Inquilab Logo Happiest Places to Work

دیوکنڈ: جنگلوں کے بیچ پوشیدہ آبشار ایک پرسکون اور جاں فزامقام

Updated: May 29, 2025, 11:43 AM IST | Mohammed Habib | Mumbai

رائے گڑھ میں واقع اس آبشار تک پہنچنے کیلئے آپ کو ۶؍کلومیٹر لمبا راستہ پیدل طے کرنا ہوتا ہے جو خطرات کے باوجودایک یادگارتجربہ ثابت ہوتا ہے۔

Waterfall water falling directly into the pond. Photo: INN
براہ راست تالاب میں گرتا ہوا آبشار کا پانی۔ تصویر: آئی این این

جب پہاڑ خاموش ہوں، جنگل سانس لیتے محسوس ہوں، اور کسی نامعلوم گوشے سےپانی کی مسلسل آواز آئے تو سمجھ لیجیے کہ آپ رائے گڑھ میں و اقع دیوکنڈ آبشار کے قریب کھڑے ہیں۔ یہ صرف آبشار نہیں، بلکہ فطرت کا وہ مخفی گوشہ ہےجہاں سکوت بھی بولتا ہے، بوندیں بھی کہانیاں سناتی ہیں، اور ہر مسافراپنی تھکن درختوں کے سائے اورپانی کی مچلتی روانی میں بہا دیتا ہے۔ 
 دیوکُنڈ واٹر فال مہاراشٹر کے رائےگڑھ ضلع میں واقع ہے، جو بھِرانامی ایک چھوٹے سے گاؤں کے قریب موجودہے۔ یہ مقام پونے سےتقریباً ۱۰۰؍کلومیٹر اور ممبئی سے ۱۳۰؍کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ یہاں تک پہنچنانسبتاً آسان ہے، مگر آخری مرحلہ  یعنی تقریباً۶؍ کلومیٹر کا ٹریک  فطرت سےجُڑنےکا تقاضہ کرتا ہے۔ یہ آبشار تمہنی گھاٹ کےقلب میں واقع ہے، جو اپنے گھنے جنگلات، بارش، اور ٹھنڈی ہواؤں کے لیے مشہور ہے۔ 
کیسا ہے یہ آبشار؟
 دیوکند دراصل ایک پلنج واٹرفال ہے، یعنی ایسا آبشار جو چٹان سےبراہِ راست نیچے گرتا ہے، بغیرکسی رخ کے بدلے۔ یہ ندی ایک نیلے فیروزی چشمے میں گرتی ہے، جو دیکھنے والوں کو مسحور کر دیتی ہے۔ چاروں طرف گھنے جنگلات، بلند چٹانیں، اور وسط میں یہ نیلا، گہرا پانی  گویاکسی دیو مالائی کہانی کا منظرپیش کرتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس جگہ کو ’دیو کنڈ‘کہا جاتا ہے، یعنی ’دیوتاؤں کا تالاب‘۔ 
 جیسےہی آپ گھنے درختوں، پھسلن بھرےپتھروں، اور چھوٹی ندیوں کو عبور کر کے دیوکُنڈ پہنچتے ہیں، تو آپ کے سامنے ایک ۱۲۰؍ فٹ بلند آبشار پوری شان کے ساتھ گرتاہوا دکھائی دیتاہے۔ پانی کی ہر بوند گویاآسمان سے نازل ہوتی ہے اور نیچے نیلے تالاب میں دھیرے سے تحلیل ہو جاتی ہے۔ یہ منظر صرف بصری نہیں، بلکہ روحانی تجربہ بھی بن جاتا ہے۔ ارد گرد کی چٹانیں گویا فطرت کی قلعہ بندی کرتی ہیں، اور درمیان میں یہ آبشار، جیسے کسی خاموش جنگل کی آواز ہو۔ 
 دیوکُنڈتک پہنچنے کے لیےآپ کو ایک خاص عزم، اور موسم کی سمجھ ہونی چاہیے۔ آخری۶؍کلومیٹر کا راستہ جو بھیرا ڈیم سے شروع ہوتا ہے پہاڑی، دلدلی، اور بعض جگہوں پر پتھریلا ہے۔ راستے میں کئی چھوٹے نالے آتے ہیں، جنہیں عبور کرنا ہوتا ہے۔ مانسون میں یہ ٹریک بہت خطرناک ہو سکتا ہے، اور حکومت بعض اوقات پابندی بھی عائدکر دیتی ہے۔ اس لیے بہتر ہے کہ یہاں جانے کیلئےاکتوبر سے مارچ کے درمیان کا وقت منتخب کیاجائے۔ 
 یہاں کیسے جائیں ؟
 دیوکنڈ، مہاراشٹر کے رائےگڑھ ضلع کے جنگلات میں واقع ہے، جو عام سیاحتی مقامات کی طرح سیدھےراستے پر نہیں بلکہ ایک خاموش، سرسبز اور نیم دشوار گزار وادی میں چھپا ہوا ہے۔ یہاں پہنچنے کے لیے آپ کو ممبئی، پونےیا لوناولا جیسے قریبی شہروں سے اپنی روانگی ترتیب دینا ہوگی۔ 
پہلا مرحلہ:یہاں جانے کیلئے آپ کو دو مرحلوں میں سفر کرنا ہوگا پہلا مرحلہ ممبئی سے بھیرا گائوں پہنچنا ہے۔ یہ فاصلہ تقریباً ۱۳۰؍ کلومیٹر ہے جسے آپ اپنی کار یا ٹیکسی وغیرہ سے ۳ء۵؍ تا ۴؍ گھنٹے میں طے کرسکتے ہیں۔ ٹرین کے ذریعے آپ کو کسی قریبی اسٹیشن تک جانا ہوگا۔ اس کے قریبی اسٹیشنوں میں لوناولا، کھپولی اور روہا ہیں۔ ان اسٹیشنوں پر پہنچ کر آپ کو پرائیویٹ کیب یا شیئرنگ جیپ کرایہ پر لینا ہوگی، جو آپ کو بھِیرا گاؤں تک لے جائے گی۔ 
دوسرا مرحلہ :بھیراگاؤں ہی وہ مقام ہے جہاں سے ٹریکنگ کا آغاز ہوتاہے۔ یہ چھوٹا سا گاؤں جنگلات کے کنارے پر بسا ہوا ہے، جہاں سے دیوکنڈ آبشار تک ۶؍تا ۷؍کلومیٹر کافاصلہ پیدل طے کرنا ہوتا ہے۔ یہاں تک جانے کیلئے ایک جانب سے ڈیڑھ تا ۲؍ گھنٹے لگتے ہیں۔ یہ کچے راستے پر مشتمل ہےجس میں کہیں کہیں ندی بھی عبور کرنا پڑتی ہے۔ سرکاری اصولوں کے مطابق مقامی گائیڈ کے بغیر ٹریکنگ کی اجازت نہیں ہے جو فی سیاح ۱۰۰؍ تا ۲۰۰؍ روپے لیتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK