’’دی بنگال فائلز‘‘ کے ذریعے ہدایتکار وویک اگنی ہوتری پے درپے ٹرول ہورہے ہیں۔ اے آئی ناظرین کے بعد اے آئی ٹکٹ جاری کرکے ایک صارف نے ہدایتکار کو بری طرح ٹرول کیا۔
EPAPER
Updated: September 15, 2025, 7:01 PM IST | Mumbai
’’دی بنگال فائلز‘‘ کے ذریعے ہدایتکار وویک اگنی ہوتری پے درپے ٹرول ہورہے ہیں۔ اے آئی ناظرین کے بعد اے آئی ٹکٹ جاری کرکے ایک صارف نے ہدایتکار کو بری طرح ٹرول کیا۔
ایکس پر سنیما گھروں میں اے آئی ناظرین کی (جعلی) بھیڑ کی تصویر جاری کرنے کے بعد ’’دی بنگال فائلز‘‘ کے ہدایتکار وویک اگنی ہوتری اب ’’اے آئی ٹکٹ‘‘ تنازع میں پھنس گئے ہیں۔ واضح رہے کہ وویک اگنی ہوتری نے چند دنوں قبل ایکس پر سنیما ہال کی ایک تصویر شیئر کی تھی جو ناظرین سے بھرا ہوا تھا۔ وویک نے دعویٰ کیا کہ ان کی فلم ’’دی بنگال فائلز‘‘ دیکھنے کیلئے ناظرین کا ہجوم امڈ پڑا ہے۔ تاہم، کچھ ہی دیر میں انٹرنیٹ صارفین نے تصویر کی حقیقت بیان کی کہ اسے اے آئی سے تیار کیا گیا ہے۔ اس کے بعد وویک اگنی ہوتری کو سوشل میڈیا پر خوب ٹرول کیا گیا۔
اے آئی ٹکٹ کا معاملہ کچھ یوں ہے: سدیپ پال نامی ایکس صارف نے فلم کا ٹکٹ شیئر کرتے ہوئے کیپشن میں دعویٰ کیا کہ ’’بالآخر، دی بنگال فائلز، بنگال کی سچائی۔ میں کولکاتا سے آسام کم و بیش ۸۵۰؍ کلومیٹر کا فاصلہ طے کرکے دی بنگال فائلز فلم میں حقیقت دیکھنے آیا۔ اس فلم اور وویک اگنی ہوتری کی ٹیم کو میری مکمل حمایت ہے، اور میں آپ سبھی سے اپیل کرتا ہوں کہ سچائی کا ساتھ دیں۔‘‘
وویک اگنی ہوتری نے ’’شکریہ‘‘ والے ایموجیز کے ساتھ جونہی اسے ری پوسٹ کیا، متذکرہ صارف نے بم پھوڑتے ہوئے کہا کہ ’’میں جھوٹ بول رہا تھا۔ جیسا کہ تم (وویک اگنی ہوتری) کرتے ہو اپنے ناظرین کے ساتھ۔ کیا تمہیں لگتا ہے کہ کہ اتنی فالتو فلم دیکھنے کیلئے کوئی ۸۵۰؍ کلومیٹر کافاصلہ طے کرے گا؟‘‘ اس طرح وویک اگنی ہوتری ایک مرتبہ پھر سوشل میڈیا پر ٹرول ہورہے ہیں۔
Finally, The Bengal Files — the Truth of Bengal. I traveled of nearly 850 kilometres from Kolkata to Assam, to Support the reality and watch #TheBengalFilesMovie. I support the movie and Team @vivekagnihotri , and I urge you all to support them in revealing the truth.” pic.twitter.com/ccQg1WaTql
— Sudip Paul (@SUDIPKUMARPAU20) September 13, 2025
صارفین کا ردعمل
ایک صارف نے لکھا کہ ’’کیا وویک اگنی ہوتری اتنے فارغ ہیں کہ ’’دی بنگال فائلز‘‘ کی تعریف کرنے والے پوسٹس کو ری پوسٹس کررہے ہیں؟‘‘
نوید نامی ایک صارف نے کہا کہ ’’اس فلم کو دیکھنے والوں کی تعداد اتنی کم ہے کہ وویک اگنی ہوتری فرداً فرداً سب کے گھر جاکر ان کا شکریہ ادا کرسکتے ہیں۔‘‘
پروین سنگھ نامی ایک صارف نے لکھا کہ اب ’’بے روزگار فائلز‘‘ بناؤ۔ یہ یقیناً سپر ہٹ ہوگی اور آپ اب بے روزگار ہونے سے بچ جاؤ گے۔‘‘
وائز آف ووٹرس نامی صارف نے لکھا کہ ’’سیاسی پروپیگنڈہ کو آگے بڑھانے کیلئے وویک اگنی ہوتری کی ہر فلم پر پابندی عائد کردینا چاہئے اور تمام سنیما گھروں سے نکال دینا چاہئے۔‘‘