• Sat, 18 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

بنوٹی آبشار: اورنگ آباد کے قریب ایک دلکش مقام

Updated: September 25, 2025, 1:30 PM IST | Mohammed Habib | Mumbai

ہریالی سے گھرا یہ آبشاراپنے قدرتی مناظر سے سب کا دل موہ لیتا ہے،برسات میں شباب پر رہنے والا یہ آبشار فطرت سے قریب رہنے کا موقع دیتا ہے۔

Water falling from a height in the Banoti waterfall. Photo: INN
بنوٹی آبشار میں اونچائی سے گرتاہوا پانی۔ تصویر: آئی این این

مہاراشٹر کی سرزمین قدرتی خزانوں سے لبریز ہے۔ کبھی گھنے جنگلات اپنی ٹھنڈی چھاؤں سے مسافر کو راحت بخشتے ہیں تو کبھی ندیاں، جھیلیں اور آبشار اپنے جلترنگ سے دلوں کو موہ لیتے ہیں۔ انہی حسین قدرتی مناظر میں سے ایک بنوٹی آبشار ہے، جو ضلع اورنگ آباد کے سوئیگاؤں تعلقہ کے گاؤں بنوٹی میں واقع ہے۔ یہ مقام نہ صرف فطرت کے دلدادہ سیاحوں کو اپنی طرف کھینچتا ہے بلکہ تاریخ کے متوالوں کے لیے بھی ایک خاص کشش رکھتا ہے۔ 
تاریخی پہلو
 بنوٹی آبشار کے قریب پانچویں صدی عیسوی کا ایک قدیم بدھ مٹھ بھی موجود ہے۔ چٹانوں کو تراش کر بنائے گئے یہ غار بدھ مت کے زوال پذیر دور کی یادگار ہیں۔ یہاں کے آثار قدیمہ آج بھی خاموشی سے اپنی کہانی سناتے ہیں اور اس خطے کی تہذیبی عظمت کو بیان کرتے ہیں۔ قدرتی حسن کے ساتھ ساتھ یہ تاریخی ورثہ بھی بنوٹی آبشار کو منفرد بناتا ہے۔
فطری دلکشی
 اگرچہ یہ آبشار مستقل نہیں ہے اور صرف برسات میں اپنی پوری شان دکھاتا ہے، لیکن اسی عارضی حسن میں اس کی کشش ہے۔ جب بادل گھنگھور چھا جاتے ہیں، بجلی چمکتی ہے اور بارش کی بوندیں پہاڑی دامن کو تر کرتی ہیں، تب یہ آبشار اپنے شباب پر ہوتا ہے۔ ارد گرد کی سبزہ زار وادیاں، نمی سے لبریز ہوا اور پانی کے گرنے کی گرج سیاح کو ایک اور ہی دنیا میں لے جاتی ہے۔
سیاحتی اہمیت
 یہ مقام ابھی تجارتی سیاحت کے دھارے میں پوری طرح شامل نہیں ہوا ہے، اس لیے یہاں کا ماحول پر سکون اور خاموش ہے۔ شور شرابے اور بھیڑ بھاڑ سے دور، یہ آبشار اُن لوگوں کے لیے بہترین ہے جو فطرت کے قریب وقت گزارنا چاہتے ہیں۔ مقامی لوگ بھی اکثر مانسون کے دنوں میں اہل خانہ کے ساتھ یہاں آ کر فطرت کا لطف اٹھاتے ہیں۔
گاؤں کی فضااور دیہی رنگ
 اس آبشار کے قریب بنوٹی گاؤں بسا ہوا ہے جو دیہی زندگی کی سادگی اور روایت کا حسین عکس پیش کرتا ہے۔ یہاں کے لوگ خوش اخلاق اور مہمان نواز ہیں۔ دیہی طرزِ زندگی کے ساتھ ساتھ یہاں کے کھیت کھلیان اور کسانوں کی محنت دیکھنے والوں کو فطرت کے قریب کر دیتی ہے۔ سیاح اکثر یہاں کے کھیتوں میں قدرتی مناظر کا لطف اٹھاتے ہیں اور مقامی کھانوں سے بھی لطف اندوز ہوتے ہیں۔
فطرت کے قریب ایک تجربہ
 بنوٹی آبشار کے قریب پہنچتے ہی ایک عجیب سکون اور خاموشی دل کو اپنی لپیٹ میں لے لیتی ہے۔ جھاڑ جھنکار، پہاڑی پتھروں پر بہتا پانی اور ہوا کے جھونکوں میں بسی خوشبو انسان کو شہر کی ہلچل بھلا دیتی ہے۔ یہ مقام سیلفی اور فوٹو گرافی کے شوقین افراد کے لیے بھی کسی جنت سے کم نہیں۔
یہاں کیسے پہنچیں؟
 ممبئی سےاورنگ آباد میں واقع بنوٹی آبشار تک پہنچنے کے لیے ۳؍اہم راستے اختیار کیے جا سکتے ہیں۔
ریل کے ذریعے: ممبئی سے اورنگ آباد تک کئی ٹرینیں روزانہ چلتی ہیں۔ اورنگ آباد اسٹیشن پر اترنے کے بعد آپ کو ٹیکسی یا لوکل بس کے ذریعے سوئیگاؤں تعلقہ اور پھر بنوٹی گاؤں کا رخ کرنا ہوتا ہے۔
سڑک کے ذریعے: نیشنل ہائی وے(این ایچ ۱۶۰؍ یا این ایچ ۵۲) کے راستے ممبئی سے اورنگ آباد کا فاصلہ تقریباً ۳۵۰ کلومیٹر ہے، جو ۷؍تا۸؍ گھنٹے میں طے ہو جاتا ہے۔ اس کے بعد مزید۶۰؍تا۷۰؍ کلومیٹر کا راستہ طے کر کے آپ آبشار تک پہنچ سکتے ہیں۔
ہوائی راستہ: ممبئی سے اورنگ آباد ایئرپورٹ کے لیے روزانہ پروازیں دستیاب ہیں۔ ایئرپورٹ سے ٹیکسی یا رینٹل کار لے کر سیدھے بنوٹی پہنچا جا سکتا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK