Updated: December 11, 2025, 3:01 PM IST
| Washington
ڈونالڈ ٹرمپ نے امریکہ میں سرمایہ کاری کے ذریعے رہائش اور شہریت کے نئے ’’گولڈ کارڈ‘‘ پروگرام کا آغاز کر دیا ہے، جس کے تحت افراد اور کمپنیاں بھاری رقم ادا کر کے قانونی رہائش حاصل کر سکیں گی۔ یہ نیا ماڈل سابقہ ای بی ۵؍ ویزا کی جگہ لے گا اور ٹرمپ کے مطابق امریکہ میں اعلیٰ مہارت یافتہ اور مالدار افراد کو لانے کا ذریعہ بنے گا۔
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ۔ تصویر: آئی این این
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ ان کا دیرینہ وعدہ ’’گولڈ کارڈ‘‘ پروگرام اب باضابطہ طور پر شروع ہو گیا ہے، جو افرادکیلئے۱۰؍ لاکھ ڈالر اور کارپوریشنز کیلئے فی غیرملکی ملازم ۲۰؍لاکھ ڈالر کی ادائیگی کے بدلے قانونی رہائش اور بالآخر امریکی شہریت کا راستہ فراہم کرے گا۔ ایک خصوصی درخواست دینے والی ویب سائٹ اس وقت فعال کر دی گئی جب ٹرمپ نے وہائٹ ہاؤس میں کاروباری لیڈروں کے ساتھ اس اسکیم کا آغاز کیا۔ یہ پروگرام ای بی-۵؍ ویزا سسٹم کی جگہ لے گا، جو۱۹۹۰ء میں غیر ملکی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کیلئے بنایا گیا تھا اور جس کے تحت وہ افراد رہائش حاصل کر سکتے تھے جو کم از کم۱۰؍ افراد کو روزگار دینے والے کاروبار میں تقریباً۱۰؍ لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کریں۔
یہ بھی پڑھئے: ’’ ہندوستان نے اب تک کی سب سے اچھی پیشکش کی ہے‘‘
ٹرمپ نے کہا کہ وہ اس نئے ماڈل کو ’’بہترین ٹیلنٹ‘‘ کو راغب کرنے اور برقرار رکھنے کے ساتھ امریکی خزانے کیلئے بڑی آمدنی کا ذریعہ سمجھتے ہیں۔ وہ اس سے قبل فی کارڈ۵۰؍ لاکھ ڈالر کی قیمت تجویز کر چکے تھے، لیکن بعد میں موجودہ قیمت پر اتفاق کیا گیا۔ انہوں نے کہا، ’’اس پروگرام کے تحت جمع ہونے والی تمام رقم امریکی حکومت کو جائے گی۔ بنیادی طور پر یہ ایک گرین کارڈ ہے مگر اس سے کہیں بہتر۔ زیادہ طاقتور، اور زیادہ مضبوط راستہ۔ ‘‘صدر نے ملازمتیں پیدا کرنے کی شرائط یا کارڈز کی تعداد کی حد کے بارے میں کچھ نہیں بتایا جو موجودہ ای بی-۵؍سسٹم کی خصوصیات ہیں۔ اس کے بجائے، انہوں نے کہا کہ کمپنیوں نے شکایت کی ہے کہ وہ امریکی یونیورسٹیوں سے غیرمعمولی گریجویٹس کو برقرار نہیں رکھ پاتیں کیونکہ ویزا کے معاملے میں غیر یقینی صورتحال رہتی ہے۔ انہوں نے کہا، ’’آپ بہترین کالجز سے لوگوں کو ملازمت نہیں دے سکتے کیونکہ آپ نہیں جانتے کہ آپ اس شخص کو رکھ پائیں گے یا نہیں۔ ‘‘
یہ بھی پڑھئے: ٹرمپ نے خاتون کانگریس الہان عمر کا گندی، میلی، قابل نفرت کہہ کر تمسخر اڑایا
کمرس سیکریٹری ہاورڈ لَٹ نِک نے کہا کہ ہر درخواست میں ۱۵؍ ہزار ڈالر کی جانچ فیس شامل ہوگی اور اسکریننگ اس بات کو یقینی بنائے گی کہ ’’یہ لوگ واقعی امریکہ میں رہنے کے اہل ہوں۔ ‘‘کمپنیاں متعدد کارڈ حاصل کر سکتی ہیں لیکن ہر کارڈ پر صرف ایک ہی فرد کا نام درج ہو سکتا ہے۔ لٹ نِک نے مزید کہا کہ ٹرمپ امریکی امیگریشن کو زیادہ مالدار اور اعلیٰ مہارت رکھنے والے درخواست گزاروں کی طرف منتقل کرنا چاہتے ہیں، اور کہا کہ موجودہ گرین کارڈ ہولڈرز ’’اوسط امریکی سے کم کماتے ہیں۔ ‘‘سرمایہ کار رہائشی اسکیمیں — جنہیں عموماً ’’گولڈن ویزاز‘‘ کہا جاتا ہے کئی ممالک میں استعمال ہوتی ہیں، بشمول برطانیہ، اسپین، مالٹا، کنیڈااور آسٹریلیا۔ ٹرمپ نے کہا کہ اب امریکہ بہترین لوگوں کو اپنے ملک میں لائے گا، اور چین، ہندوستان اور فرانس کے اعلیٰ گریجویٹس کی مثالیں دیں جو اس پروگرام سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’کمپنیاں بہت خوش ہوں گی۔ ‘‘