے ہیرو انل کپور تھے۔ یہ فلم بھی ایک بڑی ہٹ ثابت ہوئی۔ 
 بالی ووڈ میں سری دیوی نے یوں تو ہر بڑے اداکار جیسے کمل ہاسن، رجنی کانت، امیتابھ، دھرمیندر، سنی دیول، راجیش کھنہ، شاہ رخ خان، سلمان خان اور اکشے کمار وغیرہ کے ساتھ کام کیا لیکن ہندی فلموں میں سری دیوی کے ابتدائی دور میں ان کی جوڑی سدا بہار اداکار جتیندر کے ساتھ کافی پسند کی گئی۔ جتیندر کے ساتھ وہ ہمت والا، گھر سنسار، موالی، تحفہ، سہاگن، مقصد، اولاد، عقل مند، آگ اور شعلہ، جسٹس چودھری، بلیدان اور دھرم ادھیکاری میں نظر آئیں۔ آگے چل کر ان کی جوڑی انل کپور کے ساتھ کافی پسند کی گئی۔ انل کپور کے ساتھ وہ پہلی بار فلم’ جولی‘ میں نظر آئی تھیں۔ اس کے بعد لاڈلہ، لمحے، مسٹر انڈیا، گرو، کرما، سونے پے سہاگہ، روپ کی رانی چوروں کا راجا، ہیر رانجھا، مسٹر بیچارہ اور جدائی جیسی کامیاب فلموں میں دکھائی دیں۔ سری دیوی کی دیگر فلموں میں صدمہ، گمراہ، چاند کا ٹکڑا، چندر مکھی، آخری راستہ، نذرانہ، انقلاب، غیر قانونی اور جاگ اٹھا انسان جیسی فلمیں شامل ہیں۔ 
 انہوں نے تقریباً۲۰۰؍ فلموں میں کام کیا۔ ہمہ جہت صلاحیت کی مالک سری دیوی نے ہندی فلموں کے علاوہ تیلگو، تمل اور ملیالم فلموں میں بھی کافی نام کمایا۔ ۲۰۱۲ء میں انہوں نے بالی ووڈ میں ’انگلش وِنگلش‘ سے اپنے کریئر کا دوبارہ آغاز کیا اوراپنی مضبوط اداکاری سے شائقین سے داد و تحسین حاصل کی۔ کئی سال بعد ۲۰۱۷ء میں انہوں نے بالی ووڈ میں واپسی کی اور ’مام‘ فلم میں نظر آئیں اور ناظرین کے معیار پر پوری اتریں۔ 
سری دیوی ۲۴؍ فروری ۲۰۱۸ء کو اس دنیا کو الوداع کہہ گئیں۔ وہ بالی ووڈ کی ایک ایسی اداکارہ تھیں جنہیں ناظرین کبھی بھلا نہیں پائیں گے۔ جب بھی بالی ووڈ کی تاریخ لکھی جائے گی، اس میں سری دیوی کا نام ضرور شمار کیا جائے گا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK