Inquilab Logo

لتا منگیشکرکے انتقال سے ملک کی فلمی موسیقی کے ایک دور کا خاتمہ ہوگیا

Updated: February 07, 2022, 1:10 PM IST | Agency | Mumbai

بھارت رتن ،سوئر کوکیلا لتا منگیشکر کا اتوار کی صبح یہاں انتقال ہونے سے موسیقی کے ایک دور کاخاتمہ ہوگیا۔لتا منگیشکر کے والد دیناناتھ منگیشکر بھی موسیقار تھے

A memorable photo of Lata Mangeshkar. Picture:INN
لتا منگیشکر کی ایک یادگار تصویر۔ تصویر: آئی این این

بھارت رتن ،سوئر کوکیلا لتا منگیشکر  کا اتوار کی صبح یہاں انتقال ہونے سے موسیقی کے ایک دور کاخاتمہ ہوگیا۔لتا منگیشکر کے والد دیناناتھ منگیشکر بھی موسیقار تھے اور ان کی ۳؍ بہنیں آشا بھوسلے،اوشا اورمینابھی گلوکارہ ہیں۔ بھائی ہردے ناتھ منگیشکر بھی موسیقار ہیں۔آشا بھوسلے بھی موسیقی کی دنیا میں کافی مشہور ہیں اور انہوں نے بھی کئی زبانوں میں ۱۶؍ہزار سے زیادہ گانےگائے ہیں۔ لتامنگیشکر کی پیدائش ۲۸؍ ستمبر ۱۹۲۹ء کومدھیہ پردیش کے اندور شہر میں سب سے بڑی بیٹی کے طورپر پنڈت دیناناتھ منگیشکر کے متوسط گھرانے میں ہوئی تھی۔ لتاکی پیدائش اندور میں ہوئی تھی لیکن ان کی پرورش مہاراشٹر میں ہوئی۔وہ بچپن سے ہی گلوکارہ بننا چاہتی تھیں۔پہلی بار لتا نےوسنت جوگلیکر کے ذریعہ ہدایت کی گئی فلم کیرتی ہسال کےلئے مراٹھی میں گانا گایا۔ان کے والد نہیں چاہتے تھے کہ لتا فلموں کیلئے گائیں اس لئے اس گانے کو فلم سے نکال دیا گیا۔ لیکن ان کی صلاحیت سے وسنت جوگلیکر کافی متاثر ہوئے۔لتاکے والد کیجب اچانک موت  ہوئی تولتا صرف ۱۳؍سال کی تھیں۔ مالی پریشانیوں کی وجہ سے فلموں میں اداکاری پسند نہ ہونے کے باوجود انہیں کچھ ہندی اور مراٹھی فلموں میں کام کرنا پڑا۔اداکارکے طورپر ان کی پہلی فلم مراٹھی میں پاہیلی منگلا گور ۱۹۴۲ء میں ریلیز ہوئی،جس میں انہوں نے اسنہ پربھا پردھان کی چھوٹی بہن کا کردار ادا کیا۔بعد میں انہوں نےکئی فلموں میں اداکاری کی جن میں ماجھے بال، چیموکلا سنسار ۱۹۴۳ء، گج بھاؤ ۱۹۴۴ء  (مراٹھی)، بڑی ماں۱۹۴۵ءشامل تھی۔    بڑی ماں میں لتا نے نورجہاں کے ساتھ اداکاری کی اور ان کی چھوٹی بہن کا کردار آشا بھوسلے نے ادا کیا۔ انہوں نے اپنے کردار کےلئے گانے بھی گائے  اور آشا کےلئے پلے بیک سنگنگ کی۔لتا نے ۱۹۴۸ء میں گلوکاری کی دنیا میں قدم رکھا تب اس شعبہ میں نور جہان، امیربائی کرناٹکی، شمشاد بیگم اور راج کماری وغیرہ کا طوطی بولتا تھا ایسے میں ان کے لئے  اپنی پہچان بنانا اتناآسان نہیں تھا۔شاید یہی سبب ہے کہ ابتدائی دور میں لتا منگیشکر اس دور کی مشہور گلوکارہ نور جہاں کے انداز میں گانا گایا کرتی تھیں لیکن دھیرے دھیرے انہوںنے اپنا انداز اپنایا اور شہرت کی بلندیوں پر پہنچ گئیں۔۱۹۴۹ءمیں لتا کو فلم محل کے ’’آئے گاآنےوالا‘‘ نغمہ گانے  کا موقع ملا۔اس نغمہ کو اس وقت سب سے خوبصورت اور مشہور اداکارہ مدھوبالا پر فلمایا گیا تھا۔یہ فلم بے حد کامیاب رہی اور لتا اور مدھوبالا دونوں کےلئے بہترین ثابت ہوئی۔ اس کے بعد لتا نے کبھی پچھلے مڑکرنہیں دیکھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK