• Wed, 10 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

چیراپونجی: بادلوں کی بستی اور بارش کے سُر سے گونجتی ہوئی وادیاں

Updated: December 10, 2025, 2:05 PM IST | Mohammed Habib | Mumbai

ہندوستان کے شمال مشرق میں واقع میگھالیہ کی پہاڑی سرزمین پر یہ ایک ایسا خطہ ہے جو بادلوں کو اپنی بانہوں میں سمیٹے رکھتا ہے۔

Bridges made of tree roots. Picture: INN
درختوں کی جڑوں سے بنے ہوئے پل۔ تصویر:آئی این این
چیراپونجی، جسے مقامی کھاسی زبان میں ’سوہرا‘ کہا جاتا ہے، میگھالیہ کی مشرقی کھاسی پہاڑیوں میں واقع دنیا کا دوسرا سب سے زیادہ بارش والا علاقہ ہےجو جھرنوں، غاروں، زندہ جڑوں کے پلوں اور گھاٹیوں کے حسین مناظر سے بھرپور ہے۔ شیلانگ سے۵۴؍ کلومیٹر دور یہ قصبہ سڑک کے ذریعے دو گھنٹے میں پہنچا جا سکتا ہے اور بہترین سیر کا وقت اکتوبر سے مارچ ہے جب بارش کم ہوتی ہے، حالانکہ مانسون میں جھرنے اپنی پوری آب و تاب پر ہوتے ہیں۔
دوہری جڑوں کے پل 
چیراپونجی کا نام آتے ہی سب سے پہلا تصور ان حیرت انگیززندہ جڑوںکا دہرے پل کا ابھرتا ہے۔ یہ پل انسان کے ہاتھوں کا نہیں بلکہ قدرت اور انسان کے صبر و فن کے اشتراک کا امتزاج ہیں۔ ربر کے درختوں کی جڑوں کو صدیوں سے مقامی کھاسی قبیلہ مختلف سمتوں میں پھیلاتا آرہا ہے، حتیٰ کہ یہ جڑیں مضبوط ہوکر ایک پل کی شکل اختیار کرگئی ہیں۔ ان میں سے ڈبل ڈیکر روٹ برج تو جیسے کسی جادوئی منظر کا حصہ ہے یعنی ایک پل کے اوپر ایک اور پل، سبز روشنی میں نہایا ہوا، جھرنوں کی دھُن میں گم، اور دیکھنے والے کو سکڑ کر رہ جانے پر مجبور کرتا ہے۔یہ صرف پل نہیں، زندگی کو سہج کر جینے کی وہ روایت ہے جو جدید دنیا کو آج بھی حیرت میں ڈال دیتی ہے۔
نوکلِکّا آبشار 
چیراپونجی کا یہ آبشار ایک ایسے منظر کی مانند ہے جہاں پانی اور روشنی کی جنگ کبھی ختم نہیں ہوتی۔ سورج جب بادلوں سے جھانکتا ہے تو اس آبشار کی لہروں پرچاندی کی بوندیں رقص کرنے لگتی ہیں۔ برسات کے موسم میں نوکلِکّا پورے جلال کے ساتھ دکھائی دیتی ہے،پہاڑوں کے دامن میں اترتی ہوئی دودھ جیسی سفید لہر، اور چاروں طرف بارش سے بھیگی ہوئی سبزہ زاروادی۔سیاح یہاں صرف تصویر نہیں کھینچتے، وہ برسوں سے اپنی یادوں میں اترے ہوئے پانی کی آواز کو دوبارہ زندہ کرتے ہیں۔
واہ کابا 
چیراپونجی میں بہت سی گہری وادیاں ہیں، مگر واہ کابا ایک ایسا مقام ہے جہاں سیلفی لینے کے بجائے لوگ خاموش کھڑے رہنے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔  پہاڑیوں کے بیچ ایک بڑا شگاف، جس میں کہیں دور پانی گرتا ہے، اور بادل کبھی اوپر، کبھی نیچے آتے جاتے ہیں۔ شام کے وقت یہاں رنگین پرندوں کی آوازیں اور ہوا کی سرگوشیاں ماحول کو ایک تازہ نظم کی شکل دیتی ہیں۔
ماوسِمائی غار 
چیراپونجی کے نیچے ایک اور دنیا آباد ہے،غاروں کی دنیا۔ ماوسمائی غاراس خطے کے سب سے مقبول غارہیں، جہاں چونے کے پتھروں نےہزاروں برسوں میں عجیب و غریب اشکال تراشی ہیں۔ کبھی یہ غار اتنےتنگ ہو جاتی ہیں کہ مسافر کو اپنے قدموں کی آواز سن کر بھی سہم جاتا اور کبھی اتنے کشادہ کہ یوں لگتا ہے جیسے زمین کے اندر کوئی خاموش ہال بنا ہوا ہو۔یہ غار محض سیاحت نہیں، وقت کی گزرگاہ محسوس ہوتے ہیں۔
ایکو پارک 
۸۰۰؍میٹرکی بلندی پر واقع ایکو پارک وہ مقام ہے جہاں بارش، دھوپ اور دھند لمحہ بہ لمحہ بدلتے رہتے ہیں۔ کبھی سامنے بنگلہ دیش کے سرسبز میدانوں کا دور تک پھیلا ہوا منظر صاف دکھائی دیتا ہے، اور کبھی لمحے بھر میں سب کچھ سفید دھند میں چھپ جاتا ہے۔ یہاں کے چھوٹے چھوٹے جھرنے اور پہاڑی راستے بچوں کے نہیں، بالغوں کے دل بھی بچپن میں بدل دیتے ہیں۔
سیون سسٹر آبشار
سیون سسٹرز فالز چیراپونجی کا وہ منظر ہے جسے ایک بار دیکھنے والا اپنے دل سے کبھی نہیں نکال پاتا۔۷؍ آبی دھاریاں، پہاڑی چٹانوں پربہتی ہوئی، اور نیچے گھنی وادی میں گم ہوتی ہوئی،یوں لگتا ہے جیسے زمین پر کوئی آسمانی ساز بج رہا ہو۔برسات میں یہ منظر اپنے شباب پر ہوتا ہے، اور دھند کے بیچ دھاروں کے ٹکڑے کبھی دکھائی دیتے ہیں، کبھی گم ہوجاتے ہیں۔
تھانگ کھارنگ پارک
ارکیدز کے حیاتیاتی پارک تھانگ کھارنگ سے پہاڑیوں اور وادیوں کے شاندار نظارے ملتے ہیں، جبکہ موک ڈوک ڈیمپیپ ویلی ویوپوائنٹ گھاٹیوں کی وسعتوں کو ایک جھلک میں دکھاتا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK