بالی ووڈ میں ہیروز کو ہمیشہ سے پسند کیا جاتا رہا ہے، لیکن محفل لوٹنے والے اینٹی ہیروز ہی ہوتے ہیں - جو برے، غلط، خطرناک، لیکن انتہائی دلچسپ ہوتے ہیں۔ یہ کردار اکثر جذبہ، درد یا طاقت کی بھوک سے کارفرما ہوتے ہیں اور اخلاقیات کی حدیں پار کر جاتے ہیں۔ یہاں کچھ اداکاروں پر ایک نظر ڈالی جارہی ہے جنہوں نے یادگار اینٹی ہیرو کا کردار ادا کیاہے۔ تصویر: آئی این این
شاہ رخ خان`کنگ آف رومانس بننے سے پہلے، شاہ رخ نے فلم ڈر(۱۹۹۳ء) میں راہل کے اپنے کردار سے سب کوحیران کر دیاتھا۔ یہ ایک جنونی اور خوفناک عاشق کا رول تھا جس کے ’ک-ک-کرن‘ کے مکالمے کو اب بھی یاد کیا جاتا ہے۔ بعد میں ڈان ۲ (۲۰۱۱ء) میں انہوں نے ایک چالاک مجرم کا کردار ادا کیا، جس نے نئی نسل کیلئے اینٹی ہیرو کی نئی تعریف تحریرکی۔
رندیپ ہڈا رندیپ ہڈا نے فلم ’جاٹ‘ میں ایک خطرناک اینٹی ہیرو کا کردار ادا کیاتھا۔ ان کا کردار جتنا خوفناک تھا اتنا ہی دلکش تھا۔ رندیپ نے اپنے کردار میں گہرائی اور سچائی لانے کیلئے اس گرے کردار کو بھی بڑی درستگی کے ساتھ ادا کیا اور اس کے ساتھ پورا انصاف کیا۔
رنبیر کپور فلم اینیمل(۲۰۲۳ء) میں رنبیر کپور کا کردار رنوجے ایک پرتشدد اور جذباتی طور پر ٹوٹا ہوا آدمی کا رول تھا۔ محبت اور تباہی کے درمیان پھنسے ہوئے رنبیر نے اس کردار کو اتنی خوبصورتی سے نبھایا کہ ناظرین بیک وقت ان سے پیار کرنے لگے اور ڈرنے لگے۔
سیف علی خان فلم دیورا کے حصہ اول میں سیف علی خان نے جونیئر این ٹی آر کے مقابل ایک پراسرار اور خطرناک ویلن کا کردار ادا کیاتھا۔ سیف پہلے ہی ثابت کر چکے ہیں کہ وہ اومکارا اور لال کپتان جیسی فلموں میں گرے کرداروں کے ساتھ گرے رول کو بہت گہرائی سے سمجھتے ہیں اور اسے بڑی سنجیدگی سے نبھاتے ہیں۔
شاہد کپور کمینے (۲۰۰۹ء) میں شاہد کپور نے گڈو اور چارلی کے دُہرے کردار ادا کئے تھے، ایک ہکلاتا تھا اور دوسرا تُتلانے والاتھا۔ دونوں اس سسٹم سے لڑتے ہوئے اخلاقیات کے کنارے پر رہتے ہیں۔ یہ کردار ہیرو تو نہیں تھے لیکن سامعین کی ہمدردیاں ضرور جیتیں۔
وکی کوشل فلم رمن راگھو۲ء۰ (۲۰۱۶ء) میں وکی کوشل کو ایک بدعنوان، منشیات لینے والے پولیس اہلکار کا کردار ادا کرتے ہوئے دیکھاگیاتھا۔ قانون نافذ کرنے والے کو خودبرے کام کرتے ہوئے دکھایا گیا تھا جس نے انہیں ایک بہت ہی دلچسپ اینٹی ہیرو بنا دیا ہے۔
رنویر سنگھ پدماوت (۲۰۱۸ء) میں رنویر سنگھ کو علاؤالدین خلجی کا کردار ادا کرتے ہوئے دیکھاگیا تھا۔ انہوں نے اس کردار کو اس خوبی سے نبھایا کہ اس رول نے پوری فلم پر غلبہ حاصل کرلیا۔ رنویرسنگھ نے ثابت کر دیا کہ بحیثیت ویلن بھی ناظرین کیلئے ہیرو بن سکتے ہیں۔