Inquilab Logo

مہاراشٹر کی سیاسی جنگ میں جیت کس کا مقدر ہوگی؟

Updated: June 04, 2023, 10:26 AM IST | shahebaz khan | Mumbai

اگلا وزیر اعلیٰ کون ہوگا؟ صاحب، پورنیما گائیکواڑ یا جگدیش گورو؟سیاسی بساط پر کئی مہرے ہیں مگر سب کی ڈور ایک کے ہاتھ میں ہے !

From right: Priya Bapat, Atul Kulkarni and Sachin Palgaonkar in the web series "City of Dreams".
ویب سیریز ’’سٹی آف ڈریمز‘‘ میں دائیں سے: پریہ باپٹ، اتل کلکرنی اور سچن پلگاؤنکر

مہاراشٹر کی سیاست میں اتھل پتھل سے آپ واقف ہیں اور یہی سیاسی کھیل آپ کو سٹی آف ڈریمز میں بھی نظر آئے گا۔ سیریز کا آغاز اس طرح ہوا ہے کہ عوام کی ہر دلعزیز وزیر اعلیٰ پورنیما گائیکواڑ (پریہ باپٹ) غائب ہیں اور چیف منسٹر کی گدی عبوری طور پر ان کے والد امئے راؤ گائیکواڑ عرف صاحب (اتل کلکرنی) سنبھال رہے ہیں جبکہ مہاراشٹر کی پولیس اور سیاستداں پورنیما کو تلاش کرنے میں مصروف ہیں۔ اس دوران اپوزیشن پارٹیاں مہاراشٹر جن شکتی پارٹی (صاحب کی سیاسی پارٹی) کو توڑنے میں مصروف ہیں۔ سیاسی کھیل اب ریاستی نہیں ملکی بن گیا ہے۔ اس سیاسی ڈرامے کے سیزن تھری کا آغاز بھی ایک معمہ کے ساتھ ہوا ہے اور اختتام بھی۔ 
موضوع: سیریز کا موضوع مہاراشٹر کی سیاست، منشیات اور ممبئی کی بندرگاہوں پر ہونے والا مبینہ غیر قانونی کاروبارہے۔ جہاں سیاسی کھیل کو دلچسپ بنانے کی بھرپور کوشش کی گئی ہے وہیں منشیات کے کاروبار میں ملوث اداکاروں اور کالج کے طلبہ کی کہانی کو بھی منفرد انداز میں پیش کیا گیا ہے۔ اپوزیشن ہو یا مہاراشٹر جن شکتی پارٹی کے کمزور یا شرپسند ممبران، سبھی صاحب کی پارٹی کی ساکھ کو نقصان پہنچانے پر تلے ہوئے ہیں۔ 
ہدایتکاری: ناگیش ککنور نے ۲۰۰۵ء میں ’اقبال‘ جیسی فلم بنا کر ثابت کردیا تھا کہ وہ ایک اچھے ہدایتکار ہیں۔ انہوں نے متعدد ہٹ فلموں کی ہدایتکاری کی ہے۔ سٹی آف ڈریمز میں ان کے فن کی مہارت ہر منظر میں عیاں ہے۔ ہدایتکاری کے زمرے میں انہوں نے کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے بلکہ ہر منظر کو جس قدر ممکن ہو اتنی اچھی طرح پیش کرنے کی کوشش کی ہے۔ پورنیما کی گمشدگی سے لے کر انہیں وزیر اعلیٰ کی گدی پر واپس لانے تک کافی کچھ بدل جاتا ہے جسے ناگیش ککنور نے تسلسل کے ساتھ پیش کیا ہے۔ 
اداکاری: سیزن وَن ہی سے پریہ باپٹ کی اداکاری کو سراہا جا رہا ہے اور اس سیزن میں بھی وہ اپنی معصومانہ، جارحانہ اور با اثر اداکاری سے سبھی کو متاثر کریں گی۔ اتل کلکرنی فلمی دنیا میں برسوں سے کام کررہے ہیں ۔ وہ ایک منجھے ہوئے اداکار ہیں اور کرداروں کو حقیقت میں ڈھالنے کے ہنر سے بخوبی واقف ہیں۔ سچن پلگاؤنکر نے ایک موقع پرست اور عیار سیاستداں (جگدیش گورو) کا کردار اس طرح نبھایا ہے کہ محسوس ہی نہیں ہوتا کہ وہ اداکار ہیں سیاستداں نہیں۔ رَ ن وجے سنگھ سیریز کے تیسرے سیزن میں شامل ہوئے ہیں اور انہوں نے ایک دولتمند بزنس مین کا کردار ادا کیا ہے جو پورے ملک کا میڈیا سنبھالتا ہے کہ کون سی خبریں کس زاویے سے چلائی جائیں گی۔ سیریز میں اعجاز خان ایک سنجیدہ انکاؤنٹر اسپیشلسٹ ہیں۔ سشانت سنگھ نے ظالم ڈان کی جاندار اداکاری کی ہے۔ مزاحیہ نیوز اینکر گریش شرما کو اس سیزن میں انتہائی پرکشش جاب آفرکیا گیا ہے۔ 
ایڈیٹنگ: سیزن کے آغاز اور اختتام کے درمیان کئی واقعات رونما ہوئے ہیں، اور کمال یہ ہے کہ سیریز کے ایڈیٹر نے ان کے درمیان ہر ممکن تسلسل قائم رکھا ہے۔ پہلے ایپی سوڈ سے لے کر آخری ایپی سوڈ تک تمام واقعات حسن ِ ترتیب سے چلتے رہتے ہیں۔ سیریز میں کہیں بھی ایسا محسوس نہیں ہوتا کہ کوئی منظر اضافی ہے۔
سنیماٹو گرافی (منظر نگاری):  منظرنگاری اور ویژوئل افیکٹس متعدد جگہوں پر کمزور ہیں۔ ممبئی کی سڑکوں اور اہم مقامات جیسے ایشیاٹک لائبریری، کالا گھوڑا، بینڈ اسٹینڈ اور نریمان پوائنٹ وغیرہ، کی شوٹنگ لاجواب ہے۔ سیاسی جماعت کا دفتر ہو یا وزیر اعلیٰ کا چیمبر سبھی کو من و عن پیش کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ 
موسیقی: تپاس ریلیا نے سیریز کی موسیقی ترتیب دی ہے۔ ویب سیریز میں کوئی نغمہ نہیں ہے لیکن مناظر کی مناسبت سے ترتیب دی گئی دھنیں ان میں جان ڈال دیتی ہیں۔ تھیم میوزک، بالکل درست منظر پر شروع ہوتا ہے اور پھر آہستہ آہستہ اُس کی آواز ڈوب جاتی ہے۔ مراٹھا طرز ِ موسیقی نے اس ویب سیریز کو زیادہ بامعنی بنادیا ہے۔
 سیزن تھری میں سیاست اور منشیات کے کاروبار پر زیادہ توجہ دی گئی ہے جبکہ بندرگاہوں کے معاملے کے ساتھ انصاف نہیں کیا گیا ہے۔ اس بات کا احساس شدت سے ہوتا ہے کہ پنچو کھنہ، اینجی گورنگ اور ڈینی کاروالو کو مزید اسکرین ٹائم دیا جانا چاہئے تھا۔ سنیماٹو گرافی اور وی ایف ایکس کی خامیاں اور کمزوریاں کئی مناظر میں بآسانی دیکھی جاسکتی ہیںلیکن اداکاروں نے اپنے فن کا بھرپور مظاہرہ کیا ہے اس لئے شائقین کی نظر منظر نگاری پر کم اداکاروں پر زیادہ ہوگی۔ 
 اس سیزن میں امئے راؤ گائیکواڑ الگ انداز میں نظر آئینگے۔ کہانی میں انہوں نے اپنی جارحانہ اور مذہبی سیاسی پالیسی ترک کردی ہے لیکن ان کا ماضی اور غیر قانونی کاروبار انہیں تشدد کیلئے اکساتا ہے کہ وہ  پھر سے وہی صاحب بن جائیں جن سے ریاست کے بڑے بڑے سیاستداں اور افسران خوف کھاتے ہیں۔ پورنیما گائیکواڑ اپنے نوجوان بیٹے اور صاحب اپنے جوان بیٹے کی موت کا ماتم کر رہے ہیں لیکن اصل سوال یہ ہے کہ کیا باپ بیٹی کو اس بات کا علم ہوسکے گا کہ ان کے بیٹوں کو قتل کس نے کروایا ہے؟ کیا ماں اور باپ اپنے اپنے بیٹوں کی اموات کے غم سے ابھر سکیں گے؟ کیا صاحب اپنی بیٹی کو وزیر اعلیٰ کے روپ میں برداشت کرسکیں گے؟ جگدیش گورو پارٹی میں اپنی ساکھ بنانے کیلئے کون سا کھیل کھیلیں گے؟ ایس آئی وسیم خان اور پورنیما گائیکواڑ کس پراسرار شخص سے ملاقات کریں گے؟ ان سوالوں کے جواب کیلئے ویب سیریز کے شائقین سٹی آف ڈریمز سیزن ۳ ؍ دیکھ کر اصل حقیقت جان سکیں گے۔  n

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK