Inquilab Logo

جب بھی خدا کانام آتاہے تو میں اسے دل سے اداکرنے میں یقین رکھتی ہوں

Updated: August 31, 2020, 12:09 PM IST | Abdul Karim Qasim Ali | Mumbai

اداکارہ اُروشی اپادھیائے نے کہا :میرے اہل خانہ نے مجھے مشروط طورپر اداکاری کرنے کی اجازت دی تھی اورمیں اس میں کامیاب رہی

Uruashi Upadhyay. Picture:INN
اروشی اپادھیائے۔ تصویر: آئی این این

 بچپن  ہی سے اداکاری کا شوق رکھنے والی اُروشی اُپادھیائے نے اپنے شوق کو پروان چڑھنے دیا اور وہ ٹی وی اور تھیٹر کی معروف اداکارہ  بنیں۔ ۵؍برس سے اداکاری کرنے والی اُروشی کے والدین اور بھائی نہیںچاہتے تھے کہ وہ اداکاری کریں لیکن انہوں نے اپنے والدین اور بھائیوں کو اعتمادلیتے ہوئے اداکاری کے شعبے میں شہرت حاصل کی۔ انہوں نے اپنا کریئر تھیٹر سے شروع کیا تھا اور وہ اب ٹی وی کے معروف شوز میں مختلف کردار ادا کرچکی ہیں۔نمائندہ انقلاب نےاداکارہ اُروشی اُپادھیائے سے بات چیت کی جسے یہاں پیش کیا جارہا ہے:
س:شوٹنگ شروع ہونے کے بعد تجربات کیسے ہیں؟ 
ج: بہت ہی الگ محسوس ہورہاہےکیونکہ ہم نے کبھی سوچا نہیں تھا کہ ہمیں شوٹنگ کے دوران اتنے احتیاطی تدابیر کا خیال رکھنا پڑے گا۔ شوٹنگ کے کپڑے بھی سینیٹائز کرکے آتے ہیں۔ ہمیں خود میک اپ کرنا پڑ رہا ہے اور گاڑی سے سامان بھی خود ہی اتارناپڑرہا ہے۔ بالکل ہی الگ ماحول میں شوٹنگ ہورہی ہے ، حالانکہ اب ایک ماہ سے زیادہ کا وقت ہوگیا ہے اس لئے ہم اس کے عادی ہوگئے ہیں۔
س:لاک ڈاؤن میں کیا مصروفیات رہیں؟
ج:میں نے خود کواپنے اہل خانہ کے ساتھ مصروف رکھا اور ان کے ساتھ جتنا زیادہ ہوسکتا تھا وقت گزارا۔طویل عرصے کے بعد مجھے اپنے اہل خانہ کے ساتھ بات چیت کرنے اور ان کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا۔ لاک ڈاؤن میں ایک اچھی بات یہ رہی کہ میرے گھر کے قریب ہی  ایک پہاڑ واقع ہے اور وہاں مجھے کبھی ہریالی سے بھرا پہاڑ دیکھنے کا موقع نہیں ملا لیکن اس دوران مجھے اس پہاڑ پر ہریالی نظرآئی ۔
 س:ایکٹنگ کریئر سے کتنی مطمئن ہیں ؟ 
ج:پہلی بات تو مجھے اداکاری کی اجازت ملی یہی سب سے اہم ہے کیونکہ میں قدامت پسند گجراتی فیملی سے تعلق رکھتی ہوں۔ مجھے اداکاری کا شوق تھا اور میں ناٹک وغیرہ میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا کرتی تھی۔ میں ۴؍ بھائیوں کی اکیلی بہن ہوں  اور کبھی کسی ناٹک میں کام کرتی تھی تو وہ لوگ میری شکایت والدین سے کیا کرتے تھے۔ میں کالج میں بھی اسٹیج شو کیا کرتی تھی اور اسی دوران مجھے ایک بڑے بینرکے گجراتی  ناٹک میں کام کرنے کاموقع ملا۔ والدین نے مشروط طورپر اجازت دے دی اور میرے ساتھ ایک بھائی کو تعینات کردیا۔ یہ میں گجرات کی بات بتارہی ہوں۔اسی دوران ٹی وی شوز بنانے والی شوبھنا دیسائی کو گجراتی ناٹک میں میرا کام بہت پسند آیا اور انہوں نے مجھے ممبئی آنے کیلئے کہا لیکن میر ے اہل خانہ اس پر راضی نہیں ہوئے لیکن شوبھنا دیسائی نے انہیں سمجھایا اور بتایا کہ میں کتنی باصلاحیت ہوں اس لئے میری صلاحیت کو ضائع نہ ہونے دیں۔ اس پر میرے والدین نے مجھے مشروط طریقے سے ممبئی آنے کی اجازت دی اور شوبھنا دیسائی نے مجھے ’ہماری دیورانی ‘ میں موقع دیا۔ اس کے بعد یکے بعد دیگرے ٹی وی شوز ملتے گئے اور میں مصروف ہوگئی  ۔
س:آپ کے کریئر کا کوئی پسندیدہ کردار؟ 
ج: میرےکریئر میں میں نے ہمیشہ منفی کردارہی ادا کئے ہیں فی الحال میں  شو ’عشق سبحان اللہ ‘ میں کام کررہی ہوں اس میں میرامثبت کردار ہے۔ میں اس میں نورجہاں کا کردار ادا کررہی ہوں جومجھے بہت پسند ہے۔ وہ موسیقی کے ذریعہ دیگر افراد کے مسائل حل کرنے کی کوشش کرتی ہے اور ان کی پریشانیوں کو کم کرتی  ہے۔  
س: ایک مسلم کردار کیلئے کیا آپ نے اردو سیکھی ہے؟
ج:میں ایک مسلم کردار اداکرنا چاہتی تھی ، گجراتی ہونے کے سبب مجھے مارواڑی، گجراتی اور بندیلی کردار ملا کرتے تھے۔اس کردار کیلئے میں نے اردو زبان تو نہیں سیکھی ہے لیکن ایک استاد کو رکھا تھا جومجھے ادائیگی کے بارے میں بتاتے تھے ۔ خصوصی طورپر جن الفاظ میں اللہ کا ذکر ہوتا تھا مثلاً ماشا ءاللہ، ان شااللہ، الحمدللہ،سبحان اللہ کی ادائیگی میں بہتر انداز میں کرنا چاہتی تھی۔ میں ان الفاظ کو دل سے کہتی تھی کیونکہ جب اوپر والے کا نام آتا تھا تو میں اسے سلیقہ سے ادا کرنا چاہتی تھی۔ اللہ کانام میں دل سے لینا چاہتی تھی کیونکہ میں خدا میں بہت یقین رکھتی ہوں۔اس کے ساتھ ہی اردو کے مشکل الفاظ بھی میں نے سیکھے تھے۔  
س:اداکاری کے ساتھ مزید کیا کرنا پسند کرتی ہیں ؟
ج: اداکاری میں بچپن سے کررہی ہوں اور اس کے ساتھ دیگر شوق بھی رکھتی ہوں۔ مجھے رقص کرنا پسند ہے لیکن میں ایک چیز میں بہت ماہر ہوں۔میں کسی کا بھی ہاتھ دیکھ سکتی ہوں اور ان کے بارے میں بتاتی ہوں۔ یہ میں شوقیہ طورپرکرتی ہوں اور حسن اتفاق یہ ہے کہ میری کہی ہوئی ۹۰؍فیصد باتیں صحیح ثابت ہوتی ہیں۔ حالانکہ میں نے اس کی باقاعدہ تعلیم حاصل نہیں کی ہے  ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK