Inquilab Logo Happiest Places to Work

ریڈ ۲: کالا دھن رکھنے والوں کیخلاف چھاپے کی ایک اور کہانی

Updated: May 03, 2025, 12:05 PM IST | Mohammed Habib | Mumbai

ریڈ فرینچائزکے دوسرے حصے میں اجے دیوگن اور رتیش دیشمکھ کی عمدہ اداکاری کے علاوہ ۱۹۸۰ء کے دور کا ماحول عمدگی سے پیش کیا گیا ہے۔

Ajay Devgn and Riteish Deshmukh can be seen with other people in a scene from the film `Raid 2`. Photo: INN
فلم’ریڈ ۲‘ کے ایک منظر میںاجے دیوگن اور رتیش دیشمکھ کے ساتھ دیگر افرادکودیکھاجاسکتاہے۔ تصویر: آئی این این

ریڈ ۲ (Raid 2)
اسٹارکاسٹ:اجے دیوگن، تمنا بھاٹیا، رجت کپور، وانی کپور، رتیش دیشمکھ، شروتی پانڈے، مادھویندر جھا، نیتا ستنانی۔ 
ڈائریکٹر :راج کمار گپتا
رائٹر :آدتیہ بیلنیکر، راج کمار گپتا، رتیش شاہ، کرن ویاس، جے دیپ یادو
 پروڈیوسر:بھوشن کمار، کرشن کمار، ابھیشیک پاٹھک
 سنیماٹوگرافی:سدھیر کے چودھری
  ایڈیٹنگ:سندیپ فرانسس
پروڈکشن ڈیزائنر:ریتا گھوش
آرٹ ڈائریکٹر:کرشنانند شرما
میک اپ:مہندر گپتا
 ریٹنگ: ***
 آج سے ۷؍سال قبل یعنی ۲۰۱۸ء میں ایک فلم ریلیز ہوئی تھی۔ ’ریڈ‘ نامی اس فلم میں اجے دیوگن نے اہم کردار ادا کیا تھا۔ ایک سرکاری افسر کے ذریعہ انکم ٹیکس کی چوری کرنے والوں کے خلاف کی گئی کارروائی پر مبنی اس فلم کو بہت پسند کیا گیا تھا۔ فلم کی اسی مقبولیت کو دیکھتے ہوئے اس کا سیکوئل بنایا گیا ہےجوفلم’ریڈ۲‘ کے نام سےیکم مئی کوسنیما گھروں میں ریلیز ہوئی ہے۔ ویسے بھی ان دنوں سیکوئل بنانے کا رواج سا چل نکلا ہے، یہ فلم اسی رواج کو آگے بڑھاتی ہے۔ 
فلم کی کہانی
 جنہوں نے اس فرنچائز کی پہلی فلم دیکھی ہے وہ اس بات سے واقف ہیں کہ انکم ٹیکس کمشنر امے پٹنائک (اجے دیوگن) بدعنوانی کے کالے دھندے میں ملوث افراد کے لیے قہر ثابت ہوتےہے۔ وہ ماضی میں بھی ٹیکس چوروں کے خلاف سخت کارروائی کرچکے ہیں۔ ریڈ ۲؍ میں کہانی وہیں سے شروع ہوتی ہے۔ اپنے منفرد انداز میں، امے رات کو راجہ صاحب (گووند نام دیو) کے گھر پر چھاپہ مارتا ہے اور راجہ صاحب کاکالا دھن برآمد کرنے میں کامیاب ہوجاتا ہے۔ لیکن اگلےدن خبر آتی ہے کہ امے نے اس چھاپے میں ۲؍کروڑ روپے کی رشوت لی ہے۔ ایماندار امے کے تعلق سے ایسی خبرپر کسی کو یقین نہیں آتالیکن چھاپے کے بعد امےجو کہ ٹرانسفر کے حوالے سے مشہور ہے کا۷۴؍ویں مرتبہ تبادلہ ہوجاتا ہے۔ 
 امے کو اب کابینی وزیردادا بھائی (رتیش دیشمکھ) کےعلاقے میں بھیجاگیاہے۔ امے اپنی بیٹی اور بیوی (وانی کپور) کےساتھ وہاں پہنچ جاتاہے۔ دادا بھائی، جوعلاقےمیں غریبوں کےمسیحا کےطور پر جانے جاتے ہیں، ایک خیراتی ادارہ چلاتے ہیں جہاں وہ اپنی ماں (سپریہ پاٹھک)کےپاؤں دھو کر اپنے دن کا آغاز کرتے ہیں۔ لیکن اس علاقےمیں ٹرانسفر کےبعد امے کو دادا بھائی کی حد سے زیادہ صاف ستھری شبیہ پرشک ہونےلگتاہے۔ وہ دادا بھائی کے کالے دھن کا پتہ لگانے کے لیے اپنی تفتیش شروع کرتا ہے اور اسے پتہ چلتا ہے کہ دادا بھائی عام لوگوں کے بھگوان کے بھیس میں ایک شیطان ہے، جو نہ صرف غیر قانونی زمین اور سونے کی بلیک مارکیٹنگ میں ملوث ہے بلکہ کئی معصوم لڑکیوں کا جنسی استحصال بھی کر چکا ہے۔ 
 اس سےپہلے کہ امے دادا بھائی کو بے نقاب کر پاتا، دادا بھائی نےاپنا سارا کالا دھن چھپا دیا اور اس بار امے کے ٹرانسفر کے بجائے اس کی معطلی کا حکم آگیا۔ امےاب کیا کرےگا؟ سفید پوش شخص دادا بھائی کے سیاہ کارناموں کو کیسے بے نقاب کرے گا؟ یہ جاننے کے لیے آپ کو فلم دیکھنا پڑے گی۔ 
ہدایت کاری
 ہدایت کار راج کمارگپتا کیلئےپلس پوائنٹ یہ تھا کہ ناظرین فلم کی پچھلی کہانی اور مرکزی کردار امےپٹنائک کی بے خوف حرکات سےواقف تھے۔ یہی وجہ ہے کہ ناظرین اس کردار سے فوراً جڑ جاتے ہیں، لیکن پہلے ہاف میں راج کمار ماحول کو ترتیب دینے میں کافی وقت صرف کرتے ہیں۔ اس لیے فلم کا پہلا ہاف پھیکا لگتا ہے، لیکن انٹرول کےوقت اور پھر دوسرے ہاف میں کہانی دلچسپ، پرلطف اور سنسنی سے بھرپور ہو جاتی ہے۔ اجے دیوگن اور رتیش دیشمکھ شطرنج کی طرح شہ اور مات کا کھیل کھیلنے لگتے ہیں۔ راج کمار گپتا ۱۹۸۰ءکی دہائی کی منظر نگاری کوپردے پر پیش کرنے میں کامیاب رہے ہیں، جہاں موبائل فون کی دنیا سے بہت دور لینڈ لائن فونز کا راج تھا۔ چھاپے کے لیے، ڈائریکٹر نے وہی پرانا ٹیمپلیٹ استعمال کیاہے جہاں آپ کو ایمبیسیڈر کاروں کی ایک قطار نظرآتی ہے۔ 
ادا کاری
 اجے دیوگن اپنے سن گلاسز، سویگ اور باڈی لینگویج کے ساتھ امےپٹنائک کے طور پر بہت اچھے لگ رہے ہیں۔ تاہم، وانی کپور اپنےکردار میں کچھ خاص نہیں کر پائی۔ رتیش دیشمکھ پہلے ہی منفی کرداروں میں اپنی پہچان چھوڑ چکے ہیں اور یہاں بھی ان کی کارکردگی شاندار رہی ہے۔ سوربھ شکلا بھی تفریح فراہم کرتے ہیں۔ 
نتیجہ
 اگر آپ کو اس فرنچائز کی پہلی فلم اور اجے دیوگن کی اداکاری پسند آئی تھی تو اس فلم کے دوسرے حصے کو ضرور دیکھ سکتے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK