بالی ووڈ کے بہت سے اداکاروں نے اپنے کریئر کی شروعات تھیٹر سے کی۔ تھیٹر میں نام کمانے کے بعد انہوں نے فلموں کی دنیا میں قدم رکھا اور اپنی اداکاری سے بالی ووڈ میں منفرد شناخت بنائی۔ پڑھئے ایسے ہی ۸؍ اداکاروں کے بارے میں۔ تمام تصاویر: آئی این این، ایکس، انسٹاگرام، یوٹیوب
نصیر الدین شاہ: دہلی اسکول آف ڈراما اور فلم اینڈ ٹیلی ویژن انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا (ایف ٹی آئی آئی) میں تعلیم کے دوران نصیرالدین شاہ کو اداکاری سے دلچسپی ہوئی۔ وہ ہندوستان کے ایکسپیرمینٹل تھیٹر سین کا اہم حصہ تھے۔ انہوں نے بہت سے عظیم ڈراما نگاروں کے ساتھ کام کیا ہے۔ نصیر الدین شاہ نے مشہور ڈراموں جیسے ’’تغلق‘‘، ’’وجے تینڈولکر گھشیرام کوتوال‘‘ اور بادل سرکار کے ڈرامے ’’ایوام اندراجیت‘‘ میں اداکاری کے جوہر دکھائے ہیں۔ انہوں نے ۱۹۷۹ء میں بنجامن گیلانی اور آلٹر کے ساتھ موٹلی پروڈکشن کی شروعات کی تھی۔ ان کے پروڈکشن ہاؤس کا پہلا ڈراما ’’ویٹنگ فار گوڈوٹ‘‘ ہندوستانی تھیٹر کی تاریخ میں اہم سنگ میل ثابت ہوا تھا۔ انہوں نے ’’دی سائن میوٹینی کورٹ مارشل‘‘، ’’جولیس سیزر‘‘ اور ’’عصمت آپا کے نام‘‘ جیسے مشہور ڈرامے اسٹیج کئے تھے۔ فلموں میں کامیابی کے بعد بھی انہوں نے تھیٹر کو نہیں چھوڑا۔ وہ نئی کہانیوں کو اسٹیج کی زینت بنانے کیلئے تیار رہتے ہیں۔
شبانہ اعظمی: انہوں نے فلم انڈسٹری میں پیچیدہ اور غیر معمولی کردار نبھائے ہیں۔ مشہور شاعر کیفی اعظمی اور تھیٹر اداکارہ شوکت اعظمی کی بیٹی نے سینٹ زیویرس کالج، ممبئی سے ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد فلم اینڈ ٹیلی ویژن انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا (پونے) سے ۱۹۷۱ء میں اداکاری کی پڑھائی کی۔ کالج کے دنوں میں انہوں نے اپنے ساتھی طالب علم فاروق شیخ کے ساتھ مل کر ہندی تھیٹر گروپ کی بنیاد ڈالی تھی۔ وہ دہلی میں نیشنل اسکول آف ڈراما میں ابراہیم القاضی کے ساتھ کام کرنے کی خواہشمند تھیں اسی لئے انہوں نے ایف ٹی آئی آئی میں ٹریننگ حاصل کی تھی۔ انہوں نے انسٹی ٹیوٹ کی ٹاپ ایکٹنگ اسٹوڈنٹ کے طور پر گریجویشن کیا اور گولڈ میڈل حاصل کیا۔ شبانہ اعظمی نے اسٹیج پروڈکشن میں اداکاری جاری رکھی ہے۔
پنکج کپور: فلموں کی طرح پنکج کپور کا تھیٹر کا کریئر بھی کافی شاندار رہا۔ نیشنل اسکول آف ڈراما کے گریجویٹ پنکج کپور نے رچرڈ ایٹن برگ کی فلم ’’گاندھی‘‘ میں اداکاری کرنے سے قبل ۴؍ سال تھیٹر کیلئے وقف کئے تھے۔ بطور ڈائریکٹر انہوں نے ۷۴؍ ڈراموں اور ٹی وی سیریز جیسے ’’موہن داس بی اے ایل ایل بی‘‘، ’’واہ بھائی واہ‘‘، ’’صاحب جی بیوی جی غلام جی‘‘، ’’درشتنت‘‘، ’’کنک دی بلی‘‘، ’’البرٹ بریج‘‘ اور ’’پنچاون ساوار‘‘ میں اداکاری کی ہے۔
منوج باجپائی: بہار کے ایک چھوٹے سے گاؤں سے تعلق رکھنے والے منوج باجپائی نے کم عمری ہی میں اداکار بننے کا فیصلہ کر لیا تھا۔ ۱۷؍ سال کی عمر ہی میں وہ دہلی منتقل ہوگئے۔ رام جس کالج میں تعلیم حاصل کرنے سے پہلے انہوں نے ستیہ وتی کالج سے تعلیم حاصل کی تھی۔ اوم پوری، نصیر الدین شاہ اور دیگر اداکاروں سے متاثر منوج باجپائی دہلی کے نیشنل اسکول آف ڈراما میں داخلہ لینا چاہتے تھے لیکن انہیں داخلہ نہیں ملا۔ رگھوویر یادو کے مشورے پر انہوں نے اداکار اور ہدایتکار بیری جان کا ورکشاپ جوائن کیا۔ ان کی صلاحتیوں سے متاثر ہوکر جان نے نہ صرف یہ کہ منوج باجپائی کی رہنمائی کی تھی بلکہ معاون استاد کے کردار کی پیشکش بھی کی۔ اس تجربے سے حوصلہ پا کر انہوں نے ایک مرتبہ پھر این ایس ڈی میں داخلے کی درخواست دی لیکن اس مرتبہ انہیں ٹیچر کے عہدے کی پیشکش کی گئی۔
نواز الدین صدیقی: اترپردیش سے تعلق رکھنے والے نواز الدین صدیقی ۱۹۹۰ء میں ملازمت کی تلاش میں دہلی منتقل ہوئے تھے۔ وہ ایک ڈراما دیکھنے کے بعد تھیٹر کی دنیا سے کافی متاثر ہوئے۔ دہلی کے نیشنل اسکول آف ڈراما (این ایس ڈی) میں داخلہ لینے کیلئے انہوں نے ۱۰؍ سے زائد ڈراموں میں اداکاری کی تھی۔ ۱۹۹۳ء میں انہیں این ایس ڈی میں داخلہ مل گیا تھا۔ بعد ازیں وہ ہندی فلم انڈسٹری میں کام کرنے کیلئے ممبئی منتقل ہوگئے۔
عرفان خان: مرحوم اداکار کے اداکاری کے کریئر کی شروعات تھیٹر سے ہوئی تھی۔ این ایس ڈی سے گریجویشن کرنے والے عرفان خان نے ستیہ دیو دبے اور پرسنا جیسے لیجنڈس کی نگرانی میں پرفارم کیا۔ انہوں نے ’’مقبول‘‘، ’’پان سنگھ تومر‘‘، ’’دی لنچ باکس‘‘ اور دیگر فلموں میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے ہیں۔
شاہ رخ خان: دہلی میں بھی شاہ رخ خان ایک پرجوش اداکار تھے۔ انہوں نے تھیٹر ایکشن گروپ (ٹی اے جی) میں بیری جان کی نگرانی میں ٹریننگ لی تھی جہاں انہوں نے ورکشاپ اور لائیو پرفارمنس میں اپنی اداکاری کی صلاحتیوں کو پروان چڑھایا تھا۔
پنکج ترپاٹھی: پنکج ترپاٹھی گاؤں میں اسٹیج ڈراموں میں لڑکی کا کردار ادا کرتے تھے۔ پٹنہ میں اپنے کالج کے زمانے میں ترپاٹھی اسٹیج پروڈکشن میں اداکاری کرتے اور ہوٹل میں کام بھی کرتے تھے۔ کالج کے بعد وہ دہلی منتقل ہوگئے اور این ایس ڈی میں داخلہ لیا۔ ۲۰۰۴ء میں انہوں نے گریجویشن مکمل کیا تھا۔