Inquilab Logo Happiest Places to Work

اسرائیل کا ’متنازع امدادی نظام‘ فلسطینیوں کو انسانی وقار سے محروم کررہا ہے: یوکے

Updated: July 22, 2025, 10:02 PM IST | London

یوکے کے خارجہ سیکریٹری ڈیوڈ لیمی نے پیر کو ہاؤس آف کامنز میں اسرائیل پر شدید تنقیدیں کیں اور کہا کہ بچوں اور خواتین کو نشانہ بنانے کا کوئی جواز نہیں ہوسکتا۔ اس کا متنازع امدادی نظام فلسطینیوں کو انسانی وقار سے محروم کررہا ہے۔

UK Foreign Secretary David Lammy. Photo: X
برطانیہ کے خارجہ سیکریٹری ڈیوڈ لیمی۔ تصویر: ایکس

برطانیہ کے خارجہ سیکریٹری نے اسرائیل کے ’’غیر انسانی‘‘ اور ’’خطرناک‘‘ امدادی نظام کے خلاف اپنے ملک کی سخت مخالفت کا اعادہ کیا اور غزہ کے باشندوں کے قتل کی ’’ شدید مذمت‘‘ کی۔ ہاؤس آف کامنز میں پیر کو اپنے خطاب کے دوران، ڈیوڈ لیمی نے نشاندہی کی کہ غزہ پٹی میں اسرائیل کی مہلک کارروائی کو دوبارہ شروع ہوکر تقریباً چار ماہ ہو چکے ہیں جس میں کم و بیش ۶۰؍ ہزار افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔ یہ کہتے ہوئے کہ اسرائیلی فورسیز نے فلسطینیوں کو غزہ کے ۸۶؍ فیصد سے باہر نکال دیا ہے اور تقریباً ۲۰؍ لاکھ افراد کو ۲۰؍ مربع میل کے علاقے میں محصور کردیا ہے، انہوں نے نوٹ کیا کہ اسرائیلی حکومت جو بھی دعویٰ کرے، اتنے شہریوں کی بار بار نقل مکانی انہیں محفوظ نہیں رکھ رہی، ’’حقیقت میں یہ بالکل الٹ ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: امدادی مراکز پر جاں بحق ہونے والے فلسطینی بچوں کے والدین غم سے نڈھال

انہوں نے کہا کہ ’’اسرائیل کا نیا امدادی نظام غیر انسانی ہے، یہ خطرناک ہے، اور یہ غزہ کے لوگوں کو انسانی وقار سے محروم کرتا ہے۔ یہ مایوس شہریوں، ان میں سے بچوں کو، زندگی کی ضروریات کیلئے غیر محفوظ طریقے سے فرار پر مجبور کرتا ہے۔ یہ ایک ’’حیرت انگیز تماشا ہے، جس سے ایک خوفناک انسانی قیمت چکانی پڑ رہی ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ مئی سے اب تک امداد کی تلاش میں تقریباً ایک ہزار شہریوں کا قتل کیا جا چکا ہے جن میں سے ۱۰۰؍ گزشتہ ہفتے نشانہ بنے ہیں۔ اسرائیلی طیاروں نے ہیلتھ کلینک کے کھلنے کے منتظر خواتین اور بچوں کو نشانہ بنایا ہے۔ میں اپنی بنیادی ضروریات کو پورا کرنے کی کوشش کرنے والے شہریوں کے قتل کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ ان حملوں کا کیا ممکنہ فوجی جواز ہو سکتا ہے جس نے مایوس اور بھوکے بچوں کو ہلاک کیا ہو؟‘‘
اس بات کا اعادہ کرتے ہوئے کہ وہ ’’اسرائیل کی سلامتی اور وجود کے حق کے ثابت قدم حامی ہیں‘‘، تاہم، لیمی نے کہا کہ وہ پختہ یقین رکھتے ہیں کہ اسرائیلی حکومت کے اقدامات دنیا میں اسرائیل کے موقف کو ’’زبردست نقصان‘‘ پہنچا رہے ہیں اور اسرائیل کی طویل مدتی سلامتی کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ غزہ کی پوری آبادی کو رفح میں لے جانے کے بارے میں اسرائیلی حکام کے متنازع بیانات کا ذکر کرتے ہوئے لیمی نے کہا کہ یہ ایک ’’ظالمانہ نقطہ نظر ہے جو کبھی پورا نہیں ہونا چاہئے۔ میں اس کی واضح طور پر مذمت کرتا ہوں۔ مستقل جبری نقل مکانی بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزی ہے۔‘‘ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ حماس اور اسرائیل دونوں کو فوری طور پر جنگ بندی کا عہد کرنا چاہئے، انہوں نے کہا کہ اگلی جنگ بندی ’’آخری جنگ بندی ہونی چاہئے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK