Inquilab Logo Happiest Places to Work

کھنڈی آبشار: پونے سے قریب قدرتی حسن کا پوشیدہ خزانہ

Updated: July 10, 2025, 11:22 AM IST | Mohammed Habib | Mumbai

لوناولہ کے قریب واقع اس آبشارمیں پانی بہنے کیلئے کوئی مخصوص راستہ نہیں ،یہاں پانی کو جھاڑیوں اور پتھروں کے بیچ سےآتا ہوا دیکھنا دلکش ہوتا ہے۔

The beauty of Khandi Waterfall can be appreciated. Photo: INN
کھنڈی آبشار کی خوبصورتی کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ تصویر: آئی این این

مہاراشٹر کی سیاحتی دنیا میں کھنڈی ایک نیا مگر تیزی سے ابھرتا ہوانام ہے، اور اس وادی کا سب سےاہم آبشار ہے کھنڈی واٹر فال۔ یہ وہ جگہ ہےجہاں قدرت کے ہونٹوں پر گرتی پانی کی بوندوں کی زبان بولتی ہے، جہاں وقت رک جاتا ہے، اور انسان خود کو ہجوم سے دور، فطرت کی آغوش میں محسوس کرتا ہے۔ 
کہاں واقع ہے
 کھنڈی واٹر فال، پونے ضلع کی مغربی گھاٹیوں میں واقع کھنڈی گاؤں سے کچھ ہی فاصلے پر واقع ہے۔ یہ جگہ لوناوالہ سے تقریباً ۲۵؍ تا ۳۰؍کلومیٹر کی دوری پر ہے۔ آبشار لوہ گڑھ قلعہ کے نزدیک ہے، اور اکثر وہ سیاح جو قلعہ یا کھنڈی کا سفر کرتے ہیں، اس آبشار کی طرف بھی کھنچے چلے آتے ہیں۔ 
قدرتی حسن اور خاموشی کا امتزاج
 کھنڈی واٹر فال کی خاص بات اس کا فطری، غیر تجارتی، اور خاموش ماحول ہے۔ یہاں نہ سیمنٹ کی سیڑھیاں ہیں، نہ شور شرابے والے دکان دار۔ یہ مکمل طور پر قدرتی آبشار ہے، جو بارش کے دنوں میں اپنے عروج پر ہوتی ہے۔ کھنڈی ایک ایسا مقام ہے جو نہایت سادگی اور فطری حسن کے امتزاج سے دل کو چھو لیتا ہے۔ یہاں کی سبز وادیوں میں چلتی ٹھنڈی ہوائیں، دھند سے ڈھکے پہاڑ، بہتے چشمے اور چھوٹے جھرنے ہر دیکھنے والے کے دل میں بس جاتے ہیں۔ 
 یہاں کی کچھ نمایاں خوبی یہ ہے کہ یہ آبشار کسی خاص دھارے یا بناوٹی راستے سے نہیں بہتا۔ پانی پہاڑوں سے گرتا ہے، جھاڑیوں سے لپٹتا ہے، اور پتھروں کو چیر کر زمین پر اترتا ہے۔ کھنڈی واٹر فال کے اطراف سرسبز گھاس، سرمئی چٹانیں اور ہرے بھرے درخت ایک کامل قدرتی فریم بناتے ہیں۔ جبکہ یہاں پہنچ کر آپ کو محض پرندوں کی آوازیں، پانی کے بہنے کی آواز اور کبھی کبھی اپنی ہی سانسوں کی دھڑکن سنائی دیتی ہے اس کے علاوہ یہ مکمل خاموشی ہوتی ہے۔ 
احتیاطی تدابیر
 چونکہ کھنڈی آبشارقدرتی اور غیر منظم مقام ہے، اس لیے کچھ باتوں کا خیال رکھنا ضروری ہے۔ یہاں پانی میں پھسلنے کا خدشہ رہتا ہے اس لیے اچھی گرپ والے جوتے پہنیں۔ یہاں کوئی حفاظتی باڑ بھی نہیں ہے، لہٰذا بچوں کو نظر میں رکھیں۔ پلاسٹک یا کچرا نہ چھوڑیں، تاکہ اس مقام کا قدرتی حسن برقرار رہے۔ راستے میں کوئی دکان یا کیفےنہیں، اس لیےپانی، سنیکس اورضروری دوائیں ساتھ رکھیں۔ بارش کے موسم میں جانا بہترہے جب یہ پورے شباب پر ہوتا ہے۔ 
 یہاں کیسے جائیں ؟
 سب سےپہلے آپ کوکھنڈی گاؤں تک پہنچنا ہے کیوں کہ کھنڈی واٹر فال اسی گاؤں کے قریب واقع ہے۔ اس گائوں سے واٹر فال تک پیدل یا بائک سےپہنچاجاسکتا ہے۔ 
ٹرین سے:اگر آپ ممبئی یا پونےسے آ رہے ہیں، تو آپ کو پہلے لوناولہ ریلوے اسٹیشن پہنچنا ہوگا، جو مین لائن پر واقع ہے اور باقاعدہ لوکل اور ایکسپریس ٹرینوں سے جُڑا ہوا ہے۔ لوناوالہ سے کھنڈی گاؤں کا فاصلہ تقریباً ۲۸؍ تا ۳۰؍کلومیٹر ہے۔ 
سڑک کے ذریعہ :ممبئی سے بذریعہ کار یا بائک جانے کیلئے آپ کو نیشنل ہائی وے نمبر ۴۸؍پرسفر کرنا ہوگا جس سے آپ لوناوالہ پہنچ جائیں گے۔ وہاں سےبھوشی ڈیم کی طرف بڑھیں → پھر کورائی گاؤں کےراستے پر سفر کرتےہوئے کھنڈی گاؤں کی جانب جائیں۔ راستےکی حالت عام طور پر اچھی رہتی ہے، لیکن بارش کے دنوں میں کیچڑ اور پھسلن سے بچاؤ کے لیے احتیاط کریں۔ 
گاؤں سے آبشار :جب آپ کھنڈی گاؤں پہنچ جاتےہیں، تو وہاں سےواٹر فال تک تقریباً ڈیڑھ تا۲؍کلومیٹر کا راستہ باقی رہتا ہے۔ یہ راستہ پیدل طے کرنا پڑتا ہے، یا پھر اگر آپ کے پاس بائک ہے تو کسی حد تک آپ آگے جا سکتے ہیں۔ راستہ جنگلاتی، قدرتی اور تھوڑا سا پُرخطر بھی ہو سکتا ہے، خاص طور پر بارش کے موسم میں، لہٰذا پھسلنے سے بچاؤکیلئےگرپ والے جوتے اور واٹر پروف سامان ساتھ رکھیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK