• Thu, 06 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

النگ قلعہ: مہاراشٹرکے مشکل ترین ٹریکس میں سے ایک کا حصہ

Updated: November 06, 2025, 10:03 AM IST | Mohammed Habib | Mumbai

النگ، مدن اور کلنگ نامی قلعوں کا مثلث موجود ہے جن پر سیاح عام طور پر ایک ہی سفر میں چڑھنے کی کوشش کرتے ہیںجس میںدو دن لگتے ہیں

View from the top of Alang Fort. Photo: INN
النگ قلعہ کے اوپر کا نظارہ۔ تصویر: آئی این این
مہاراشٹر کی زمین قلعوں کی سرزمین کہی جاتی ہے۔یہاں واقع متعدد قلوںمیںالنگ قلعہ بھی ایک قلعہ رہا ہے۔یہ ضلع ناسک میں واقع ایک تاریخی و قدرتی اہمیت کا حامل قلعہ ہے، جو اپنے شاندار محل وقوع، مہم جوئی کے مواقع، اور ماضی کی نشانیوں کے باعث ٹریکنگ کے شوقین سیاحوں میں خاصا مشہور ہے۔اسےاکثر ’النگ-مدن-کلنگ‘ (اے ایم کے) ٹریکنگ روٹ کے حصے کے طور پر بھی جانا جاتا ہے۔یہ تینوں قلعے یعنی النگ،مدن اور کلنگ مل کر ایک دفاعی مثلث بناتےتھے، جن کامقصد مغربی گھاٹوں کے راستے سے آنے والے حملہ آوروں پر نظر رکھنا تھا۔ وقت کے ساتھ یہ قلعہ برطانوی عہد میں ویران پڑ گیا، مگر اس کی دیواریں اب بھی ماضی کی جنگی حکمتِ عملیوں کی داستان سناتی ہیں۔
محلِ وقوع اور تاریخ
النگ قلعہ مغربی گھاٹ کے کلسوبائی پہاڑی سلسلے پر سطح سمندر سےتقریباً۴؍ہزار ۵۰۰؍فٹ کی بلندی پر واقع ہے۔ یہاں تک پہنچنے کا سفر آسان نہیں۔راستہ گھنے جنگل، کھڑی چٹانوں، اور بعض مقامات پر سیدھے پتھریلے حصوں سے گزرتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ النگ کو مہاراشٹر کے سب سے مشکل ٹریکنگ مقامات میں شمار کیا جاتا ہے۔ قلعےکے اوپر پہنچنے پر ایک وسیع پتھریلا میدان، پانی کے قدیم ٹینک، اور کچھ غار نماکمرے دیکھنے کو ملتے ہیں جنہیں کبھی سپاہیوں نے رہائش یا اسلحہ رکھنے کے لیے استعمال کیا ہوگا۔
یہاں سے پورے سہیادری سلسلے کا دلکش منظر دکھائی دیتا ہے۔ بادلوں میں چھپا ہوا مدن گڑھ، نیچے بہتی ندیوں کا شور، اور دور افق پر سورج کا ابھرتا ہوا رنگ۔
تاریخی پس منظر
النگ قلعے کی اصل تعمیر کے بارے میں مستند معلومات کم ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ اسے مقامی قبائل نے تعمیر کیا اور بعد میں یہ قلعہ مراٹھا، مغل اور بالآخر انگریزوں کے قبضے میں آیا۔قبائلی و انقلابی دور میں یہ پناہ گاہ رہا، اور برطانوی دور میں باغیوں کو روکنے کے لیے اس کے سیڑھیوں کو تباہ کر دیا گیا۔ قلعے پر قد یم دور،مغل اور مراٹھاسلطنتوں کے اثرات دیکھنے کو ملتے ہیں۔
ٹریکنگ
النگ قلعہ اپنےدشوار راستوں کے باعث پیشہ ور ٹریکرز کے لیے ایک خواب کی حیثیت رکھتاہے۔عام سیاحوں کے لیے یہاں جانا آسان نہیں، کیوں کہ چڑھائی خطرناک ہے اور کئی جگہ اوپر چڑھنے کیلئےرسی کی ضرورت پڑتی ہے۔ اکثر ٹریکرز النگ، مدن، اور کلنگ تینوںقلعوں کو ایک ہی مہم میں دیکھنے کی کوشش کرتے ہیں،جسے اے ایم کے ٹریک کہا جاتا ہے۔یہ مہم دو سے تین دن میں مکمل کی جاتی ہے،اور اس کے لیے جسمانی طور پر فٹ ہونا اور تجربہ کار گائیڈ کے ساتھ جانا ضروری ہے۔نکسل ندی کے کنارے واقع چھوٹے گاؤں گہن، امبیواڑی اور کالہ رادھا سے قلعے تک پہنچنے کا راستہ نکلتا ہے۔ 
سیاحتی اہمیت اور معلومات
قلعے کے اندر رات گزارنے کے لیے غاروں کا انتظام ہے۔ یہاں سےوادیوں و پہاڑی سلسلوں کے حسین مناظر دیکھنے کو ملتے ہیں۔ فوٹوگرافی، قلعوںاور تاریخی کھنڈروں کی سیر کی جاسکتی ہے۔
یہاں کیسے پہنچیں؟
ریل کے ذریعے:النگ قلعہ کا سب سے قریبی اسٹیشن اگت پوری ریلوے اسٹیشن ہےجو کہ ریلوے سے اچھی طرح جڑا ہوا ہے۔اگت پوری سے آپ پرائیویٹ گاڑی یا آٹو کی خدمات حاصل کرسکتے ہیں یا بس سے سفر کرسکتے ہیں۔یہ آپ کو امبیواڑی تک پہنچا دیں گے جو کہ النگ قلعہ کا نقطہ آغاز ہے۔
سڑک کے ذریعے:النگ قلعہ تک جانے کیلئے ممبئی یا تھانے سے آپ کو کسارا یا اگت پوری جانا ہوگا۔ اس کے بعد آپ کو امبیواڑی کی جانب سفر کرنا ہوگا۔ آپ گھوٹی سے امبیواڑی کیلئے بس کی خدمات بھی حاصل کرسکتے ہیں۔امبیواڑی سے آپ کو النگ قلعہ کیلئے ٹریکنگ شروع کرنا ہوگی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK