Inquilab Logo Happiest Places to Work

چپلون: خوبصورت ندیوں کا حامل کوکن کا انتہائی دلکش علاقہ

Updated: September 28, 2023, 11:05 AM IST | Mohammed Habib | Mumbai

یہاں آپ کو خوبصورت ندیوں کے علاوہ دلکش ڈیم ، پہاڑی قلعے دیکھنے کو ملیں گے جنہیں دیکھ کر آپ کچھ دیر کیلئے دم بخود رہ سکتے ہیں

Vashishti river of Chiplun. Photo. INN
چپلون کی وششٹی ندی۔ تصویر:آئی این این

چپلونکوکن کا ایک اہم ترین علاقہ ہے ۔۸؍ویں صدی میں اسے ایک بندرگاہ کی حیثیت حاصل تھی۔یہاں ایک پتھر پر اسے چپلون نام دیتے ہوئے یہاں کےبارے میں لکھا گیا ہے۔ یہ پتھر بھی ۱۱۸۶ء کا ہے۔اس علاقےکو مراٹھادور میں بھی کافی اہمیت حاصل رہی۔ شیواجی مہاراج نے کوکن پر قبضہ کرکے اسے اپنا دارالحکومت بنایا تھا۔ انہوں نے گوول کوٹ قلعہ پر ۱۶۶۰ء میں قبضہ کرکے اسے گووند گڑ کا نام دیا۔ مراٹھا دور حکومت میں چپلون کوستارا کی جانب جانے کیلئے ایک قیام گاہ کے طور پر استعمال کیا جاتا تھا۔
چپلون کیوں جائیں: قدرتی نظاروں سے بھرپور چپلون میں کئی دلکش چیزیں دیکھنے لائق ہیں۔ ان میں وششٹی ندی،گوہا گڑ بیچ،ساوتسڈا واٹر فال،کوینا ڈیم،پانڈوا کے غار،گوول کوٹ کاقلعہ،ولاولکر شیواجی میوزیم اور نہرو اسمرتی ادیان قابل ذکر ہیں۔
وششٹی ندی: یہ کوکن کی بڑی ندیوں میں سےایک ہے۔اس ندی کا نظارہ نہایت دلکش  ہے۔صبح صبح سورج کی روشنی میں اس کا چمکتا ہوا پانی بہت خوبصورت نظارہ پیش کرتا ہے۔ یہاں تک کہ زیادہ تر لوگ ہوٹل میںایسا کمرہ بک کراتے ہیں جس سے اس منظر کواپنی آنکھوں میں قید کرسکیں۔یہ ندی مگرمچھوں کیلئےبھی مشہور ہے۔
ساوتسڈاآبشار:ساوتسڈا آبشار سے صرف مانسون کےموسم میں ہی لطف اٹھایاجا سکتا ہے۔ تقریباً سفید رنگ، اس کی لرزتی آواز اور ہلچل مچانےوالا منظرفوٹوگرافروں اور فطرت کے شائقین کے لیے یکساں طورپرکشش کا سبب بنتا ہے۔یہ ایک ایسی جگہ ہے جہاں سے آپ کا کہیں اور جانے کا دل ہی نہیں چاہے گا۔اس کیلئے ہوسکتا ہے کہ آپ کو دیگرمقامات پر گزارا جانے والا وقت کم کرنا پڑے۔
کوینا ڈیم:کوینا ڈیم دریائے کوینا پر بنایا گیا ہے جو مہابلیشور سے نکلتا ہے اور مغربی گھاٹ میں سہیادری کے درمیان واقع ہے۔یہ ڈیم۸۹۱؍ کلومیٹرکا احاطہ کرتا ہے۔چپلون سے اس جگہ کا سفر شاندار گھنے جنگلات، سطح مرتفع، سرسبز و شاداب میدانوں اور جھلملاتےآبشاروں سے ہوتا ہے۔اس ڈیم پر جانے کی اجازت نہیں ہے، تاہم، مسافر اجازت نامہ لے کریہاںجاسکتےہیںجو پونےمیں حاصل کیا جاسکتا ہے۔کوینا ڈیم سےطلوع آفتاب اور غروب آفتاب کا دلکش نظارہ کرنا،اس کے قریب واقع نہرو پارک میںوقت گزارنا یہاں کئے جانے والے اہم ترین کاموں میں سے ایک ہے۔
پانڈواکے غار:ان غاروں کے تعلق سے کہا جاتا ہے کہ انہیں مہابھارت کے کردار پانڈو نے بنایا تھا۔ یہ ان مقامات میں سے ایک ہے جن کا ذکر کتابوں اور داستانوں میں ملتا ہے۔
گوولکوٹ کاقلعہ:چپلون سے۱۰؍کلومیٹرکےفاصلےپراور دریائے وششٹی سےگھرا ہواگوول کوٹ  ایک چھوٹا ساجزیرہ ہے۔ یہاں ایک قلعہ ہےجو۱۶۹۰ءمیںتعمیرکیاگیاتھا۔یہ ٹریکنگ کرنے والوں کیلئے بہت زیادہ کشش رکھتا ہے۔یہاں کے مشکل گزارراستے کو پار کرکے جب آپ اس پہاڑی کی انتہائی بلندی پرپہنچتے ہیں توآپ کواس اونچائی سےنیچے دیکھنے پر خوبصورت ندیوں کا اس قدر حسین منظر ملے گا کہ آپ کا دل کچھ دیر کیلئے دھڑکنا ہی بھول جائے۔
چپلون کیسے جائیں؟
روڈ کے ذریعہ: چپلون ملک کے دیگرحصوں سے بنیادی طور پرنیشنل ہائی وے۶۶؍سےجڑا ہوا ہے۔ چپلون قومی شاہراہ نمبر ۱۷؍ کے ذریعے ممبئی، پونے، تھانے، رتناگیری، منگلور، کاروار، اڈوپی اور کوچین سے سڑک کے ذریعے جڑا ہوا ہے۔ کوکن ریلوے ان جگہوں کو دہلی اور جے پور کے ساتھ ٹرین کے ذریعے بھی جوڑتی ہے۔
 یہاںایم ایس آر ٹی سی کے۲؍ بس اسٹیشن ہیں۔ ایک مرکزی بس اسٹیشن ہےجسےاکثر’جونا‘بس اسٹینڈ کہا جاتا ہے، اور دوسرا مین بس اسٹیشن سےصرف۲؍ کلومیٹر آگے ہے جسے شیواجی نگر بس اسٹینڈ کہا جاتا ہے۔اگرچہ ایم ایس آر ٹی سی کی بہت سی انٹرسٹی بس خدمات ہیں،لیکن کچھ نجی بسیں ہیں جیسےگھاٹگے پاٹل، سائی رتنا، اشونی وغیرہ بس خدمات جو رتناگیری سے ممبئی اور پونے کی طرف چلتی ہیں۔
ٹرین کے ذریعہ: چپلون ریلوے اسٹیشن کوکن ریلوے کےاہم ترین اسٹیشنوں میں سےایک ہے۔ سینٹرل ریلوے پر قریب ترین ریلوےجنکشن پنویل، پونے اور کولہاپور ہیں۔ چپلون ریلوےاسٹیشن قومی شاہراہ نمبر ۱۷؍پر واقع چپلون شہر سے۴؍کلومیٹر کےفاصلے پر واقع ہے۔ کوکن ریلوے پر چلنے والی تقریباً ہر ٹرین چپلون اسٹیشن پر رکتی ہے۔  n

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK