• Mon, 01 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ورلڈ بینک، آئی ایم ایف، اور ایشیائی ترقیاتی بینک: قرض کا سب سے زیادہ خطرہ کہاں ہے؟

Updated: December 01, 2025, 9:07 PM IST | New Delhi

اے ڈی بی ایشیا کا علاقائی ترقیاتی بینک ہے، جو ہندوستان جیسے ممالک کو سب سے سستا اور طویل مدتی قرض فراہم کرتا ہے جبکہ عالمی بینک عالمی سطح پر کام کرتا ہے، اس کے قرضوں کی شرائط اور شرح سود قدرے زیادہ ہے۔ آئی ایم ایف بالکل مختلف ہے، مالی امداد صرف اس وقت فراہم کرتا ہے جب کوئی ملک ہنگامی حالت میں ہو اور اس کی معیشت ادائیگیوں کے توازن کے بحران میں پھنسی ہو۔ فی الحال، ہندوستان اپنے مضبوط غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر اور ترقی کی وجہ سے ہنگامی فنڈنگ سے محفوظ ہے، اس لیے اسے اے ڈی بی اور ورلڈ بینک جیسے اداروں سے ترقیاتی منصوبوں کے لیے سستی اور طویل مدتی فنڈنگ ملتی ہے۔

Asian Development Bank.Photo:INN
ایشین ڈیولپمنٹ بینک۔ تصویر:آئی این این

 ہندوستان نے حال ہی میں ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی)  کے ساتھ۸۰۰؍ ملین ڈالر کے قرض پر دستخط کیے ہیں۔ اس رقم کا استعمال ملک بھر کی مختلف ریاستوں میں ترقیاتی پروجیکٹوں کو مکمل کرنے کے لیے کیا جائے گا۔ اس خبر کے بعد بہت سے لوگوں نے اے ڈی بی ، آئی ایم ایف اور  ورلڈ بینک کے درمیان فرق پر سوال اٹھانا شروع کر دیے۔ تینوں بین الاقوامی بینک ہیں، اور سبھی دنیا بھر کے ممالک کو قرض دیتے ہیں، تو کیا فرق ہے؟  ان تینوں کے کام کرنے کے طریقہ کار میں ایک اہم فرق ہے۔ مماثلت صرف یہ ہے کہ وہ قرض دیتے ہیں۔ تاہم، ان میں سے ہر ایک کے پاس یہ فیصلہ کرنے کے مختلف طریقے ہیں کہ کب، کس سے، اور کیوں۔ آج، اس فرق کو تفصیل سے بیان کریں گے۔
 ایشیائی ترقیاتی بینک کا صدر دفتر منیلا، فلپائن میں ہے اور یہ صرف ایشیا پیسفک ممالک کے لیے قائم کیا گیا تھا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ یہ ایک بین الاقوامی بینک ہے، لیکن ایک مخصوص خطے میں اقوام کے لیے۔ ہندوستان اس بینک کا بانی رکن ہے، اس لیے یہاں سے قرضے نہ صرف سستے ہیں بلکہ انتہائی لچکدار شرائط بھی پیش کرتے ہیں۔ سود کی شرح عام طور پر۵ء۱؍ سے۳؍  فیصد تک ہوتی ہے، اور ادائیگی کی مدت۲۵؍ سے ۴۰؍ سال تک ہو سکتی ہے۔ بعض اوقات،۵؍ سے ۸؍ سال کی رعایتی مدت بھی دستیاب ہوتی ہے ۔ اے ڈی بی بنیادی طور پر سڑک، ریلوے کنیکٹیویٹی، میٹرو، مال بردار راہداریوں، پانی کے انتظام، توانائی کے بنیادی ڈھانچے، اور آب و ہوا پر مرکوز منصوبوں کے لیے فنڈز فراہم کرتا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ وہ ضروری طور پر کسی ملک کی اقتصادی پالیسیوں کی نگرانی نہیں کرتے۔ ان کی واحد توجہ اس بات کو یقینی بنانے پر ہے کہ پروجیکٹ مضبوط ہو۔ یہی وجہ ہے کہ اے ڈی بی   کے قرضوں کو ہمیشہ ہندوستان کے لیے منافع بخش سودا سمجھا جاتا ہے۔  تازہ ترین۸۰۰؍ ملین ڈالرس قرض اس زمرے میں آتا ہے۔ حکومت اسے لاجسٹک اپ گریڈ، ریل کوریڈور کی جدید کاری، اور آب و ہوا سے لچکدار انفراسٹرکچر پر خرچ کرے گی۔

یہ بھی پڑھئے:اسرائیل: بدعنوانی کے مقدمے میں وزیراعظم نیتن یاہو پہلی بار عدالت میں حاضر

ورلڈ بینک اتنا مقبول کیوں ہے؟
ورلڈ بینک واشنگٹن میں واقع ہے اور دو الگ الگ شاخوں کے ذریعے کام کرتا ہے:آئی بی آر ڈی   (بین الاقوامی بینک برائے تعمیر نو اور ترقی)، جو ہندوستان جیسے درمیانی آمدنی والے ممالک کو قرض فراہم کرتا ہے۔ آئی ڈی اے (انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ ایسوسی ایشن)، جو دنیا کے غریب ترین ممالک کو تقریباً صفر فیصد سود پر قرضے فراہم کرتی ہے۔ ہندوستان نے پہلے بھی آئی ڈی اے   سے قرض حاصل کیا تھا، لیکن اب ہماری معیشت اس زمرے سے آگے نکل گئی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK