Inquilab Logo Happiest Places to Work

’’ہمیں وقت کے ساتھ خود میں تبدیلی لانی چاہئے‘‘

Updated: May 25, 2025, 12:18 PM IST | Abdul Karim Qasim Ali | Mumbai

ٹی وی اداکار وَرشپ کھنہ نے کہا: اکثر لوگ اداکار بننے کیلئے ممبئی کا رخ کرتےہیں لیکن میں خود اداکار نہیں بننا چاہتا تھا، میرے اہل خانہ نے مجھے بنایاہے۔

Worship Khanna. Photo: INN.
ورشپ کھنہ۔ تصویر: آئی این این۔

ٹی وی اداکار وَرشپ کھنہ اپنے نام کی وجہ سے سبھی کی توجہ کا مرکز بنتے ہیں لیکن اب تک انہیں وہ شہرت نہیں ملی جس کے وہ حقدار ہیں۔ انہوں نے ۲۰۱۷ء میں ’کنوارہ ہے پر ہماراہے‘ نامی ٹی وی شوز سے اپنے کریئر کی شروعات کی تھی۔ اس کے بعد وہ عشق سبحان اللہ، یہ جادو ہے جن کا، ہیلوجی، نمکین، کُم کُم بھاگیہ، ہدف اور میری ڈولی میرے آنگنا نامی شوز میں نظر آئے۔ اس وقت وہ دنگل کے ایک شو میں چائے والے کا کردار نبھارہے ہیں۔ انہوں نے اپنے کریئر میں ۲۰؍ سے زائد شوز میں اپنے فن کے جوہر دکھائے ہیں۔ کووڈ ۱۹؍ سے سبق لیتے ہوئے انہو ں نے اپنا پروڈکشن ہاؤس بھی شروع کیا ہے اور اس کے تحت وہ ایڈس فلمیں بناتے رہتے ہیں۔ نمائندہ انقلاب نےٹی وی اداکار اور پروڈیوسر وَرشپ کھنہ سے گفتگو کی جسے یہاں پیش کیا جارہا ہے:
س:اس وقت آپ کہاں مصروف ہیں ؟
ج:میں اس وقت دنگل چینل پر پیش ہونے والے شو ’پتی برہمچاری ‘ میں پورن نامی کردار نبھارہاہوں۔ پورن ہیرو کا بھائی ہے اور وہ بہت ہی سیدھا ہے۔ وہ متوسط طبقہ کے خاندان سے تعلق رکھتاہے اور اس کی چائے کی دکان ہے۔ وہ ایک چال میں رہائش پزیرہے اور اپنی سادہ طبیعت کی وجہ سے سبھی کو پسند آتاہے۔ 
س:آپ اپنے کردار کی کتنی تیاری کرتے ہیں ؟
ج:میں اپنے کردار کی تیاری میں ہمیشہ سنجیدہ رہتاہوں۔ جیساکہ اس شو میں میں چائے والا بنا ہوں تو میں نے چندچائے والوں کی دکانوں پر کچھ وقت گزاراتھا۔ ان کے لب ولہجے کو سیکھنے کی کوشش کی تھی اور انہیں اپنے اندر جذب کیا۔ میں کبھی چال میں رہائش اختیار نہیں کی لیکن اس شو کیلئے میں نے ایک دو چال والوں کے ساتھ وقت گزارا تھا۔ اس کے بعدجن اداکاروں کے ساتھ کام کرنا ہوتاہے ان کے ساتھ ہمارا ورکشاپ ہوتاہے اور سبھی ایک دوسرے سے ہم آہنگ ہوتے ہیں۔ 
س:آپ کو کب احساس ہوا کہ آپ اداکار بن سکتے ہیں ؟ 
ج:میں نے اپنے اداکار بننے کی کہانی جس کسی کو بتائی ہے تو انہوں نے یقین کرنے سے انکارکردیا ہے۔ اکثر لوگ اداکار بننے کیلئے ممبئی کا رخ کرتےہیں لیکن میں خود اداکار نہیں بننا چاہتا تھا بلکہ میرے اہل خانہ نے مجھے اداکار بنایاہے۔ خصوصی طورپر میرے دادا نے۔ یہ میرے دادا تھے جنہو ں نے مجھے دیکھ کر کہا تھا کہ میں ادا کار بن سکتاہوں اور میرے اندر اتنی خوبیاں ہیں۔ وہ میرے والد سے ہمیشہ کہتے تھے کہ میں دوردرشن پر کام کروں اور ان کی خواہش پوری بھی ہوئی۔ مجھے پینٹل سر کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا۔ میں نے چائلڈ آرٹسٹ کی حیثیت سے کام شروع کیاتھا، حالانکہ میں نے تعلیم کیلئے بریک لیا اور اس کے بعد پھر اس انڈسٹری سے وابستہ ہوگیا۔ 
س:ممبئی آنے کے بعد کتنی پریشانیاں برداشت کیں ؟
ج:جب ممبئی آیا تو خود کو اس شہر کے سانچے میں ڈھالنے کیلئے کافی پریشانیاں اٹھانی پڑی تھیں کیونکہ کامیابی اور کوئی بھی چیز آسانی سے آپ کے حصہ میں نہیں آتی۔ ایک سال مجھے یہ جاننے میں لگا کہ رول پانے کیلئے آڈیشن کس طرح دیا جاتاہے۔ اس کے بعد بہت سے پروڈکشن ہاؤس گھومنے کے بعد مجھے رول ملے۔ میں نے طے کرلیا تھاکہ اس انڈسٹری میں ہی کام کرنا ہے اور میں اسی جستجو میں آج بھی ہوں۔ میں جس مقام کا حقدا رہوں وہ مجھے اب تک ملا نہیں ہے۔ 
س:آپ کو کس مقام تک پہنچنا ہے؟
ج: وہ رول اور مقام مجھے بھی معلوم نہیں ہے کیونکہ انڈسٹری میں آپ کا ایک مکالمہ بھی آپ کو ہیرو بنا سکتاہے۔ میں نہیں جانتا کہ میرا کونسا کردار مجھے اس مقام تک لے جائے۔ میں بحیثیت اداکار اپنی کوشش کرتا رہتا ہوں اور دیانتداری سے اپنے کام پر توجہ دیتاہوں۔ مجھے امید ہے کہ میرے شائقین مجھے اس مقام تک ضرور پہنچائیں گے۔ 
س:آپ نے صرف ٹی وی پر ہی توجہ مرکوز کی ہے ؟
ج:میں نے کبھی سوچا نہیں تھا کہ میں ٹی وی سے یا او ٹی ٹی یا فلم سے اپنے کریئر کی شروعات کروں گا۔ میں ایک اداکار کی حیثیت سے انڈسٹری میں آیا تھا اور جس پلیٹ فارم پر مجھے پہلے موقع ملا میں نے اسی پر اپنے ہنر کو ظاہر کرنا شروع کردیا۔ میں کوشش کرتاہوں کہ میں دیگر پلیٹ فارم پر بھی کام کروں اور اس کیلئے میں کوشش بھی کرتارہتاہوں۔ ظاہر ہے سبھی بڑے پردے پر کام کرنے کیلئے آتے ہیں اور میں بھی اس پردے پر کام کرنے کا خواہشمند ہوں۔ 
س:کیا آپ کو اقرباپروری کا سامنا کرنا پڑا؟
ج:انڈسٹری میں رشتہ داری ہونے سے تھوڑا فرق پڑسکتا ہے لیکن ایسا نہیں ہے کہ آپ کو کام نہیں ملے گا۔ اگر آپ کو کام کرناہے تو آپ کو باہر نکلنا ہوگا اور اس کیلئے بھرپور کوشش کرنی ہوگی۔ اگر آپ کے پاس ہنر ہے اور آپ اسے ظاہر نہیں کرو گے تو آپ کو کس طرح کام ملے گا۔ میں نے بھی چپلیں گھس گھس کر پروڈکشن ہاؤسیز سے کام مانگا تھا اور اس کے بعد ہی مجھے رول ملے تھے۔ میں کام مانگنے میں شرم محسوس نہیں کرتا۔ 
س:آپ اداکاری کے ساتھ کیا پسند کرتے ہیں ؟
ج:کورونا کے بعد میرے دوستوں نے مشورہ دیا تھا کہ میں ایکٹنگ کے ساتھ ساتھ کچھ اور بھی کروں۔ اسی کے پیش نظر میں نے پروڈکشن ہاؤس شروع کیا اور اس کے بینر تلے ایڈفلمیں بناتا ہوں۔ ایکٹنگ کے بھروسے گھر نہیں چلتا کیونکہ کبھی کبھی ایک رول پانے کیلئے کافی وقت اور دن لگتے ہیں اس لئے میں نے اپنے اداکاری کے تجربے کا استعمال پروڈکشن ہاؤس میں کیا ہے۔ 
س:آپ سوشل میڈیا کا استعمال کس طرح کرتے ہیں ؟
ج:جب سوشل میڈیا کا آغاز ہوا تھا تو میں اس وقت سوچتا تھا کہ یہ نئے لڑکوں کیلئے ہے اور میں تو ایک آرٹسٹ ہوں لیکن میں غلط تھا۔ میں نے خود کو وقت کے بدلاہے اور میں بھی اس کا گرویدہ ہوگیا ہوں۔ میں آج سوشل میڈیا کی باریکی سیکھنے کیلئے نئے اور نوجوانوں کی مدد لیتاہوں۔ میرے خیال میں ہمیں وقت کے ساتھ تبدیلی لاتی رہنی چاہئے۔ 
آپ کے نام وَرشپ ‘ کے بارے میں بتائیں ؟
ج:یہ نام بہت الگ ہے اور میں نے یہ نام ٹی وی انڈسٹری میں کام پانے کیلئے نہیں رکھاہےبلکہ یہ نام میرے تمام سرکاری کاغذات پر موجود ہے۔ میرے آدھارکارڈ، پاسپورٹ اور ووٹر آئی ڈی پر بھی میرا نام وَرشپ ہے۔ میں نے اپنی اب تک کی زندگی میں یہ نام کہیں نہیں سناہے اور میں خوش ہوں کہ میرے والدین نے میرا یہ نام رکھاہے۔ مجھے ایسا لگتاہے کہ انہوں نے یہ نام رکھ کر مجھے اپنی دعاؤں سے نوازا ہے۔ میں دل کی گہرائی سے ان کا شکریہ اداکرتاہوں۔ حالانکہ میرے والدین زیادہ تعلیم یافتہ نہیں تھے اس کے باوجود انہوں نے میرا اتنا خوبصورت نام رکھاہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK