نواز الدین صدیقی قومی اعزاز یافتہ اداکار ہیں جن کی پیدائش ۱۹؍ مئی ۱۹۸۴ء کو مظفرپور، اترپردیش میں ہوئی تھی۔ انہوں نے ’’بجرنگی بھائی جان‘‘، ’’گینگ آف واسع پور‘‘،’’بلیک فرائیڈے‘‘،’’ لنچ باکس‘‘ اور دیگر فلموں میں اپنی اداکاری سے مداحوں کے دل جیتے ہیں۔ پڑھئے ان کے متعلق چند دلچسپ حقائق۔ تمام تصاویر: آئی این این، ایکس، انسٹاگرام اور یوٹیوب۔
نواز الدین صدیقی نے گروکول کانگری یونیورسٹی سے کیمسٹری میں گریجویشن کرنے کے بعد ۱۹۹۹ء میں نیشنل اسکول آف ڈراما، نئی دہلی (این ایس ڈی) سے گریجویشن کیا تھا۔
گریجویشن مکمل ہونے کے بعد انہوں نے ودوڈرا کے ایک کیمسٹ میں ایک سال کیلئے کام کیا تھا۔ بعد ازیں جاب کی تلاش میں نئی دہلی روانہ ہوگئے تھے۔
انہوں نے عامر خان کی فلم سرفروش (۱۹۹۱ء) سے اداکاری کے اپنے کریئر کا آغاز کیا تھا۔ بعد ازیں وہ راجکمار ہیرانی کی فلم ’’منا بھائی ایم بی بی ایس ‘‘میں بھی نظر آئے تھے۔
نواز الدین صدیقی نے بالی ووڈ میں اپنی ساخت قائم کرنے کیلئے کافی جدوجہد کی۔ ۲۰۱۰ء میں انہیں اپنی فلم ’’پیپلی لائیو‘‘ سے شہرت ملی۔ بعد ازیں انہوں نے ’’بلیک فرائیڈے‘‘،’’ گینگ آف واسع پور‘‘، ’’کہانی‘‘، ’’بجرنگی بھائی جان‘‘، ’’کک‘‘، ’’ مانجھی دی ماؤنٹین‘‘، ’’سائیکو رمن‘‘،’’ ہڈی‘‘ اور ’’رات اکیلی ہے‘‘ جیسی کامیاب فلمیں دیں۔
انہوں نے ہندوستانی فلم انڈسٹری کے کامیاب ہدایتکاروں کے ساتھ کام کیا ہے جن میں انواگ کشیپ، نندیتا داس اور رتیش باترا وغیرہ قابل ذکر ہیں۔ فلم ’’منٹو‘‘ میں ان کی اداکاری کو بھی کافی فلم ناقدین نے پسند کیا تھا۔
انہوں نے پرشانت بھرگوا کی فلم ’’پتنگ‘‘ میں کلیدی کردار نبھایا تھا۔ اس فلم کی اسکریننگ برلن فلم فیسٹیول میں کی گئی تھی جس میں مشہور فلم ناقد راجرٹ ایبر نے بھی ان کی اداکاری کو سراہا تھا۔
انہوں نے ہالی ووڈ فلم لائن (۲۰۱۶ء) میں بھی اداکاری کی تھی۔
نواز الدین صدیقی کا تعلق مظفر پور کے ایک گاؤں سے ہے۔ انہیں کھیتی باڑی سے گہرا شغف ہے۔
اداکار ہونے کے بعد بھی یہ عام زندگی گزارنے کو ترجیح دیتے ہیں۔ یہ فلموں میں اپنے لُک سے زیادہ اپنی اداکاری کو اہمیت دیتے ہیں۔
انہیں متعدد اعزازات تفویض کئے جاچکے ہیں جن میں نیشنل فلم ایوارڈ، آئیفا اور ۲؍ فلم فیئر قابل ذکر ہیں۔ انہیں اپنی بہترین اداکاری کیلئے گریمی ایوارڈز کیلئے بھی نامزد کیا جاچکا ہے۔
۲۰۰۴ء نواز الدین صدیقی کی زندگی کا بدترین سال تھا کیونکہ اس وقت وہ معاشی طور پر اتنے کمزور تھے کہ اپنے گھر کا کرایہ بھرنے کے لئے بھی ان کے پاس پیسے نہیں تھے۔ وہ این ایس ڈی کے اپنے ساتھی دوست کے ساتھ گوریگاؤں میں رہتے تھے۔
انہوں نے فلم ’’ہڈی‘‘ میں ڈبل رول ادا کیا تھا۔ اس فلم میں ان کی اداکاری کو کافی سراہا گیا تھا۔